ایف بی آرنے ایکسٹرنل کمیونیکیشن اسٹریٹجی کا اعلان کردیا
ایکسٹرنل کمیونیکیشن پالیسی کے تحت اطلاق ابتدائی طور پر ٹیکس دہندگان کو دی جانیوالی 8 سروسز پر ہوگا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس تنازعات کے حل اور اداروں و ٹیکس دہندگان کے نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے ایکسٹرنل کمیونیکیشن اسٹریٹجی کا اعلان کردیا ہے۔
اس ضمن میں ''ایکسپریس''کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے تمام چیفس اور ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز اینڈ ان لینڈ ریونیو کے ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹرز کو لیٹر لکھے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے متعارف کروائی جانے والی ایکسٹرنل کمیونیکیشن پالیسی کے تحت ابتدائی طور پر اس پالیسی کا اطلاق ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو فراہم کی جانے والی آٹھ سروسز پر اطلاق ہوگا اور ان سروسز سے متعلقہ امور و معاملات کو اس پالیسی کے تحت نمٹایا جائے گا۔
لیٹر میں کہا گیا ہے کہ اس پالیسی کے تحت ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن، فیلڈ سروے کے حوالے سے رجسٹریشن بھی اسی پالیسی کے تحت ہوگی۔ علاوہ ازیں اپیل کے فیصلوں کی روشنی میں نظر ثانی شُدہ ٹیکس ڈیمانڈ کے نوٹس اور ٹیکس سے چھوٹ سے متعلق ایگزمشن سرٹیفکیٹس بھی اس نئی ایکسٹرنل کمیونیکیشن پالیسی کے تحت جاری ہوں گے اور ان سے متعلقہ تمام امور متعلقہ ادارے اور افسران اپنی اپنی جوریذڈکشن میں نمٹائیں گے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایکٹو ٹیکس پیئرز کی فہرست کی تصحیع بھی اسی اسٹریٹجی و پالیسی کے تحت ہوگی جبکہ بلیک لسٹ قرار دیے جانے والے اداروں و ٹیکس دہندگان کو بلیک لسٹ کی فہرست سے نکالنے کے امور بھی اسی اسٹریٹجی کے تحت نمٹائے جائیں گے۔ ٹیکس دہندگان کے ٹیکسوں سے متعلقہ تنازعات کے امور بھی اسی اسٹریٹجی کے زمرے میں آئیں گے۔
علاوہ ازیں شکایت پر وی باکس کے تحت کمرشل امپورٹ پارسلز کی ٹریکنگ بھی اسی کے تحت ہوگی۔ لیٹر میں متعلقہ افسران و فیلڈ فارمشنز کو آگاہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ آٹھ سروسز سے متعلقہ امور نمٹانے کے لیے ٹائم فریم پر مبنی میعاد کے اہداف مقرر کیے جائیں گے جس کے لیے ایک جدید نوعیت کا نظام متعارف کروایا جائے گا اور اس نظام کے تحت ان آٹھ سروسز کے امور مقررہ مدت کے دوران نمٹانا لازمی ہوں گے۔
اس ضمن میں ''ایکسپریس''کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے تمام چیفس اور ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جننس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز اینڈ ان لینڈ ریونیو کے ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹرز کو لیٹر لکھے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے متعارف کروائی جانے والی ایکسٹرنل کمیونیکیشن پالیسی کے تحت ابتدائی طور پر اس پالیسی کا اطلاق ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو فراہم کی جانے والی آٹھ سروسز پر اطلاق ہوگا اور ان سروسز سے متعلقہ امور و معاملات کو اس پالیسی کے تحت نمٹایا جائے گا۔
لیٹر میں کہا گیا ہے کہ اس پالیسی کے تحت ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن، فیلڈ سروے کے حوالے سے رجسٹریشن بھی اسی پالیسی کے تحت ہوگی۔ علاوہ ازیں اپیل کے فیصلوں کی روشنی میں نظر ثانی شُدہ ٹیکس ڈیمانڈ کے نوٹس اور ٹیکس سے چھوٹ سے متعلق ایگزمشن سرٹیفکیٹس بھی اس نئی ایکسٹرنل کمیونیکیشن پالیسی کے تحت جاری ہوں گے اور ان سے متعلقہ تمام امور متعلقہ ادارے اور افسران اپنی اپنی جوریذڈکشن میں نمٹائیں گے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایکٹو ٹیکس پیئرز کی فہرست کی تصحیع بھی اسی اسٹریٹجی و پالیسی کے تحت ہوگی جبکہ بلیک لسٹ قرار دیے جانے والے اداروں و ٹیکس دہندگان کو بلیک لسٹ کی فہرست سے نکالنے کے امور بھی اسی اسٹریٹجی کے تحت نمٹائے جائیں گے۔ ٹیکس دہندگان کے ٹیکسوں سے متعلقہ تنازعات کے امور بھی اسی اسٹریٹجی کے زمرے میں آئیں گے۔
علاوہ ازیں شکایت پر وی باکس کے تحت کمرشل امپورٹ پارسلز کی ٹریکنگ بھی اسی کے تحت ہوگی۔ لیٹر میں متعلقہ افسران و فیلڈ فارمشنز کو آگاہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ آٹھ سروسز سے متعلقہ امور نمٹانے کے لیے ٹائم فریم پر مبنی میعاد کے اہداف مقرر کیے جائیں گے جس کے لیے ایک جدید نوعیت کا نظام متعارف کروایا جائے گا اور اس نظام کے تحت ان آٹھ سروسز کے امور مقررہ مدت کے دوران نمٹانا لازمی ہوں گے۔