اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی بڑی لہرسے انڈیکس کی 3حدیں بحال

کاروباری حجم منگل کی نسبت 24.31 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر21 کروڑ46 لاکھ24 ہزار380 حصص کے سودے ہوئے


Business Reporter May 07, 2015
کاروباری حجم منگل کی نسبت 24.31 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر21 کروڑ46 لاکھ24 ہزار380 حصص کے سودے ہوئے۔ فوٹو : فائل

خام تیل کی عالمی قیمت 68 ڈالر کے ساتھ رواں سال کی بلندترین سطح پر پہنچنے، اسٹینڈرڈ اینڈ پورز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اور افراط زر کی شرح بڑھانے، کریڈٹ ریٹنگ مستحکم سے مثبت اور جی ڈی پی کی شرح بڑھاکر4.6 فیصد پرلانے کی رپورٹ کے اجراجیسے عوامل نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کی کاروباری سرگرمیوں پر بدھ کو انتہائی مثبت اثرات مرتب کیے اور تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی ۔

جس سے انڈیکس کی33600 ،33700 اور33800 پوائنٹس کی تین حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔ تیزی کے سبب53 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں1 کھرب9 ارب72 کروڑ3 لاکھ50 ہزار581 روپے کا ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے غیرملکیوں سمیت دیگر مقامی شعبوں کی آئل سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھ گئی یہی وجہ ہے کہ بدھ کو رونما ہونے والی تیزی میں 60 فیصد سے زائد حصہ اوجی ڈی سی ایل، پی اوایل اور پی پی ایل کا رہا ہے۔

ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر64 لاکھ54 ہزار514 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبارکے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے23 لاکھ37 ہزار740 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے19 لاکھ36 ہزار447 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے4 لاکھ98 ہزار157 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے16 لاکھ82 ہزار169 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔

کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 305.64 پوائنٹس بڑھ کر 33839.28 ہوگیا،کے ایس ای30 انڈیکس 233.56 پوائنٹس سے 21786.69 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 538.11 پوائنٹس سے 55703.66 ہوگیا۔ کاروباری حجم منگل کی نسبت 24.31 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر21 کروڑ46 لاکھ24 ہزار380 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار362 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں191 کے بھائو میں اضافہ 152 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں