سندھ ہائیکورٹ راؤانوارکے مقابلوں میں ہلاک افرادکی فہرست طلب

ایس ایس پی ملیر راؤ انوارنے خودساختہ پولیس مقابلوں میں6ماہ میں50سے زائدافرادکوہلاک کر دیاہے،درخواست گذار کا موقف


Staff Reporter May 08, 2015
درخواست گزارنے استدعا کی کہ راؤانوارکانا م ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹواورجسٹس شوکت میمن پر مشتمل 2رکنی بینچ نے درخواست گزارکو ایس پی راؤانوار کی سربراہی میں ہونے والے پولیس مقابلوں اوران کے دوران ہلاکتوں کی تفصیلات20مئی کوپیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

فاضل بینچ نے یہ ہدایت رانافیض الحسن کی جانب سے دائردرخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کی ۔ درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ،آئی جی سندھ اور راؤانوار سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیاگیاکہ کراچی میں تعینات ایس ایس پی ملیر راؤ انوارنے خودساختہ پولیس مقابلوں میں6ماہ میں50سے زائدافرادکوہلاک کر دیاہے، بعض مقابلے ایسے بھی ہوئے جس میں ایک گھنٹے سے زائدفائرنگ کاتبادلہ ہوالیکن حیران کن بات ہے کہ پو لیس والے اس میں محفوظ رہے ،مرنے والے لوگ اگردہشت گرد تھے تو پولیس کا کام ہے کہ وہ ایسے دہشت گردوں کوعدالتوں میں پیش کر تے، سزا دینے کااختیار قانونی طور پر صرف عدالتوں کوہے۔درخواست میں موقف اختیارکیا گیاکہ پولیس مقابلوں میں ہلاک ہونے والوں کی مکمل تفصیلات معززعدالت میں طلب کی جائے اور ان پولیس پارٹیوں کے نام بھی طلب کیے جائیں،تمام پولیس مقابلوں کی انکوائری کرانے کیلیے جوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔

درخواست گزارنے استدعا کی کہ راؤانوارکانا م ای سی ایل میں شامل کیا جائے ،اوران کی تعنیاتی کے دوران کی مکمل تفصیلات، مال و زر اور کراچی میں زمینوں پر قبضوں کی پشت پناہی کی بھی تفصیلات معزز عدالت میں طلب کی جائیں درخواست میں مزیداستدعاکی ہے کہ کسی بھی عہدے پرفائزہونے پرحکم امتناع صادرفرمایاجائے جب تک اس کے خلاف انکوائری مکمل نہ ہوجائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں