ماڈل ایان علی کے جوڈیشل ریمانڈر میں 18 مئی تک توسیع

آئندہ سماعت کے دوران ہر صورت میں مکمل چالان پیش کیا جائے، عدالت


ویب ڈیسک May 08, 2015
چالان کی جو دستاویزات اب تک تیار ہو چکی ہیں ان کی نقول ملزمہ کو فراہم کی جائیں، عدالت۔ فوٹو: آئی این پی

عدالت نے کسٹم حکام کو ماڈل ایان علی کے خلاف جلد از جلد چالان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 18 مئی تک توسیع کر دی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی کو راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج صابر سلطان کے روبرو پیش کیا گیا۔ کسٹم حکام کی جانب سے ماڈل ایان علی کے خلاف نامکمل چالان پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزمہ کے خلاف کچھ دستاویزات تیار کرنا باقی ہیں، اگر ہمیں 3 دن مل جائیں گے تو ملزمہ کے خلاف چالان تیار کر لیں گے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ چالان کی جو دستاویزات اب تک تیار ہو چکی ہیں ان کی نقول ملزمہ کو فراہم کی جائیں اور آئندہ سماعت کے دوران مکمل چالان ہر صورت میں پیش کیا جائے۔

کسٹم حکام نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں 2 ملزمان ہارون اور اویس کے وارنٹ گرفتاری بھی حاصل کئے، عدالت نے ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں بھی آئندہ سماعت کے دوران پیش کرنے کا حکم دیا اور ماڈل ایان علی کے خلاف جوڈیشل ریمانڈ کی مدمت میں 18 مئی تک توسیع کردی۔

قبل ازیں جب کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ماڈل ایان علی کے وکیل کا کہنا تھا کہ 55 روز سے پولیس نے میرے موکل کوجیل میں رکھا ہوا ہے لیکن چالان پیش نہیں کیا جارہا، اگر کسٹم حکام چالان پیش نہیں کر سکتے تو ماڈل ایان علی کو رہا کردیا جائے، جب چالان پیش ہو گا تو ایان علی بھی پیش ہو جائیں گی۔ عدالت نے کسٹم حکام کی جانب سے ماڈل ایان علی کے خلاف چالان پیش نہ کرنے میں مسلسل تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ایک گھنٹے میں چالان پیش کرنے کا حکم دیا۔

دوسری جانب کسٹم انٹیلیجنس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے ماڈل ایان علی کے خلاف منی لا نڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے کے لئے نئی درخواست دائر کر دی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ صرف کرنسی اسمگلنگ کا نہیں بلکہ منی لانڈرنگ کا کیس ہے، ایئرپورٹ سے جو فوٹیج حاصل کی گئی ہے اس میں ماڈل ایان علی کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں جب کہ ملزمہ کو مدد فراہم کرنے والے تمام افراد کے چہرے بھی سامنے آ چکے ہیں لہذا ماڈل ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے اور کیس کی ازسر نو تفتیش کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے 12 مئی کو فریقین کو طلب کرلیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں