حیرت کدہ گلہری کا بھوت

دیگر لوگوں کی طرح میرا بھی یہی خیال تھا کہ بھوت صرف انسانوں کے ہی ہوتے ہیں جانوروں کے نہیں ہوتے

آرمینیا کی رہائشی ایک نوجوان لڑکی نیشا اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات بیان کرتے ہوئے بتاتی ہے کہ اسے اکثر ایسے ہیولے دکھائی دیتے ہیں۔

جن کی شکلیں مختلف پرندوں اور جانوروں سے ملتی جلتی محسوس ہوتی ہیں۔ چند روز قبل وہ انٹرنیٹ پر بیٹھی تھی۔ گھر کے دیگر لوگ سوئے ہوئے تھے۔ اور صرف وہ اکیلی کمپیوٹر پر بیٹھی تھی۔ ایک دم گھر میں سے ہنہنانے کی آواز آنے سے اس کی توجہ کمپیوٹر سے ہٹ گئی۔ وہ کرسی کے پیچھے ٹیک لگا کر کچھ آرام کرنے لگی۔ تب اچانک اسے کتے کی آواز آئی جس سے اس نے خوفزدہ ہوکر آنکھیں کھول لیں اور جلدی جلدی اردگرد گھوم کر دیکھا۔ ہمارے آس پاس کوئی کتا تو نہیں لیکن کچھ بھی نظر نہ آیا تب اچانک مجھے اپنے پائوں پر کتے کے ہانپنے جیسی گرم سانس محسوس ہوئی۔

ایسے لگا جیسے کوئی چھوٹا سا کتا میرے پیروں پر سر رکھ کر ہانپ رہا ہے اور اس کی ناک میرے پائوں کو چھو رہی ہے۔ میری تو جان نکل گئی۔ میں نے وہاں سے نیچے دوڑ لگا دی اور اپنے کمرہ میں آ کر اپنے بستر پر چڑھ گئی۔ آپ کو شاید میری بات پر یقین نہیں آیا ہوگا لیکن میں جانتی ہوں میں نے کیا محسوس کیا تھا۔ اس بات کا اس خاتون نے اپنی ماما سے ذکر کیا تو انھوں نے کہا کہ انھوں نے بھی دروازہ پر کتے کے پنجے مارنے کی کئی مرتبہ آواز سنی ہے لیکن اس وقت ہمارا پالتو کتا بھی گھر میں نہیں ہوتا، آپ نے یہ بھی سن رکھا ہو گا کہ اگر آپ کے گھر میں کوئی مر جائے تو بسا اوقات اس کی روح اس گھر کے چکر لگاتی رہتی ہے اب مجھے بھی لگتا ہے کہ لوگ سچ ہی کہتے ہیں۔

مجھے اپنے گھر میں گھس آنے والی گلہریاں ہمیشہ اچھی لگتی ہیں اور وہ جب کبھی بھی گھر میں نظر آتی ہیں میں انھیں بھگانے یا مارنے کی کوشش نہیں کرتی بلکہ ایک کو تو میں نے پکڑ کر پالتو جانور کی طرح پنجرہ میں بند کر رکھا تھا جو ایک دن مر گئی۔ ایک رات میں سوئی ہوئی تھی کہ آدھی رات کو پیاس محسوس ہونے کے بعد اٹھی، فریج سے پانی پینے کے بعد میں کمرہ میں واپس آئی تو اچانک میری نظر گلہری کے پنجرہ پر پڑی۔ پنجرہ میں گلہری تو نہیں تھی لیکن اس میں لگا پہیہ گھوم رہا تھا۔ غور کرنے پر پہیہ کے اوپر ایک دھندلی سی روشنی بھی محسوس ہونے لگی جو پہیہ کے ساتھ گھوم رہی تھی میں نے ڈر کے مارے وہاں سے دوڑ لگا دی ۔ گیلری میں دوڑنے کی آواز سن کر میرے ماما پاپا بھی اپنے کمرہ سے نکل آئے میں انھیں ساتھ لے کر واپس پنجرہ کے پاس آئی تو وہ پہیہ اب بھی گھوم رہا تھا جسے ماما پاپا نے بھی دیکھا تب میری چھوٹی بہن بھی وہاں آ گئی اس نے بھی پہیہ گھومتا ہوا دیکھا جس سے وہ کافی خوفزدہ بھی ہوگئی مجھے لگتا ہے کہ وہ میری مردہ گلہری کا بھوت تھا جو پہیہ کے ساتھ کھیل رہا تھا۔


ایک دن میرے چھوٹے بہن بھائی اسکول سے واپس آئے تو انھوں نے مجھے بتایا کہ ان کے پاس ایک بھوت کی گیم ہے جو تم بھی ایک آئینہ کے ذریعے کھیل سکتی ہو لیکن میں نے ان کی بات پر یقین کرنے کے بجائے اسے ہنس کر ٹال دیا، رات کو بچے اپنے کمرہ میں چلے گئے میری بھی آنکھ لگ گئی تب وہ دونوں اچانک اپنے کمرہ سے اٹھے اور تہہ خانہ میں جاکر گیم کھیلنے لگے اچانک مجھے گھر کے اردگرد سے کسی چیز میں دراڑ پڑنے جیسی آواز آئی جس سے میری آنکھ کھل گئی۔

ہمارا گھر کافی پرانا اور لکڑیوں کا بنا ہوا تھا اس لیے اکثر اس طرح کی آوازیں آتی رہتی تھی لیکن اچانک بچے دوڑتے ہوئے میرے کمرہ میں آئے اور کہا کہ انھوں نے گیم کھیلتے ہوئے بھوت دیکھا ہے مجھے پھر بھی ان کی بات پر یقین نہ آیا لیکن وہ ضد کرنے لگے کہ میں بھی ان کے ساتھ بھوت والی گیم کھیلوں چنانچہ ہم سب واش روم میں چلے گئے اور روشنیاں بند کر دیں اور غور سے شیشہ میں دیکھنے لگے۔ شیشہ میں دیکھتے ہی میرے قدموں تلے سے زمین نکل گئی کوئی بالکل میرے پیچھے کھڑا تھا جو آئینہ میں بھی نظر آ رہا تھا اس نے کیپ پہن رکھی تھی جب کہ اس کے چہرہ پر گوشت نہیں تھا صرف بھورے رنگ کی ہڈیاں تھیں اچانک اس شخص کی شکل گھوڑے جیسی ہو گئی اور مجھے لگا کہ وہ مجھ پر حملہ کرنے والا ہے خوف کے مارے میرے ہاتھ پائوں پھول گئے۔

جب کہ بچے بھی زور زور سے چلانے لگے میں نے جلدی جلدی لائٹ جلانا چاہی لیکن باتھ روم میں اس قدر اندھیرا تھا کہ مجھے سوئچ نہیں مل رہا تھا آخر کار جب میں نے ٹٹولتے ہوئے سوئچ تلاش کیا تو اسے دبانے سے قبل ہی بلب خود بخود جل گئے جب کہ بھوت دکھانے والا آئینہ چکنا چور فرش پر پڑا تھا۔ خوف کے مارے بچوں کے رنگ فق ہو چکے تھے میں انھیں جلدی جلدی ساتھ لے کر واش روم سے نکل آئی۔ اس قسم کے حیرت انگیز اور ڈرائونے واقعات آخر میرے ساتھ ہی کیوں پیش آتے تھے۔ مجھے اس بات کی کوئی منطقی وجہ سمجھ نہ آ سکی اور نہ ہی اس بارے میں کسی اور نے میری کوئی رہنمائی کی چنانچہ بالعموم میں اپنے پاس سے ہی اندازے لگا کر کوئی نتیجہ نکالنے کی کوشش کرتی رہی۔ سب سے حیرت کی بات یہ تھی کہ مجھے جانوروں کے ہیولے نظر آئے تھے۔

حالانکہ اس سے پہلے میں نے اس کے بارے میں کسی سے کچھ نہیں سنا تھا بلکہ دیگر لوگوں کی طرح میرا بھی یہی خیال تھا کہ بھوت صرف انسانوں کے ہی ہوتے ہیں۔ جانوروں کے نہیں ہوتے لیکن میرے ساتھ پیش آنے والے پے در پے واقعات نے اس خیال کو غلط ثابت کر دیا۔ جانوروں کے بھوتوں کے حوالے سے میری بعض دیگر لوگوں سے بھی بات چیت ہوئی ہے اور میں نے محسوس کیا کہ زیادہ تر لوگوں کے لیے یہ ''کانسپٹ'' خاصا انوکھا تھا اور انھیں اس کا یقین نہیں آ رہا تھا کہ ایسا ہو سکتا ہے لیکن مجھے چونکہ ذاتی طور پر تجربہ ہو چکا تھا لہٰذا مجھے اس کا یقین تھا۔
Load Next Story