غیرتصدیق شدہ ووٹ جعلی نہیں اس لئے ٹریبونلز فریقین کو چپ کرائیں چوہدری نثار

ای سی ایل،اسلحہ لائسنس کا اجرا،بلٹ پروف گاڑیاں اورسیکیورٹی کمپنیوں کےحوالے سے نئی پالیسی مرتب کررہے ہیں، وزیر داخلہ

موجودہ حکومت میں کوئی ایک بھی نام سیاسی بنیاد پر ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا،چوہدری نثارعلی۔ فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ این اے 122 میں 93 ہزار ووٹ غیرتصدیق شدہ ہیں جعلی نہیں، دھاندلی کا فیصلہ نہ تو نادرا نے اور نہ ہی میڈیا نے کرنا ہے، ٹریبونلز کا کام ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی زبان بندی کریں۔

پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی بہت سی چیزوں سے آگاہ ہیں اور بھارتی مداخلت کے ثبوت بہت جلد سامنے لائے جائیں گے، ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ مل چکی، اہم پیش رفت کا امکان ہے، ایگزٹ کنٹرول لسٹ، اسلحہ لائسنس کا اجرا، بلٹ پروف گاڑیاں اور سیکیورٹی کمپنیوں کے حوالے سے نئی پالیسی مرتب کر رہے ہیں اس حوالے سے صوبوں سمیت عوام سے بھی آرا مانگی ہیں۔



وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کا معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے،82-1981 سے اب تک ساڑھے 7 ہزار پاکستانی ای سی ایل میں ہیں، جیسے ہی وفاقی وزیر داخلہ کا منصب سنبھالا یہ فیصلہ کیا کہ کسی کا نام بھی سیاسی بنیاد پر ای سی ایل میں نہیں ڈالا جائے گا،صرف عدالتی احکام یا تحقیقاتی ایجنسیوں کی سفارش پر ای سی ایل میں نام ڈالاجائے گا، ہم پالیسی بنا رہے ہیں کہ ابتدائی طور پر ایک سال کیلیے ای سی ایل میں نام ڈالاجائے، ای سی ایل میں نام رہنے کی آخری حد 3سال ہوگی، ان 3 سالوں کے دوران ہر 6 ماہ بعد از سر نو جائزہ لیا جائے گا اور 3 سال بعد اگر اعلیٰ عدلیہ نام ای سی ایل پر رکھنے کا فیصلہ دے گی تو نام رکھا جائے گا تاہم کچھ کیسز الگ ہوں گے جن میں کالعدم تنظیموں کے عہدیداران، حساس تنصیبات پر کام کرنے والے افراد شامل ہیں۔



چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس میں جے آئی ٹی نے تفتیش مکمل کر لی ہے، رپورٹ میرے پاس موجود ہے، دو تین روز میں کئی معاملات پر پیش رفت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بلٹ پروف گاڑیاں فیشن بن گئی ہیں، بلٹ پروف گاڑیوں کے لیے مرکزی ڈیٹا بینک ہونا چاہیے، کسی کو بلا وجہ بلٹ پروف گاڑی دینا پالیسی نہیں، بلٹ پروف گاڑیاں لائسنس کے تحت بننی چاہئیں۔ وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ وزارت سنبھالتے ہی اسلحہ لائسنسوں کے اجرا پر پابندی لگائی، وفاق اور پنجاب کے سوا تینوں صوبوں نے یہ پابندی ختم کر دی، ہم چاہتے ہیں کہ نادرا کے ذریعے اسلحہ لائسنس کا اجرا ہو،31 دسمبر تک جن اسلحہ لائسنسوں کی تجدید نہ کرائی گئی وہ منسوخ ہو جائیں گے، 25 سال سے کم عمر افراد کو اسلحہ لائسنس جاری نہیں ہوگا، ممنوع بور کے لائسنس کے خواہش مند کو ٹیکس دہندہ ہونا چاہیے، ممنوع بور کا لائسنس صرف اس شخص کو جاری ہوگا جس کی جان کو شدید خطرہ ہو۔




وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نجی سیکیورٹی ایجنسی کے لیے سیکیورٹی کلیئرنگ اور اہلکاروں کی تربیت ضروری لاگو کی جائے گی، سیکیورٹی ایجنسیز پر لازم ہوگا کہ وہ تمام اہلکاروں کی انشورنس کرائے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے خود احتسابی کرتے ہوئے اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کی اور 64 اہلکاروں کو سائیڈ لائن کیا جا چکا ہے، ایف آئی اے کو میگا کرپشن اسکینڈلز کے لیے 90 دن کا وقت دیا تھا، 75 دن باقی رہ گئے ہیں، سیاست سے بالاتر ہو کر تمام کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچاؤں گا، اگر کسی نے کوئی بات کی تو اب تک کی جانے والی تحقیق کو پبلک کر دیا جائے گا۔



ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ این اے 122 کا فیصلہ نہ تو نادرا رپورٹ نے اور نہ ہی میڈیا نے کرنا ہے، ٹریبونل ججز سب کو شٹ اپ کالز کیوں نہیں دیتے، یہ ٹیکنیکل ایشو ہے، آئینی و قانونی دائرے میں رہ کر کام کیا جائے تو سب کا بھلا ہوگا۔ پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی''را'' کی مداخلت کے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم بہت ساری چیزوں سے آگاہ ہیں اور بھارتی مداخلت کے ثبوت بہت جلد سامنے لائے جائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ای سی ایل پر موجود ساڑھے 7 ہزار پاکستانیوں کے کیسز متعلقہ اداروں کو بھجوا دیے ہیں کہ وہ جواب داخل کریں، ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے، بصورت دیگر ان افراد کے نام ای سی ایل سے نکال دیے جائیں گے۔





ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پررد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کی رپورٹ نے تحریک انصاف کے موقف کی تائید کی ہے جس سے حکومتی حلقوں میں کھلبلی مچ چکی ہے،این اے 122 سے 6 ہزار ووٹ بوگس نکلے، جن ووٹوں کی شناخت نہیں ہوسکی چوہدری نثار ان کی تشریح بھی کردیں اور قوم سے سچ بولا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا رپورٹ آنے کے بعد وزرا کی پریشانی سمجھ سکتے ہیں اور جلد دھاندلی زدہ حکومت سے چھٹکارا ملنے والا ہے اورعوامی مینڈیٹ چوری کرنے والوں کا جلد احتساب ہونے والا ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x2ppznh_chaudhry-nisar_news
Load Next Story