پھیپھڑوں کو انسانی جسم سے باہر 24 گھنٹے تک زندہ رکھنے والا نظام تیار

برطانیہ میں رائل برومٹن اینڈ ہیئرفیلڈ اسپتال میں اس نئے نظام کے تحت 12 آپریشن کئے جاچکے ہیں جو کامیاب رہے

پھیپھڑوں کو محفوظ رکھنے والی مشین کے ذریعے دوگنا مریضوں کی جان بچائی جاسکتی ہے، فوٹو:فائل

ماہرین نے انسانی پھیپھڑے کو جسم سے باہر زندہ رکھنے والی مشین تیار کی ہے جس کے تحت پھیپھڑے 24 گھنٹے تک اس مشین کے تحت سانس لے سکیں گے اور اس طرح پھیپھڑوں کی منتقلی کے منتظر مریضوں کی دوگنی تعداد کی جان بچانا ممکن ہوگا۔


عطیہ کئے جانے والے پھیپھڑے کو مریض تک پہنچانے کے لیے برف میں رکھا جاتا تھا تاکہ وہ خراب نہ ہوجائے لیکن صرف 6 گھنٹے بعد ہی پھیپھڑے ناکارہ ہوکر مریض میں منتقلی کے قابل نہیں رہتے تھے ۔ اب نئے طریقے میں پھیپھڑوں کو ایک پلاسٹک باکس میں رکھا جاتا ہے جس میں ایک پمپ سے مسلسل خون فراہم کیا جاتا ہے اور اسے 'سانس لیتے پھیپھڑوں' کا نام دیا گیا ہے جس سے اعضا بہتر حالت میں رہتے ہیں اور جلد خراب نہیں ہوتے۔ اس سے قبل کسی عطیہ کی وصیت کرنے والےشخص کی وفات کے بعد پھیپھڑے نکالنے اور اسے وصول کرنے والے مریض تک پہنچانے میں بہت وقت لگتا تھا اور پھیپھڑوں کی صرف 20 فیصد تعداد ہی مریضوں کے لیے کارآمد ہوتی تھی۔

برطانیہ میں رائل برومٹن اینڈ ہیئرفیلڈ ہسپتال اور ریسرچ سینٹر میں اس نئے نظام کے تحت 12 آپریشن کئے جاچکے ہیں جو کامیاب رہے ہیں، نئی ٹیکنالوجی سے فائدہ اُٹھانے والے مریضوں کا پھیپھڑوں کی منتقلی کے بعد کہنا تھا کہ وہ خوش نصیب ہیں کہ اس ٹیکنالوجی نے ان کی جان بچائی کیونکہ مریضوں کی بہت بڑی تعداد پھیپھڑوں کے انتظار میں ہی دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں۔
Load Next Story