فیصل آباد اور راولپنڈی کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کی نجکاری کا فیصلہ

دونوں لیبارٹریوں سے گزشتہ 2014 سال میں 5099 اور 5731 سمپلز کا تجزیہ بھی کیا ہے۔


آن لائن May 11, 2015
دونوں لیبارٹریوں سے گزشتہ 2014 سال میں 5099 اور 5731 سمپلز کا تجزیہ بھی کیا ہے۔ فوٹو : فائل

ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں ناکامی اورلا ہور کے بعد فیصل آباد اور راولپنڈی میں بھی قائم ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کو پرائیوٹائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ صحت کو10جون تک ان دو لیبارٹریوں کو تین سال کے لیے کنٹریکٹ پر حاصل کر نے کے لیے درخواستیں سیکریٹری صحت پنجاب کو جمع کروا سکتے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے محکمہ صحت کے مختلف شہروں میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریاں کام کر رہی ہیں جن کا بنیادی مقصد صوبے سے جعلی اور غیر معیاری ادویات کو کنٹرول کرنا ہے اور سرکاری اسپتالوں کے لیے خریدی جانیوالی ادویات کے معیار کو جانچا جاتا ہے۔

محکمہ صحت کو پہلے صرف لاہور کے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو پرائیوٹائز کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کو ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر چلایا جا نا ہے لیکن فورا بعد ہی اب فیصل آباد اور راولپنڈی میں تیار ہونے والے نئی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو بھی نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے اشتہار جا ری کر دیا ہے۔ ان دونوں لیبارٹریوں کو تین سال کے کنٹریکٹ پر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ان دونوں لیبارٹریوں سے گزشتہ 2014 سال میں 5099 اور 5731 سمپلز کا تجزیہ بھی کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں