کارکن تیار ہوجائیں عوامی مسائل پر احتجاج کی کال دینے والا ہوں الطاف حسین

کوئی بھی ملک پاکستان کوتباہ کرنےکیلیےبڑھےگاتوکروڑوں عوام کی نمائندہ جماعت ایم کیو ایم، پاک فوج کےشانہ بشانہ کھڑی ہوگی


ویب ڈیسک May 11, 2015
کوئی بھی ملک پاکستان کوتباہ کرنےکیلیےبڑھےگاتوکروڑوں عوام کی نمائندہ جماعت ایم کیو ایم، پاک فوج کےشانہ بشانہ کھڑی ہوگی، الطاف حسین۔ فوٹو:فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ کارکن تیار ہوجائیں، پانی اور دیگر بلدیاتی مسائل پر احتجاج کی کال دینے والا ہوں، کراچی میں بلدیاتی الیکشن کی تاریخ کااعلان کیا جائے، پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو غدارنہ کہا جائے۔

بھارت،امریکا یا کوئی اور ملک پاکستان کو تباہ کرنے کیلیے بڑھے گا تو کروڑوں عوام کی نمائندہ جماعت ایم کیو ایم، پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی،ہرنفس کو موت کامزاچھکناہے اورمیں انشااللہ آخری سانس تک ایم کیوایم کی قیادت کرتارہوںگا،ایم کیو ایم، 4کروڑ افرادکی نمائندہ جماعت ہے جسے دنیاکی کوئی بھی طاقت ختم نہیں کرسکتی،37برسوں سے من گھڑت اورجھوٹے الزامات عائد کرکے متحدہ کو بدنام کیا جارہا ہے۔ جناح گراؤنڈ عزیزآباد کراچی اور دیگر شہروں میں جنرل ورکرزاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کو شہید کردیا گیا، ہزاروں کو پابند سلاسل کردیاگیا اور درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا،تمام ترمنفی پروپیگنڈوں، رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود23، اپریل 2015کوقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخابات میں عوام نے اپنے اتحادسے ایم کیو ایم کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کرکے ایم کیو ایم پرلگائے جانے والے تمام الزامات کو جھوٹا ثابت کردیا، دشواریوں کے باوجود ایک لاکھ تک ووٹ حاصل کیے اور اگر پولنگ کاعمل بڑھا دیا جاتا تو 2 لاکھ ووٹ حاصل کرلیتے۔

الطاف حسین نے کہاکہ جب کسی قوم کو آئسو لیٹ کرنامقصودہوتو اس کے خلاف منفی پروپیگنڈاکرکے اسے دیگر کمیونٹیزسے علیحدہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے،جب وہ قوم اس ظلم کے خلاف اور اپنے حقوق کیلیے آوازبلند کرتی ہے تو اس پرجھوٹے الزامات عائد کرکے اس قوم کی کرمنلائزیشن کی جاتی ہے تاکہ دنیا کو گمراہ کیاجاسکے،پیمرا کے ذریعے میرے خطاب پر پابندی لگائی جارہی ہے لیکن اگر ایم کیوایم کیلیے ذرائع ابلاغ کاراستہ بند کیاگیا توہم عوام سے رابطے کیلیے متبادل راستہ اختیارکریں گے۔ انھوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ اور فوج مجھ سے ناراض ہوگئی ہے کہ میں نے فوج سے متعلق غلط بات کہی،میں آج مسلح افواج کے شعبہ اطلاعات سے کہتا ہوں کہ نائن زیروسے میری یکم مئی کی تقریر کی آڈیوکیسٹ لیکرسن لیں کہ میں نے فوج سے متعلق کیا باتیں کہی ہیں،میں فوج کے خلاف بات کرنے کا تصورتک نہیں کرسکتا، میں آج بھی فوج کا احترام کرتا ہوں۔

الطاف حسین نے کہاکہ میں نے جب یہ کہاکہ پرویزمشرف کے خلاف سازش میں سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمدچوہدری ملوث ہیں اورجہاں پرویزمشرف کو قید رکھا گیاہے اس کے برابر کمرے میں جنرل اشفاق پرویز کیانی کوبھی قید کیا جائے تو مجھے غدار کہاگیالیکن آج وہی اینکرپرسنز، وکلاانجمنوں کے رہنما اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے افرادجو افتخارمحمد چوہدری کی بحالی کیلیے جدوجہدمیں شریک تھے وہی کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ جنرل کیانی اور افتخارچوہدری نے پاکستان کابیڑا غرق کردیاہے ۔الطاف حسین نے کہاکہ میں ایک مرتبہ پھر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ چاہے ایم کیوایم میں ایک ہزارگروپ بنادیے جائیں یا رابطہ کمیٹی کے ارکان ذمے داری سے کام کریں یانہ کریں اور چاہے میری تقریرپر پابندی ہی کیوں نہ لگادی جائے،انشاء اللہ میں قیادت چھوڑنے کی بات اپنے منہ پرنہیں لاؤں گا،آخری سانس تک ایم کیوایم کی قیادت کرتا رہوں گا۔

مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق الطاف حسین نے کہاہے کہ کراچی میں پانی ہے،نہ گیس ،شہر کچرے کے ڈھیرمیں تبدیل ہوگیا، کارکن احتجاج کی تیاری کرلیں جلداحتجاج کی کال دینے والاہوں،سندھ میں جلد بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیاجائے،لوئر دیر میں عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے خواتین کے ووٹ نہ ڈالنے کامعاہدہ کیا،خواتین کوووٹ ڈالنے سے روکنا مکاری،منافقت اور عیاری نہیں تواور کیا ہے؟اس کا نوٹس کیوں نہیں لیاجاتا؟سراج الحق منافقت کی سیاست کر رہے ہیں،سراج الحق ماؤں بہنوں سے معافی مانگیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم پر الزامات لگائے جاتے ہیں لیکن ذوالفقار مرزا کااسلحہ نظر نہیں آتاہے،اسے کیوں نہیں پکڑا جا تا؟۔انھوں نے کہا کہ کارکنوں کی تربیتی نشستوں کا آغاز کر دیاہے،ارکان اسمبلی عوام سے رابطے میں رہیں ان کی خدمت کریں، اپنے اپنے حلقوں کا دروہ کریں،جو رکن اسمبلی عوام کی خدمت نہیں کریگااس کو آئندہ ٹکٹ نہیں دیاجائے گا۔انھوں مطالبہ کیاکہ بنگلہ دیش میں محصور3لاکھ پاکستانیوں کوفوراًوطن لایاجائے ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں