شاہ سلمان کی یمن کے بحران پر اوباما کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت سے معذرت
اجلاس میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اپنی مصروفیت کی وجہ سے شرکت نہیں کر سکیں گے، سعودی وزیرِ خارجہ
سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بِن عبدالعزیز نے امریکی صدر براک اوباما کی جانب سے یمن کی صورت حال پر بلائے گئے خلیجی ممالک کے سربراہ اجلاس میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی ہے۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ عادل بن الجبیر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا کے صدر براک اوباما کی دعوت پر بلوائے جانے والے اجلاس میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اپنی مصروفیت کی وجہ سے شرکت نہیں کر سکیں گے تاہم اجلاس میں نئے ولی عہد شہزادہ محمد بِن نائف سعودی عرب کی نمائندگی کریں گے اور ان کے ساتھ نائب ولی عہد اور وزیرِ داخلہ بھی موجود ہوں گے۔
واضح رہے کہ اب تک براک اوباما کی دعوت پر صرف 2 خلیجی ممالک کے سربراہان نے ہی اس اجلاس میں شرکت پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ انہیں امید تھی کہ سعودی بادشاہ خود اس اجلاس میں شرکت کریں گے تاہم اب انہوں نے بھی اس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ عادل بن الجبیر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا کے صدر براک اوباما کی دعوت پر بلوائے جانے والے اجلاس میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اپنی مصروفیت کی وجہ سے شرکت نہیں کر سکیں گے تاہم اجلاس میں نئے ولی عہد شہزادہ محمد بِن نائف سعودی عرب کی نمائندگی کریں گے اور ان کے ساتھ نائب ولی عہد اور وزیرِ داخلہ بھی موجود ہوں گے۔
واضح رہے کہ اب تک براک اوباما کی دعوت پر صرف 2 خلیجی ممالک کے سربراہان نے ہی اس اجلاس میں شرکت پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ انہیں امید تھی کہ سعودی بادشاہ خود اس اجلاس میں شرکت کریں گے تاہم اب انہوں نے بھی اس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔