اگر انسان چاہے تو خوش رہنا ہرگز مشکل نہیں

سچی اور دیرپا خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے خدا کی عطا کردہ نعمتوں کا ادراک ہونا ضروری ہے۔

اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو دوسروں کی خوشیوں میں بھی شریک ہوں۔فوٹو:فائل

لاہور:
انسان جس تیز رفتاری سے ترقی کررہا ہے ویسے ہی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انسان کے لیے سچی خوشیوں کو حا صل کرنا مشکل ترین ہوتا جارہا ہے کیونکہ روزمرہ کے معاملات کی دوڑ دھوپ میں انسان نے خود کو مشین کا ایک پرزہ بنالیا ہے۔

ہم اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں تو حصول معاش کی جدوجہد، گھریلو پریشانیوں اور دیگر خود ساختہ مسائل میں مبتلا انسان کے لیے خوشی کا تصور ماند پڑرہا ہے، جب ہی وہ اپنی زندگی کو پُرسکون بنانے کے لیے خوشی کے چھوٹے چھوٹے موقعوں کی تلاش میں رہتا ہے۔



اگر دیکھا جائے تو یہاں قصور انسان کی اپنی مادہ پرست طبعیت کا ہی ہے، وہ سمجھتا ہے کہ حقیقی خوشی اپنے اور اپنے گھروالوں کے لیے پیسے خرچ کرکے ہی حاصل کرسکتا ہے۔ بس اِسی خیال پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پیسے کے حصول کے لیے نہ دن دیکھتا ہے اور نہ رات، مگر نقصان یہ ہوتا ہے کہ جو وقت وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ رہ کر خوشی کے لمحات گزارسکتا تھا مگر وہ وقت اُس نے پیسے کے حصول کے لیے گزار دیا۔

مادی خواہشات کی تکمیل میں کوشاں انسان اس خیال کا پابند ہے کہ جس شخص کے پاس جتنا پیسا ہے وہ اتنا ہی مطئمن اور خوش گوار زندگی گزارتا ہے حالاںکہ حقیقت بالکل برعکس ہے۔ انسان نے معاشی طور پر خود کو مضبوط کرنے کی جستجو میں خود کو بے انتہا مصروف کرلیا ہے اور جن گھر والوں کو آسائشیں دینے کے لیے وہ یہ محنت کرتا ہے ان کو ہی وقت نہیں دے سکتا ہے۔ یوں زندگی کا سنہری دور جس میں اس کے گھروالوں کو اس کے ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے، وہ پیسہ حاصل کرنے کی لگن میں کھو دیتا ہے۔

ضروری نہیں کہ حقیقی خوشی بے پناہ محنت اور بے تحاشا پیسہ خرچ کرکے حاصل کی جائے، خوشی حاصل کرنے کے قیمتی مواقع تو ہماری اپنی ہی دسترس میں ہوتے ہیں اور جن تک پہنچنا نہایت آسان ہوتا ہے۔ ان خوشیوں تک رسائی کے لیے ہزاروں روپے خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اور نہ ہی دن رات کی ان تھک محنت درکار ہوتی ہے۔ بس درست وقت پر ان سچی اور دیرپا خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے خدا کی عطا کردہ نعمتوں کا ادراک ہونا ضروری ہے اور جب انسان ان نعمتوں کی اہمیت کو سمجھ جاتا ہے، تب وہ ان نعمتوں کی خوشیوں کو محسوس کرتا ہے اور یوں اس کی زندگی سے مایوسی کے اندھیرے دور ہوجاتے ہیں اور وہ خود کو دنیا کا خوش قسمت ترین انسان سمجھنے لگتا ہے۔

خوش رہنے کی چند اہم وجوہات جو آگے آپ پڑھیں گے کم و بیش ہر انسان کے پاس ہیں اور انسان کو خوشی منانے کی کوئی اور عارضی وجہ ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں ہے۔

خوشی منانے کی سب سے بڑی وجہ تو یہ ہے کہ صبح کی پہلی کرن کے ساتھ آپ کو زندگی کا ایک نیا دن دیکھنے کا موقع ملا، اس موقع کا درست استعمال کرکے اپنی زندگی کو کامیاب بنانے کی کوشش کریں۔



صحت و تندرستی خدا کی عطا کردہ نعمت ہے، آپ کو اس بات کی خوشی منانی چاہیے کہ آپ کا شمار صحت مند لوگوں میں ہوتا ہے۔ زندگی کی رعنائیوں کو محسوس کرسکتے ہیں اور آپ خوش قسمت ہیں جو خدا کی دی نعمتوں کا لطف اٹھاسکتے ہیں ورنہ دنیا میں نجانے کتنے ہی لوگ ہیں جو بیماری کے باعث ان نعمتوں سے محروم ہیں۔

آپ کے سر پر چھت ہونے کا احساس بھی کسی بڑی خوشی سے کم نہیں ہے ورنہ دنیا میں بے شمار انسان بے سر و سامانی کی حالت میں زندگی گزاررہے ہیں، نہ ان کے پاس سر چھپانے کے لیے چھت ہے نہ تن ڈھانپنے کے لیے کپڑا، وہ کسی سائبان کی تلاش میں ہیں۔ لہذا آپ اس بات کی خوشی منائیں کہ آپ ایک محفوظ پناہ گاہ میں ہیں جہاں آپ دھوپ کی تمازت، بارش، آندھی اور طوفان سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔


خوش رہنے کے لیے یہ اطمینان ہی کافی ہے کہ بحثیت انسان آپ کڑوا، میٹھا، نمکین، کھٹا تمام ذائقوں کو چکھ سکتے ہیں۔ مسحور کن خوشبووں کو سونگھ سکتے ہیں۔ قدرت کے بنائے حسین شاہکاروں کے نظارے کرسکتے ہیں جو خدا کی خدائی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور آپ ان نظاروں کو دیکھ کر اپنے الفاظ کے ذریعے ان کی تعریف کرسکتے ہیں۔ غرض ان تمام وجوہات کی بدولت انسان خوش رہنے کے کئی بہانے ڈھونڈ سکتا ہے۔



خوش رہنے کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ آپ کے اردگرد پیار کرنے والے والدین، رشتہ دار، دوست احباب موجود ہیں۔ جو آپ کی فکر کرتے ہیں، جب آپ پریشان ہوتے ہیں تو وہ بھی پریشان اور کامیابی پر خوش ہوتے ہیں۔ ورنہ تنہا زندگی گزارنے والوں کو زندگی کسی بوجھ سے کم نہیں لگتی ہے۔

آزادی کا تصور بھی نعمت سے کم نہیں ہوتا ہے۔ خوشی منانی ہے تو آزاد ملک کا شہری ہونے کی منائیں کیونکہ دنیا میں کتنی قومیں اپنے ملک کی آزادی کی جنگ لڑرہی ہیں، جن کے لیے آزاد ملک کا شہری ہونا دنیا کی تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے۔



خوش رہنے کے لیے انسان کا اپنی سوچ کو بدلنا بھی ضروری ہے، اپنی سوچ کو مثبت بنائیں، کسی بھی بات کے مثبت پہلوئوں پر نظر رکھیں اور منفی پہلوئوں کو نظر انداز کرکے ان کا موثرحل تلاش کریں۔

زندگی میں حاصل ہونے والی چھوٹی چھوٹی خوشیوں کو خوش آمدید کہیں اور ان کا جشن منائیں یہ نہیں کہ بڑی کامیابیوں کے انتظار میں ان خوشیوں کو منانے کا درست وقت بھی ہاتھ سے نکل جائے۔

خوش رہنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ حال میں زندہ رہنا سیکھیں۔ ماضی کے دکھوں اور پریشانیوں کو بھلا کر اپنے حال اور مستقبل کو بہتر بنانے کی منصوبہ بندی کریں اور اپنے آج کو روشن بنا کر خوش رہیں۔

انسان خوش مزاج اور زندہ دل لوگوں کی صحبت میں وقت گزار کر بھی خوش رہ سکتا ہے۔ مثبت سوچ رکھنے والے لوگوں کی صحبت میں بیٹھ کر انسان اپنی سوچ میں بھی خوش گوار تبدیلی محسوس کرتا ہے۔ خوش رہنے کے لیے دوسروں کی خوشیوں میں شریک ہوں، چھوٹوں، بڑوں اور ملازمین سب کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھیں۔ خود کو دوسروں کی مدد کے لیے پیش کریں، دوسروں کی مدد کرکے حاصل کی گئی خوشی کا کوئی نعم البدل نہیں ہوسکتا ہے۔

خوش اور پُراطمینان آپ یہ سوچ کر رہ سکتے ہیں کہ آپ پڑھ سکتے ہیں، پڑھ کر ان باتوں کو اپنی زندگی میں شامل کرسکتے ہیں۔ تعلیم سے محروم انسان اپنی رائے کا اظہار ٹھیک سے نہیں کرسکتا جبکہ تعلیم یافتہ شخص باآسانی اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرسکتا ہے۔ چنانچہ خوش رہنا اور خوشی منانا مشکل نہیں بس یہ تو ہماری اپنی سوچ اور مثبت ارادوں پر منحصر ہے۔

[poll id="412"]

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی
Load Next Story