ٹارگٹ کلنگ میں ڈرگ مافیا بھی ملوث ہے آئی جی سندھ
بینکوں کی سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے جامع پلان تیار کیاجار ہا ہے، آئی جی سندھ
آئی جی سندھ فیاض لغاری نے کہا ہے کہ بینکوں میں ڈاکہ زنی کی روک تھام کیلیے جامع پلان تیار کیا جارہا ہے جس کیلیے بینکوں میں حفاظتی انتظامات اور سیکیوریٹی کمپنیوں کی استعداد کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔
شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ڈرگ مافیا بھی ملوث ہے، صنعتی علاقوں میں نفری اور گشت بڑھایا جائے گا، ایکسپورٹ پراسیسنگ زون اتھارٹی میں4صنعتی علاقوں کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فیاض لغاری نے کہا کہ محکمہ پولیس کے ڈھانچے کی تشکیل نو کے بعد انتظامی اور مالی امور میں بہتری آئیگی جس سے جرائم پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی، انھوں نے کہا کہ شہر میں پولیس کی نفری کی کمی کا سامنا ہے، رواں سال کے بجٹ میں سندھ حکومت نے نئی آسامیاں رکھی ہیں جنھیں پر کرنے کے بعد نفری کی کمی پر کافی حد تک قابو پالیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی مختلف وجوہات ہیں جن میں سیاسی اور لسانی بنیادوں کے ساتھ فرقہ وارانہ بنیاد بھی شامل ہیں، ان وارداتوں میں ڈرگ مافیا بھی ملوث ہے تاہم ٹارگٹ کلنگ کی حالیہ لہر لیاری میں دو گروہوں میں تصادم کا نتیجہ ہے، بینکوں میں ڈکیتی کی وارداتوں کے سوال پر انھوں نے کہا کہ بینکوں کی سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے جامع سفارشات تیار کی جارہی ہیں اور اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بعد ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ڈرگ مافیا بھی ملوث ہے، صنعتی علاقوں میں نفری اور گشت بڑھایا جائے گا، ایکسپورٹ پراسیسنگ زون اتھارٹی میں4صنعتی علاقوں کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فیاض لغاری نے کہا کہ محکمہ پولیس کے ڈھانچے کی تشکیل نو کے بعد انتظامی اور مالی امور میں بہتری آئیگی جس سے جرائم پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی، انھوں نے کہا کہ شہر میں پولیس کی نفری کی کمی کا سامنا ہے، رواں سال کے بجٹ میں سندھ حکومت نے نئی آسامیاں رکھی ہیں جنھیں پر کرنے کے بعد نفری کی کمی پر کافی حد تک قابو پالیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی مختلف وجوہات ہیں جن میں سیاسی اور لسانی بنیادوں کے ساتھ فرقہ وارانہ بنیاد بھی شامل ہیں، ان وارداتوں میں ڈرگ مافیا بھی ملوث ہے تاہم ٹارگٹ کلنگ کی حالیہ لہر لیاری میں دو گروہوں میں تصادم کا نتیجہ ہے، بینکوں میں ڈکیتی کی وارداتوں کے سوال پر انھوں نے کہا کہ بینکوں کی سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے جامع سفارشات تیار کی جارہی ہیں اور اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بعد ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔