افغانستان کے دشمن ہمارے دوست نہیں ہوسکتے وزیراعظم نوازشریف

دہشت گردی نے افغانستان اور پاکستان کونقصان پہنچایا، افغان صدر اشرف غںی

دونوں ممالک کے دفود کے درمیان دو طرفہ تعلقات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے دلوں میں افغانستان کیلیے ایک خاص مقام ہے، پاکستان اور افغانستان جتنی مشترکہ اقدار دنیا کے کسی اور دو ملکوں میں نہیں، ہم دوست ہیں، بھائی ہیں اور ہم نے مشکل کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کے کندھے سے کندھا ملا کر ساتھ دیا ہے جب کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ افغانستان کے دشمن پاکستان کے دوست نہیں ہوسکتے۔





کابل میں افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات زمان ومکان کی قید سے آزاد ہیں اور ان کی جڑیں مشترکہ مذہبی عقیدے اور ثقافتی ہم آہنگی میں پیوست ہیں، دونوں ملکوں کی قیادت نے ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دہشت گردی کی لعنت کا بھرپور انداز میں خاتمہ کیے بغیر خطے میں امن واستحکام کا خواب پورا نہیں ہوسکتا، مجھے یقین ہے کہ پاکستان اور افغانستان اپنے عزم اور مشترکہ حکمت عملی سے اس لعنت کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔



نواز شریف نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان میں پاکستان کا سب سے زیادہ مفاد وابستہ ہے، ہم نے ملاقات میں اس بات کا برملا ادراک کیا کہ افغان گروپوں کے درمیان وسیع النظر مصالحت کے بغیر ملک میں امن قصہ پارینہ ثابت ہوگا، میں اس ضمن میں افغانوں کے اپنے اور ان کی قیادت میں امن عمل کی مکمل حمایت کا یقین دلاتا ہوں، پاکستان افغانستان میں تشدد میں اضافے اور طالبان کے آپریشن عزم کی شدید مذمت کرتا ہے، ایسے جارحانہ حملوں کے تسلسل کو ہم دہشت گردی پر محمول کریں گے اور اس سخت مذمت کرتے ہیں، جہاں کہیں بھی عسکریت پسندوں کی پناہ گاہیں ملیں، ان کا ڈائریکٹ ایکشن کے ذریعے خاتمہ کیا جائیگا اور موجودہ میکانزم کے ذریعے ان کی مانیٹرنگ کی جائے گی، کسی بھی عسکریت پسند گروپ کی طرف سے افغانستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور ایسے عناصر کو مجرم قرار دیتے ہوئے نشانہ بنایا جائے گا، دہشت گردی کے کسی واقعے کی صورت میں پاکستان اور افغانستان مشترکہ جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں، پاکستان افغان پولیس کی تربیت سمیت استعداد کار بڑھانے میں تعاون کریگا، سرحد کے ساتھ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کیلیے مربوط آپریشن کئے جائیں گے، ہم نے اس بات پر اتفاق کیاکہ پاک افغان تعلقات عدم مداخلت، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہ ہونے دینے پر سختی سے عملدرآمد اور ایک دوسرے کے دشمن کو اپنا دشمن سمجھنے کے 3اصولوں کے تابع رہیں گے۔





وزیراعظم نے کہا کہ افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو کے ساتھ ملاقات میں باہمی تجارت، سرمایہ کاری بڑھانے، انفرا اسٹرکچر اور زمینی اور ریل لنک کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔ میں پاکستان کے افغانستان کے ساتھ دفاعی اور سیکیورٹی روابط بڑھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔ انھوں نے اس موقع پر پاک افغان دوستی پائندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔






آن لائن کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ امن کیلئے دونوں ملکوں کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ ہمارے اصل دشمن دہشت گردی اورغربت ہیں۔ دہشتگردی نے پاکستان اور افغانستان دونوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان کا دشمن افغانستان کا دشمن اور افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے۔ پاکستان اور افغانستان کا مستقبل روشن ہے۔





وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت پاکستانی وفد نے گزشتہ روز افغانستان کا دورہ کیا جہاں صدارتی محل آمد پر افغان فوج کے دستے نے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات خطے کی صورتحال دہشت گردی کیخلاف جنگ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نواز شریف نے افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے ساتھ ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے کے امکانات کا جائزہ لیا۔صدر اشرف غنی نے صدارتی محل میں وزیراعظم نواز شریف اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ بعدازاں نواز شریف افغانستان کا ایک روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد منگل کی شام وطن واپس پہنچ گئے۔

https://www.dailymotion.com/video/x2pz38w_pak-afghan_news





پاک فوج کے شعبہ ابلاغ عامہ ''آئی ایس پی آر'' کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے کہا ہے کہ افغانستان کےدشمن پاکستان کے دشمن اور پاکستان کے دشمن افغانستان کے دشمن ہیں جب کہ جنرل راحیل شریف نے فرنٹیرورکس آرگنائزیشن(ایف ڈبلیو او) کو طویل عرصے سے تعطل کا شکار طورخم جلال آباد کیرج وے منصوبے پر ایک ہفتے میں کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Load Next Story