الطاف حسین کی سانحہ صفورا گوٹھ پر آج کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کی اپیل 

انسانوں کے روپ میں خونی بھیڑیئے معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں، قائد ایم کیو ایم


ویب ڈیسک May 13, 2015
انسانوں کے روپ میں خونی بھیڑیئے معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں، قائد ایم کیو ایم. فوٹو:فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سانحہ صفورا گوٹھ پر آج یوم سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز ، دکانداروں ، اسکولوں ، تاجروں اور صنعتکاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کاروبار اور سرگرمیوں کو بند رکھ کر سانحہ صفورا گوٹھ کے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کااظہار کریں ۔

سانحہ صفورا گوٹھ کے بعدایم کیوایم رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ صفورا گوٹھ کے علاقے میں بس پر دہشت گرد موٹر سائیکلوں پربیٹھ کر حملہ آور ہوئے اورمعصوم شہریوں پرگولیاں برسائیں، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ آپ کی راہ میں جو رکاوٹیں ہیں کھل کر قوم کو بتائیں ورنہ اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیں ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا گوٹھ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، انسانوں کے روپ میں خونی بھیڑیئے معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے طاقت ور ادارے اور پولیس صرف زیادہ تر مہاجر علاقوں کے محاصرے کرکے وہاں تو گھر گھر تلاشی لیتی ہے لیکن جو ان داعش کے ، طالبان کے دہشت گردوں کی ٹریننگ دینے والے مذہب کے نام سے کراچی میں جو بعض مدرسے قائم ہیں آج تک کبھی قانون نافذ کرنے والا ادارہ یا پولیس وہاں نہیں پہنچی۔

قائد ایم کیو ایم نے ایک مرتبہ پھر کراچی کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی مدد آپ کے اصول کے تحت دہشت گردوں کے حملوں سے نمٹنے کیلئے ویجلینس کمیٹیاں بنائیں ، چوکیداری نظام قائم کریں اور دہشت گردوں سے مقابلہ کرنے کی پرائیویٹ اداروں سے فوجی ٹریننگ حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی ہر آنکھ اشکبار ہے جب کہ دوسری طرف طالبان ،د اعش دوست بعض صحافی حضرات اور اینکر پرسنز خوشی میں ایک دوسرے کو مٹھائی کھلا رہے ہیں ، صفورا گوٹھ سانحہ میں ہلاک ہونے والوں کیلئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جواررحمت میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر کرنے کی ہمت عطا کرے ۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |