سانحہ کراچی عالمی سازش ہوسکتی ہے وزیراعظم نواز شریف
پاکستان کو ترقی نہ کرنے دینا دہشت گردوں کا ایجنڈا ہے جسے ہر صورت ناکام بنائیں گے،وزیراعظم نوازشریف
حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے، کالعدم تنظیموں کے کارندوں اور دہشت گردوں کے معاونین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
گورنر ہاؤس کراچی میں وزیراعظم کی زیر صدارت اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، سابق صدر آصف زرداری، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، وزیراعلٰی قائم علی شاہ، ایم کیو ایم کے فاروق ستار، ڈی جی آئی ایس آئی، آئی جی پولیس سندھ اور ڈی جی رینجرز سندھ اور دیگر سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس نے وزیراعظم کو صفورہ میں دہشت گردوں کے بس پر حملے کے واقعہ پر بریفنگ دی۔
وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے واقعے پر جتنا بھی دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہے، پرامن افراد اور خواتین کو نشانہ بنایا گیا، کراچی پاکستان کا تجارتی مرکز ہے، یہاں ہونے والا واقعہ بہت اہمیت رکھتا ہے، کراچی کی روشنیاں ختم نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری معاشی ترقی دشمنوں کو پسند نہیں، سانحہ صفورا معاشی ترقی کے خلاف عالمی سازش کا حصہ ہو سکتا ہے۔ دشمنوں کا ایجنڈا ہے کہ کوئی بھی ایسی چیز نہ ہو جس سے ملک ترقی کرے، دشمن پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتا، پاکستان کے دشمنوں پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ قوم کے دشمن سے سب کو مل کر پوری قوت سے نبرد آزما ہونا ہوگا، ہر صورت دہشت گردی کومنطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پورا زورلگانا ہو گا۔ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی اور ملزموں کو جلد جلد از گرفتار کرنے کی کوشش کی جائے۔ تمام ادارے دہشت گردی کے خاتمے کے ذمے دار ہیں، تمام ادارے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ مستعدی کا مظاہرہ کریں۔
وزیراعظم نے سکیورٹی اداروں کوکراچی میں دہشت گردوں کےخلاف فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا اور کہا ان کےخلاف تیز سے تیز ترین کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن نتائج کے حصول اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا، دہشت گردوں کے خلاف درج مقدمات کے چالان 15 دن سے ایک ماہ میں متعلقہ عدالتوں میں بھیجے جائیں۔ تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت کریں۔
اجلاس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا پولیس اور رینجرز کو ضرورت پڑنے پر پاک فوج اور ایف سی کی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نے سندھ حکومت اور صوبائی پولیس کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی اور سندھ حکومت اور سیکورٹی اداروں کو ہر ممکن لاجسٹکس سپورٹ اور مالی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ جو افسران فرائض میں غفلت برت رہے ہیں ان کو عہدوں سے فارغ کردیا جائے۔ انہوں نے کہا بہادر پاکستانی قوم کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، معصوم افراد کے قاتلوں کاصفایا کریں گے، بربریت کے واقعات ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے سے نہیں روک سکتے۔ قائم علی شاہ نے کہا امن و امان ہماری حکومت کی بھی ذمہ داری ہے اور ہم نے اپنی ذمے داری بخوبی نبھائی ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم، آصف زرداری، گورنر، وزیراعلٰی سندھ اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ کلفٹن میں واقع اسماعیلی کمیونٹی کے رہنما سلطان علی الانہ کے گھر گئے اور انہوں نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملے کے واقعے میں افسوس کا اظہار اور تعزیت کی۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ اس واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q3kx7_pm-nawaz-on-karachi_news
دوسری جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کو فون کرکے کراچی میں دہشت گردوں کے بس پرحملے میں بے گناہ افراد کی ہلاکتوں پر افسوس اور دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہماری ہمدردیاں غم زدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج اس واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ ذمے داروں کو پکڑنے کے لیے ہر اقدام کریں گے، دہشت گردی میں ملوث افراد اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اوراس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ دہشت گردی کے اس واقعہ کا ارتکاب کرنے والے شرپسندوں، انکے معاونین اور پشت پناہی کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دینے کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔
گورنر ہاؤس کراچی میں وزیراعظم کی زیر صدارت اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، سابق صدر آصف زرداری، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، وزیراعلٰی قائم علی شاہ، ایم کیو ایم کے فاروق ستار، ڈی جی آئی ایس آئی، آئی جی پولیس سندھ اور ڈی جی رینجرز سندھ اور دیگر سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس نے وزیراعظم کو صفورہ میں دہشت گردوں کے بس پر حملے کے واقعہ پر بریفنگ دی۔
وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے واقعے پر جتنا بھی دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہے، پرامن افراد اور خواتین کو نشانہ بنایا گیا، کراچی پاکستان کا تجارتی مرکز ہے، یہاں ہونے والا واقعہ بہت اہمیت رکھتا ہے، کراچی کی روشنیاں ختم نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری معاشی ترقی دشمنوں کو پسند نہیں، سانحہ صفورا معاشی ترقی کے خلاف عالمی سازش کا حصہ ہو سکتا ہے۔ دشمنوں کا ایجنڈا ہے کہ کوئی بھی ایسی چیز نہ ہو جس سے ملک ترقی کرے، دشمن پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتا، پاکستان کے دشمنوں پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ قوم کے دشمن سے سب کو مل کر پوری قوت سے نبرد آزما ہونا ہوگا، ہر صورت دہشت گردی کومنطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پورا زورلگانا ہو گا۔ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی اور ملزموں کو جلد جلد از گرفتار کرنے کی کوشش کی جائے۔ تمام ادارے دہشت گردی کے خاتمے کے ذمے دار ہیں، تمام ادارے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ مستعدی کا مظاہرہ کریں۔
وزیراعظم نے سکیورٹی اداروں کوکراچی میں دہشت گردوں کےخلاف فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا اور کہا ان کےخلاف تیز سے تیز ترین کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن نتائج کے حصول اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا، دہشت گردوں کے خلاف درج مقدمات کے چالان 15 دن سے ایک ماہ میں متعلقہ عدالتوں میں بھیجے جائیں۔ تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت کریں۔
اجلاس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا پولیس اور رینجرز کو ضرورت پڑنے پر پاک فوج اور ایف سی کی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نے سندھ حکومت اور صوبائی پولیس کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی اور سندھ حکومت اور سیکورٹی اداروں کو ہر ممکن لاجسٹکس سپورٹ اور مالی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ جو افسران فرائض میں غفلت برت رہے ہیں ان کو عہدوں سے فارغ کردیا جائے۔ انہوں نے کہا بہادر پاکستانی قوم کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، معصوم افراد کے قاتلوں کاصفایا کریں گے، بربریت کے واقعات ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے سے نہیں روک سکتے۔ قائم علی شاہ نے کہا امن و امان ہماری حکومت کی بھی ذمہ داری ہے اور ہم نے اپنی ذمے داری بخوبی نبھائی ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم، آصف زرداری، گورنر، وزیراعلٰی سندھ اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ کلفٹن میں واقع اسماعیلی کمیونٹی کے رہنما سلطان علی الانہ کے گھر گئے اور انہوں نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملے کے واقعے میں افسوس کا اظہار اور تعزیت کی۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ اس واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q3kx7_pm-nawaz-on-karachi_news
دوسری جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کو فون کرکے کراچی میں دہشت گردوں کے بس پرحملے میں بے گناہ افراد کی ہلاکتوں پر افسوس اور دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہماری ہمدردیاں غم زدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج اس واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ ذمے داروں کو پکڑنے کے لیے ہر اقدام کریں گے، دہشت گردی میں ملوث افراد اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اوراس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ دہشت گردی کے اس واقعہ کا ارتکاب کرنے والے شرپسندوں، انکے معاونین اور پشت پناہی کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دینے کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔