کراچی میں دہشتگردوں کے خلاف بلاامتیاز آپریشن کی رفتار مزید تیز کرنے کا فیصلہ
مجرموں کے خلاف سیاسی، مذہبی، لسانی، فرقہ ورانہ یا کسی بھی وابستگی سے بالاتر ہوکر کارروائی کی جائے گی، آئی ایس پی آر
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت کورہیڈکوارٹرزکراچی میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں سانحہ صفوراگوٹھ کے تناظر میں دہشت گردوں اور دیگر جرائم کے خلاف جاری آپریشن کو مزید مؤثر بنانے اورقانون نافذکرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں اضافے، سیاسی و مذہبی امتیاز کے بغیر گرفتاریوں کا فیصلہ کیاگیاہے۔
اپیکس کمیٹی کااجلاس ہفتہ وار بنیادوں پرمنعقدکرنے کافیصلہ کیاگیاہے تاکہ کراچی آپریشن کی کامیابیوں اوراس دوران پیش آنے والی دشواریوں کا بروقت سدباب کیاجاسکے،اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیاگیاکہ دہشت گردوں کی فنڈنگ کے ذرائع ختم اورشہر کے نواحی علاقوں میں بڑے پیمانے پرسرچ آپریشن اورداخلی اورخارجی راستوں پرنگرانی کاسخت ترین نظام نافذ کیا جائے گا۔ اپیکس کمیٹی کا خصوصی اجلاس آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور ہیڈکوارٹرز کراچی میں منعقد ہوا،اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل رضوان اختر، ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن، سیکریٹری داخلہ مختارسومرو، ڈائریکٹرجنرل رینجرزسندھ میجر جنرل بلال اکبراور آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے شرکت کی، اجلاس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال ، سانحہ صفوراگوٹھ، نیشنل ایکشن پلان اورکراچی آپریشن پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کے نواحی علاقوں میں بڑے پیمانے پرسرچ آپریشن کیے جائیں گے،شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر نگرانی کا عمل انتہائی سخت اورموثر بنانے کافیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیاگیاکہ مجرموں کیخلاف سیاسی،مذہبی،لسانی،فرقہ ورانہ یا کسی بھی وابستگی سے بالاتر ہوکرکارروائی کافیصلہ کیاگیا،اجلاس میں طویل المدتی ثمرات کیلیے اداروں میں شفاف تقرریاں یقینی بنانے کیلیے اقدامات کیے جانے کی بھی ہدایت کی گئی، اجلاس میں انٹیلی جنس شیئرنگ کی بنیادپرکارروائیاں مؤثربنانے کیلیے اداروں میں تعاون بڑھائے جانے پربھی اتفاق کیاگیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کے تمام چینلزکا سراغ لگاکرانہیں ختم کردیاجائے گا۔اپیکس کمیٹی سندھ نے متفقہ طورپرفیصلہ کیاہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصر،کالعدم تنظیوں اورملک دشمن قوتوں سے رابطے میں رہنے والے گروہوں کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن کیاجائے گااور کراچی آپریشن کے دائرہ کارکومزیدوسعت دی جائے گی،جرائم پیشہ عناصر اور ان کے گروہوں، سرپرستی کرنے والوں،معاونین،سہولت کاروں،رابطہ کاروں اوردیگرکی نہ صرف نشاندہی کی جائے گی بلکہ ان کیخلاف فوری ایکشن کیلیے تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے خفیہ اداروں کے ساتھ مل کرمربوط کارروائی کریں گے۔
انٹیلی جنس نظام کی شیئرنگ کیلیے کوآرڈینیشن کا نظام مزید مربوط کیاجائے گا،سندھ میں قومی ایکشن پلان پرعملدرآمدکیلیے حکومت سندھ، محکمہ داخلہ اورتمام متعلقہ ادارے ملکراقدامات کریںگے اوراپیکس کمیٹی کے فیصلوں پرمکمل عملدرآمدکیاجائے گا ۔اجلاس میں طے کیاگیاکہ حساس مقامات پرسی سی ٹی وی کیمروں کے دائرہ کارکوبھی جدیدبنایاجائے گا،انتہائی حساس نوعیت کے ہائی پروفائل کیسزکی تفتیش کیلیے تمام ادارے مضبوط رابطہ کارنظام کے ذریعے کام کریں گے اوران کیسزمیں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلیے ہرممکن کوشش کی جائیگی۔
اجلاس میں طے کیاگیاکہ کراچی آپریشن کونتیجہ خیزبنایاجائے گااور بلاامتیاز دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کوتیزکرنے کے ساتھ ساتھ تفتیش کے نظام کو مزید مؤثر بنایاجائے گا۔ اجلاس میں اس بات پراتفاق کیاگیاکہ ٹارگٹڈ کارروائیوں میں پولیس رینجرزکے ساتھ دیگر ادارے بھی ضرورت پڑنے پرمکمل معاونت کریں گے۔ اجلاس میں اس عزم کااعادہ کیاگیاکہ کراچی کی روشنیوں کومکمل بحال کیا جائے گا اور کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پرآرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کردہشت گردوں کاخاتمہ کردیں گے ،جو دہشت گرد عناصر امن وامان کی صورت حال خراب کرنے اورمعصوم انسانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں انھیں کیفر کردارتک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ عوام سرحدوں کی حفاظت کیلیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q63jt_apex-committee-sindh_news
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں دہشت گردوں نے اسماعیلی برادری کی بس کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 44 افراد جاں بحق ہوگئے۔
اپیکس کمیٹی کااجلاس ہفتہ وار بنیادوں پرمنعقدکرنے کافیصلہ کیاگیاہے تاکہ کراچی آپریشن کی کامیابیوں اوراس دوران پیش آنے والی دشواریوں کا بروقت سدباب کیاجاسکے،اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیاگیاکہ دہشت گردوں کی فنڈنگ کے ذرائع ختم اورشہر کے نواحی علاقوں میں بڑے پیمانے پرسرچ آپریشن اورداخلی اورخارجی راستوں پرنگرانی کاسخت ترین نظام نافذ کیا جائے گا۔ اپیکس کمیٹی کا خصوصی اجلاس آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور ہیڈکوارٹرز کراچی میں منعقد ہوا،اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل رضوان اختر، ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن، سیکریٹری داخلہ مختارسومرو، ڈائریکٹرجنرل رینجرزسندھ میجر جنرل بلال اکبراور آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے شرکت کی، اجلاس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال ، سانحہ صفوراگوٹھ، نیشنل ایکشن پلان اورکراچی آپریشن پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کے نواحی علاقوں میں بڑے پیمانے پرسرچ آپریشن کیے جائیں گے،شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر نگرانی کا عمل انتہائی سخت اورموثر بنانے کافیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیاگیاکہ مجرموں کیخلاف سیاسی،مذہبی،لسانی،فرقہ ورانہ یا کسی بھی وابستگی سے بالاتر ہوکرکارروائی کافیصلہ کیاگیا،اجلاس میں طویل المدتی ثمرات کیلیے اداروں میں شفاف تقرریاں یقینی بنانے کیلیے اقدامات کیے جانے کی بھی ہدایت کی گئی، اجلاس میں انٹیلی جنس شیئرنگ کی بنیادپرکارروائیاں مؤثربنانے کیلیے اداروں میں تعاون بڑھائے جانے پربھی اتفاق کیاگیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کے تمام چینلزکا سراغ لگاکرانہیں ختم کردیاجائے گا۔اپیکس کمیٹی سندھ نے متفقہ طورپرفیصلہ کیاہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصر،کالعدم تنظیوں اورملک دشمن قوتوں سے رابطے میں رہنے والے گروہوں کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن کیاجائے گااور کراچی آپریشن کے دائرہ کارکومزیدوسعت دی جائے گی،جرائم پیشہ عناصر اور ان کے گروہوں، سرپرستی کرنے والوں،معاونین،سہولت کاروں،رابطہ کاروں اوردیگرکی نہ صرف نشاندہی کی جائے گی بلکہ ان کیخلاف فوری ایکشن کیلیے تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے خفیہ اداروں کے ساتھ مل کرمربوط کارروائی کریں گے۔
انٹیلی جنس نظام کی شیئرنگ کیلیے کوآرڈینیشن کا نظام مزید مربوط کیاجائے گا،سندھ میں قومی ایکشن پلان پرعملدرآمدکیلیے حکومت سندھ، محکمہ داخلہ اورتمام متعلقہ ادارے ملکراقدامات کریںگے اوراپیکس کمیٹی کے فیصلوں پرمکمل عملدرآمدکیاجائے گا ۔اجلاس میں طے کیاگیاکہ حساس مقامات پرسی سی ٹی وی کیمروں کے دائرہ کارکوبھی جدیدبنایاجائے گا،انتہائی حساس نوعیت کے ہائی پروفائل کیسزکی تفتیش کیلیے تمام ادارے مضبوط رابطہ کارنظام کے ذریعے کام کریں گے اوران کیسزمیں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلیے ہرممکن کوشش کی جائیگی۔
اجلاس میں طے کیاگیاکہ کراچی آپریشن کونتیجہ خیزبنایاجائے گااور بلاامتیاز دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کوتیزکرنے کے ساتھ ساتھ تفتیش کے نظام کو مزید مؤثر بنایاجائے گا۔ اجلاس میں اس بات پراتفاق کیاگیاکہ ٹارگٹڈ کارروائیوں میں پولیس رینجرزکے ساتھ دیگر ادارے بھی ضرورت پڑنے پرمکمل معاونت کریں گے۔ اجلاس میں اس عزم کااعادہ کیاگیاکہ کراچی کی روشنیوں کومکمل بحال کیا جائے گا اور کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پرآرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کردہشت گردوں کاخاتمہ کردیں گے ،جو دہشت گرد عناصر امن وامان کی صورت حال خراب کرنے اورمعصوم انسانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں انھیں کیفر کردارتک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ عوام سرحدوں کی حفاظت کیلیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q63jt_apex-committee-sindh_news
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں دہشت گردوں نے اسماعیلی برادری کی بس کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 44 افراد جاں بحق ہوگئے۔