حکومت کو کمزور کرنے والوں کے عزائم ناکام ہوگئے وزیراعظم نوازشریف
پاکستان کو کچھ اندرونی اور بیرونی قوتیں ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتیں، وزیراعظم کا تقریب سے خطاب
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ حکومت کو کمزور کرنے والوں کے عزائم ناکام ہوگئے جب کہ کچھ اندرونی و بیرونی قوتیں پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتیں اور ان کی بھرپور کوشش ہے کہ ملک میں بجلی گیس کے منصوبے اورموٹرویزکا جال نہ بجھ پائے تاہم حکومت ترقی کے سفر پر گامزن رہے گی۔
اسلام آباد میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیےقرضہ اسکیم کےاجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور معیشت کی بحالی کی کوشش کر رہی ہے جس کے لئے صرف اسحاق ڈار کو ہی نہیں بلکہ سب کو کام کرنا ہوگا، جو کام کرتے ہیں انہیں مبارکباد دیتے ہیں اور جو کام نہیں کرتے انہیں جاگنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کمزور کرنے والوں کے عزائم ناکام ہوگئے جب کہ کچھ اندرونی و بیرونی قوتیں پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتیں اور ان کی بھرپور کوشش ہے کہ ملک میں بجلی گیس کے منصوبے اورموٹرویزکا جال نہ بجھ پائے تاہم حکومت ترقی کے سفر پر گامزن رہے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک مخصوص طبقہ اگر بینک ڈیفالٹ ہوجائے تو اسے کچھ نہیں کہا جاتا اور اگر کوئی عام شخص بدقسمتی سے بنک ڈیفالٹ ہوجائے تو اسے ہر طرح سے جکڑا جاتا ہے، یہ بات درست نہیں کہ مخصوص لوگ جتنا چاہیں قرضہ لے لیں اور عام افراد کو اس سے محروم رکھا جائے، وقت کی ضرورت ہے کہ اپنی اس روش کو بدلتے ہوئے پڑھے لکھے افراد کو قرضہ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنا معیار زندگی بلند کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی اعتباد سے مضبوط افراد سوچیں اگر ان کے بچے ڈگریاں لے کر دھکے کھاتے پھریں تو ان پر کیا گزرے گی، یہ ناقابل قبول ہے جب کہ ہمارے بعض ادارے بھی لوگوں سے انصاف نہیں کر رہے۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ چھوٹےکسان پسماندگی کاشکارہیں جن کے حالات بہتربنانا ہماری ذمےداری ہے، کاشت کاروں کی صلاحیت پرپورا اعتماد ہے تاہم 65 فیصد کاشت کار صرف 5 فیصد زرعی اراضی کے مالک ہیں اوراب قرضوں کی فراہمی سے کاشت کار خوش حال ہوں گے اور کاشت کار کی بہتری سے ہی پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q625t
اسلام آباد میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیےقرضہ اسکیم کےاجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور معیشت کی بحالی کی کوشش کر رہی ہے جس کے لئے صرف اسحاق ڈار کو ہی نہیں بلکہ سب کو کام کرنا ہوگا، جو کام کرتے ہیں انہیں مبارکباد دیتے ہیں اور جو کام نہیں کرتے انہیں جاگنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کمزور کرنے والوں کے عزائم ناکام ہوگئے جب کہ کچھ اندرونی و بیرونی قوتیں پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتیں اور ان کی بھرپور کوشش ہے کہ ملک میں بجلی گیس کے منصوبے اورموٹرویزکا جال نہ بجھ پائے تاہم حکومت ترقی کے سفر پر گامزن رہے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک مخصوص طبقہ اگر بینک ڈیفالٹ ہوجائے تو اسے کچھ نہیں کہا جاتا اور اگر کوئی عام شخص بدقسمتی سے بنک ڈیفالٹ ہوجائے تو اسے ہر طرح سے جکڑا جاتا ہے، یہ بات درست نہیں کہ مخصوص لوگ جتنا چاہیں قرضہ لے لیں اور عام افراد کو اس سے محروم رکھا جائے، وقت کی ضرورت ہے کہ اپنی اس روش کو بدلتے ہوئے پڑھے لکھے افراد کو قرضہ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنا معیار زندگی بلند کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی اعتباد سے مضبوط افراد سوچیں اگر ان کے بچے ڈگریاں لے کر دھکے کھاتے پھریں تو ان پر کیا گزرے گی، یہ ناقابل قبول ہے جب کہ ہمارے بعض ادارے بھی لوگوں سے انصاف نہیں کر رہے۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ چھوٹےکسان پسماندگی کاشکارہیں جن کے حالات بہتربنانا ہماری ذمےداری ہے، کاشت کاروں کی صلاحیت پرپورا اعتماد ہے تاہم 65 فیصد کاشت کار صرف 5 فیصد زرعی اراضی کے مالک ہیں اوراب قرضوں کی فراہمی سے کاشت کار خوش حال ہوں گے اور کاشت کار کی بہتری سے ہی پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q625t