بھارت میں نچلی ذات کے دُلہا کا گھوڑے پر سوار ہونا جرم بن گیا

اونچی ذات کے ہندوؤں نے بارات پر حملہ کردیا جس کے بعد بارات کو پولیس کی حفاظت میں لے جایا گیا


ویب ڈیسک May 14, 2015
پولیس نے بارات پر حملہ کرنے والے 77 افراد کے خلاف 2 مقدمات درج کرلیے۔

KARACHI: عظیم جمہوریت ہونے کے دعوے داربھارت میں ذات پات کی تقسیم نے اقلیتوں اور نیچی ذات والے ہندؤوں کا جینا دوبھر کررکھا ہے اور اب نوبت یہاں تک آن پہچنی ہے کہ اپنی شادی میں دلت دُلہا کا گھوڑے پر سوار ہونا بھی جرم بن گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے ایک گاؤں نیگرون میں دلت (نچلی ذات) گھرانے سے تعلق رکھنے والے دُلہا کی بارات کے لیے جب اس کے باپ نے گھوڑے کا انتظام کیا تو گاؤں کے اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے ہندوؤ ں کو ایک نچلی ذات کا یہ شاہانہ انداز پسند نہ آیا اور انہوں نےاس گھرانے کے دُلہے کے گھوڑے پر سوار ہونے کی سخت مخالفت کی تاہم جب دُلہا گھوڑے پر سوار ہوکر دُلہن کے گھر روانہ ہوا تو راستے میں اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے ہندوؤں نے بارات پر حملہ کردیا اور پتھراؤ کرتے ہوئے دُلہے کا گھوڑا بھی چھین کر لے گئے جس پر لڑکے کے باپ کو پولیس بلوانا پڑی اوردُلہے کے لیے دوسرے گھوڑے کا بھی انتظام کیا گیا۔

پولیس کے مشورے پر دُلہا اپنی حفاظت کے لیے ہیلمٹ پہن کر گھوڑے پر سوار ہوا اور اور بارات کو پولیس کی حفاظت میں لے جایا گیا۔ پولیس نے بارات پر حملہ کرنے والے 77 افراد کے خلاف 2 مقدمات درج کرلیے۔

واضح رہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے دار بھارت میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں اور دلتوں کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔