مفتیان وعلما24 گھنٹے میںملالہ پرحملے کی مذمت کریںالطاف حسین

شیرافگن کے انتقال پر الطاف حسین کا اظہار تعزیت ،عاصمہ جہانگیرسے بھی فون پرگفتگو


Express Desk October 12, 2012
شیرافگن کے انتقال پر الطاف حسین کا اظہار تعزیت ،عاصمہ جہانگیرسے بھی فون پرگفتگو۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے مطالبہ کیاہے کہ پاکستان کے مفتیان اورچوٹی کے علما24گھنٹے کے اندرقوم کی بیٹی ملالہ یوسف زئی پرطالبان کے بزدلانہ حملے کی مذمت کریں ۔

ایک بیان میں الطاف حسین نے مفتی اعظم پاکستان سمیت تمام مفتیان کرام اورملک کی تمام بڑی بڑی دینی درس گاہوںکے علماکومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگرانھوں نے24گھنٹے میں قوم کی بیٹی ملالہ پرطالبان کے بزدلانہ اوروحشیانہ حملے کی مذمت نہیں کی اوراپناموقف کھل کرواضح کیاتواتوارملک بھرمیں ایم کیوایم کے کارکنان کے اجلاس سے اپنے خطاب میں ان علمائے کرام کوبے نقاب کرنے پرمجبورہوجاؤںگا،اگرمفتیان اور علمائے کرام کی جانب سے طالبان کے بزدلانہ حملے کی مذمت نہیںکی گئی توایم کیوایم کے عوامی نمائندے قومی اسمبلی میں یہ بل پیش کریںگے کہ پاکستان میں صرف علمائے حق کوہی دینی تعلیم دینے کی اجازت دی جائے۔

دریں اثناالطاف حسین نے ایک تعزیتی بیان میں سابق وفاقی ڈاکٹروزیرشیرافگن نیازی کے انتقال پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکیاہے اورکہاکہ شیرافگن نیازی غریب ومتوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک کہنہ مشق سیاستدان اورسادہ طبیعت کے مالک تھے اورآئینی امورپرمکمل عبوررکھتے تھے،ان کے انتقال سے ملک آئین کے سب سے بڑے ماہرسے محروم ہوگیا،شیرافگن نیازی کاانتقال ایک بڑانقصان ہے اوران کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلاطویل عرصے تک پر نہیں ہوسکے گا۔

دریں اثناسپریم کورٹ بار کے سابق صدرعاصمہ جہانگیر اورسائوتھ ایشیافری میڈیاایسوسی ایشن(سیفما)کے سربراہ امتیازعالم سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاہے کہ میںپاکستان کوبچاناچاہتاہوں اور ملک کوجعلی جھوٹے اورنام نہاداسلام پسنددہشتگردوں اورا ن کے سرپرستوں سے نجات دلاناچاہتاہوں،وقت آگیاہے کہ ملک سے محبت کرنے والے اوراحترام انسانیت پریقین رکھنے والے تمام افرادملک کوبچانے کیلیے آگے آئیں،14اکتوبرکو نہایت اہم خطاب کروں گالہٰذاتمام روشن خیال لوگ ان باتوں پرتوجہ دیں۔ عاصمہ جہانگیراورامتیازعالم نے الطاف حسین کے خیالات کی مکمل تائیدکی اورانہیں اپنے بھرپورتعاون کایقین دلایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں