دہشت گردی کیخلاف ہر قربانی کیلئے تیار ہیں سیاسی وعسکری قیادت
ایوان صدرمیں اجلاس،ملالہ پر حملے کی مذمت،جنرل کیانی نے دورہ روس پر بریفنگ دی, زرداری
سیاسی و عسکری قیادت نے ملالہ یوسفزئی پر حملے جیسے واقعات کی روک تھام کیلیے شدت پسندوں کے خلاف نئی حکمت عملی مرتب کرنے کافیصلہ کیاہے۔
دہشت گردی کے خلاف ہر قسم کی قربانی دینے کاعزم کیاہے جبکہ صدر زرداری کاکہناہے کہ داخلی سلامتی کویقینی بنانا ریاست کی ذمے داری ہے اور مٹھی بھر دہشت گرد عناصر سے حکومت اور عوام خوفزدہ نہیں ہوںگے، ایوان صدر میں جمعرات کی شب اعلی سطح کااجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم راجاپرویز اشرف، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن سمیت دیگرامور پرغور کیاگیا،ذمے دارذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنے حالیہ دورہ روس کے حوالے سے صدر اوروزیر اعظم کو تفصیلی طور پر آگاہ کیاجبکہ دہشت گردوںکیخلاف جاری کارروائیوں اور پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ملالہ یوسفزئی پر ہونے والے حملے کی مذمت کی گئی جبکہ اس بات کابھی فیصلہ کیاگیاکہ مستقبل میںایسے واقعات کی روک تھام کیلیے ٹھوس اقدامات کیے جائیںگے۔
نئی حکمت عملی حکومت اورفوج مل کرمرتب کریںگے جس کے ذریعے شدت پسندقوتوںکے خاتمے کیلیے پالیسی تیارکی جائے گی۔ادھر جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا سہ ماہی اجلاس جمعرات کو جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز چکلالہ میں جنرل خالدشمیم وائیںکی زیر صدارت ہواجس میں پاکستان کی سلامتی سے متعلق ایشوزاور خطے میں جیواسٹرٹیجک صورتحال پر غور کیا گیا۔
آئی ایس پی آرکے مطابق اجلاس میںآرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سندھیلہ، فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل طاہر رفیق بٹ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹینٹ جنرل ظہیرالاسلام، ڈی جی ایس پی ڈی، دفاع و دفاعی پیداوارکے سیکریٹری اور سینئر فوجی افسران نے شرکت کی۔ شرکانے ملک کودرپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلیے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارتوں اورتیاریوں پراطمینان کا اظہارکیااور کہاکہ مسلح افواج ملک کولاحق کسی بھی خطرے کامقابلہ کرنے کی استعداد رکھتی ہیں۔
آن لائن اور مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق اجلاس میں مسلح افواج کی اعلیٰ قیادت نے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے کہاکہ مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میںہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف ہر قسم کی قربانی دینے کاعزم کیاہے جبکہ صدر زرداری کاکہناہے کہ داخلی سلامتی کویقینی بنانا ریاست کی ذمے داری ہے اور مٹھی بھر دہشت گرد عناصر سے حکومت اور عوام خوفزدہ نہیں ہوںگے، ایوان صدر میں جمعرات کی شب اعلی سطح کااجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم راجاپرویز اشرف، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن سمیت دیگرامور پرغور کیاگیا،ذمے دارذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنے حالیہ دورہ روس کے حوالے سے صدر اوروزیر اعظم کو تفصیلی طور پر آگاہ کیاجبکہ دہشت گردوںکیخلاف جاری کارروائیوں اور پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ملالہ یوسفزئی پر ہونے والے حملے کی مذمت کی گئی جبکہ اس بات کابھی فیصلہ کیاگیاکہ مستقبل میںایسے واقعات کی روک تھام کیلیے ٹھوس اقدامات کیے جائیںگے۔
نئی حکمت عملی حکومت اورفوج مل کرمرتب کریںگے جس کے ذریعے شدت پسندقوتوںکے خاتمے کیلیے پالیسی تیارکی جائے گی۔ادھر جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا سہ ماہی اجلاس جمعرات کو جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز چکلالہ میں جنرل خالدشمیم وائیںکی زیر صدارت ہواجس میں پاکستان کی سلامتی سے متعلق ایشوزاور خطے میں جیواسٹرٹیجک صورتحال پر غور کیا گیا۔
آئی ایس پی آرکے مطابق اجلاس میںآرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آصف سندھیلہ، فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل طاہر رفیق بٹ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹینٹ جنرل ظہیرالاسلام، ڈی جی ایس پی ڈی، دفاع و دفاعی پیداوارکے سیکریٹری اور سینئر فوجی افسران نے شرکت کی۔ شرکانے ملک کودرپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلیے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارتوں اورتیاریوں پراطمینان کا اظہارکیااور کہاکہ مسلح افواج ملک کولاحق کسی بھی خطرے کامقابلہ کرنے کی استعداد رکھتی ہیں۔
آن لائن اور مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق اجلاس میں مسلح افواج کی اعلیٰ قیادت نے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے کہاکہ مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میںہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔