زمبابوے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان کی تصدیق کردی چیئرمین پی سی بی

زمبابوین ٹیم منگل کو پاکستان پہنچے گی اورتمام میچزشیڈول کے مطابق ہوں گے، شہریار خان

زمبابوین ٹیم منگل کو پاکستان پہنچے گی اورتمام میچزشیڈول کے مطابق ہوں گے، شہریار خان۔ فوٹو:ایکسپریس نیوز/فائل

لاہور:
پاکستانی شائقین کرکٹ کو طویل انتظارکے بعد خوشی کی خبر مل ہی گئی کیونکہ زمبابوے نے دورے کیلیے ''ہاں'' کر دی اور ٹیم منگل اور بدھ کی درمیانی شب 2بجے لاہور پہنچے گی۔





زیڈ سی کے صدر ولسن مناسے نے چیرمین پی سی بی شہریار خان کو ایک دن میں3 بار دلاسے دیے، شیڈول کے مطابق ٹورکرنے کی رات کو تحریری تصدیق ملنے پر بورڈ حکام کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے اور وہ ایک دوسرے کو فون پر''مبارک ہو'' کہتے رہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ کے ذریعے زمبابوین حکام کو قائل کیا گیا، سابق کوچ ڈیو واٹمور اور موجودہ بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے بھی اہم کردار ادا کیا۔



پی سی بی کے سربراہ شہریارخان نے کہاکہ مہمانوں کو سیکیورٹی کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے،اعلیٰ معیار کی مسابقتی کرکٹ دونوں ممالک کیلیے سود مند رہے گی۔ سی او او سبحان احمد نے کہا کہ ہماری تیاریاں عروج پر ہیں، ٹکٹوں کی فروخت ہفتے سے شروع ہوجائے گی۔



کراچی میں بس پر دہشت گردوں کے حملے میں 46 افراد کے جاں بحق ہونے سے زمبابوین ٹیم کا دورہ ملتوی ہونے کے خدشات سامنے آئے، جمعرات کو زیڈ سی نے سیریز منسوخ کرنے کا اعلان بھی کردیا تھا تاہم 15 منٹ بعد ہی بیان واپس لیتے ہوئے کہاگیا کہ حتمی فیصلہ جمعے کو کیا جائے گا، چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا تھا کہ زمبابوین حکومت نے روک دیا ورنہ مہمان ٹیم کا بورڈ ٹور کا خواہشمند ہے، اس ضمن میں کھلاڑیوں اور سیکیورٹی ماہرین سے بات چیت چل رہی ہے،ایک روز میں جواب موصول ہوجائے گا۔ یاد رہے کہ زمبابوے کی اسپورٹس اینڈ ریکری ایشن کمیٹی ہی ٹیموں کے غیر ملکی دوروں کا فیصلہ کرتی ہے، اسی نے وزارت خارجہ کی مشاورت سے دورئہ پاکستان کی راہ میں روڑے اٹکائے۔






جمعے کو پی سی بی حکام اور ملک بھر کے کرکٹ شائقین شدت سے زمبابوے کرکٹ کے نئے اعلان کا انتظار کرتے رہے، شام کو چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے میڈیا سے مختصر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ زمبابوین بورڈ کے صدر ولسن مناسے نے 3بار ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے شیڈول کے مطابق اپنی ٹیم پاکستان بھجوانے کی یقین دہائی کرائی ہے، انہوں نے صبح ہی بتا دیا تھا کہ حکومت نے ٹیم کو دورہ کرنے کیلیے کلیئرنس دیدی ہے،ہمیں اب تحریری تصدیق کا انتظار رہے گا، شہریار خان نے بتایا کہ زمبابوین دورے کے حوالے سے شائقین میں بڑی بے تابی پائی جاتی ہے، ٹکٹوں کی خاصی طلب ہے، ہم مہمان ٹیم کی آمد سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھلنے کا انتظار کررہے ہیں۔





قبل ازیں پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے بتایا کہ ہمیں زیڈ سی کی طرف سے دورہ ملتوی کیے جانے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی، میچز شیڈول کے مطابق ہوں گے،اس کیلیے ہم پلان کے تحت تیاریاں جاری رکھے ہوئے ہیں، مگر زیڈ سی کی ویب سائٹ پر ایک پریس ریلیز میں چیف ایگزیکٹو ولفریڈ موکونڈیوا کا یہ بیان موجود رہا کہ متعلقہ حکام سے بات چیت جاری ہے، فی الحال حتمی طور پر کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔ بالآخر جمعے کی رات10بجے کے بعد غیر یقینی کے بادل چھٹ گئے،پی سی بی کی پریس ریلیز میں آگاہ کیاگیا کہ زیڈ سی نے دورے کی تصدیق کرتے ہوئے شیڈول کے مطابق پاکستان آنے کا پیغام دیدیا ہے۔ چیئرمین شہریار خان نے کہا کہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک بار پھر یقین دلاتے ہیں کہ مہمان ٹیم کو بہترین سیکیورٹی کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، اعلیٰ معیار کی مسابقتی کرکٹ دونوں ممالک کیلیے سود مند رہے گی۔



سی او او سبحان احمد نے کہا کہ ہماری تیاریاں عروج پر ہیں،آرگنائزنگ کمیٹی کے اجلاس میں بہتر انتظامات پر غور کیا گیا، لوگ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ دیکھنے کے منتظر ہیں، ٹکٹوں کی فروخت ہفتے سے شروع ہوجائے گی،ڈائریکٹر میڈیا امجد حسین بھٹی نے بتایا کہ مہمان ٹیم منگل اور بدھ کی درمیانی شب2 بجے لاہور پہنچے گی۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی نے وزارت خارجہ کے ذریعے زیڈ سی کو قائل کیاکہ کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کو لاہور میں کوئی خدشات نہیں ہوں گے، ٹور کا التوا روکنے کیلیے بورڈ نے سابق کوچ ڈیو واٹمور سے بھی رابطہ کیا جو2 سال تک اسی شہر میں مقیم رہے تھے، موجودہ بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کا تعلق بھی زمبابوے سے ہے، انھوں نے ایلسٹر کیمبل کی زیرسربراہی سیکیورٹی وفد کو مطمئن کرنے کے بعد اس بار بھی خدشات دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا، ایک عہدیدار نے بتایا کہ پی سی بی زمبابوے کی سیکیورٹی اور میچ فیس وغیرہ کی مد میں 10لاکھ ڈالر سے زائد رقم خرچ رہا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں کمائی زیادہ نہیں ہوگی، ہمارے لیے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ دنیا پر ثابت کریں کہ پہلے سے کہیں بہتر سیکیورٹی انتظامات کے ساتھ انٹرنیشنل ٹیموں کی میزبانی کرسکتے ہیں۔

https://www.dailymotion.com/video/x2qbrif_zimbabwe-team_news
Load Next Story