ن لیگ کی دوسری وکٹ بھی گرنے والی ہے عمران خان
2015 تبدیلی کا سال ہے عوام تحریک انصاف کو ووٹ دے کر بتادیں کہ انہیں شریفوں کی بادشاہت قبول نہیں، چیرمین پی ٹی آئی
KARACHI:
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ21 مئی کو ملتان کے ضمنی الیکشن نہیں بلکہ 2 سوچوں اور نظریوں کے درمیان مقابلہ ہے اورعوام تحریک انصاف کو ووٹ دے کر شریف خاندان کیخلاف احتجاج کریں کہ ہم ان کی بادشاہت نہیں چاہتےجب کہ این اے125کے بعد این اے122کی وکٹ بھی گرتی نظر آ رہی ہے۔
ملتان میں پی پی196 میں ضمنی انتخابات کے حوالے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں ملتان صرف ضمنی الیکشن کیلیے جلسہ کرنے نہیں آیا یہ دو نظریوں کا مقابلہ ہے، ایک وہ سوچ جو سیاست میں ذاتی مفادات کیلیے آتی ہے اور وعدے کر کے پیسہ بنا کر واپس چلی جاتی ہے،1970ء سے دو جماعتیں باریاں لے رہی ہیں اب ان کے بچے بھی باریاں لینے کیلیے میدان میں آ رہے ہیں، مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انہوں نے عوام سے کہا کہ آپ نے ایک سوچ کو شکست دینے کیلیے نکلنا ہے، بادشاہت کی ذہنیت کو شکست دینے کیلئے نکلنا ہے آپ نے شریفوں کو بتانا ہے کہ آپ کی بادشاہت قبول نہیں کرتے۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے دھرنے میں بار بار کہا کہ اپنے حقوق کیلئے کھڑے ہوں، اب پھر ملتان کی عوام سے کہتا ہوں کہ اپنے حقوق کیلھے کھڑے ہوں، 2 ماہ کے پی کے کے مختلف ملازمین نے میرے گھر کے باہر حقوق کیلیے دھرنا دیا لیکن رائیونڈ میں نوازشریف کے گھر کے باہر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا،21 مئی کو کوئی الیکشن ہونے نہیں جا رہا بلکہ آپ شہباز شریف کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے وعدہ کیا کہ 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کردوں گا، کیا لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی، ملتان کو اچھے اسپتالوں کی ضرورت ہے لیکن ملتان کو صرف62 ارب کی میٹرو دیکر خوش کیا جا رہا ہے، کسانوں کو اجناس کی پوری قیمت نہیں دی جاتی، ان کاموں میں حکمرانوں کو کمیشن نہیں ملتا تھا جو میٹرو سے ملنا ہے، ظلم ہے کہ اڑھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، اب آپ نے مسلم لیگ (ن) کو اس الیکشن میں ہرا کر اسے بتانا ہے کہ ہمیں تبدیلی چاہیے، کے پی کے میں پولیس ایک مثالی ادارہ بن چکا ہے جبکہ سندھ میں پولیس کا نظام ٹھیک نہ ہونے کے باعث وہاں پر دہشت گردی ہو رہی ہے، شہر میں امن لانا رینجرز کا کام نہیں پولیس کا ہے، پنجاب کی پولیس میں سیاسی مداخلت ہے اس لئے جرائم بڑھ گئے ہیں، یہاں پر تو پولیس افسروں کی ترقیاں اس وقت تک نہیں ہوتیں جب تک رائیونڈ سے مراسلہ نہ آئے۔
عمران خان نے آئی جی پنجاب کیخلاف شیم شیم کے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب کچھ شرم کرو، آپ شریفوں کے ملازم بنے ہوئے ہیں، میرا دل کہتا ہے کہ2015ء نئے پاکستان کا سال ہے، اب این اے122 کی وکٹ بھی گرنے والی ہے اگر (ن) لیگ پہلے ہی4 حلقوں میں دھاندلی کی تحقیقات کروا دیتی تو میں نے نہ دھرنا دینا تھا اور نہ جوڈیشل کمیشن بننا تھا، میں تو چاہتا تھا کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئے، اس کیلیے صاف شفاف الیکشن ضروری ہے، اب21 مئی کو ضمنی الیکشن نہیں شریفوں کیخلاف احتجاج ہے اور سب نے اپنے حقوق کیلیے کھڑا ہونا ہے اور تحریک انصاف کو ووٹ دے کر ثابت کرنا ہے کہ تبدیلی آ نہیں رہی، آ گئی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2qbt0g_imran-khan-multan_news
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ21 مئی کو ملتان کے ضمنی الیکشن نہیں بلکہ 2 سوچوں اور نظریوں کے درمیان مقابلہ ہے اورعوام تحریک انصاف کو ووٹ دے کر شریف خاندان کیخلاف احتجاج کریں کہ ہم ان کی بادشاہت نہیں چاہتےجب کہ این اے125کے بعد این اے122کی وکٹ بھی گرتی نظر آ رہی ہے۔
ملتان میں پی پی196 میں ضمنی انتخابات کے حوالے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں ملتان صرف ضمنی الیکشن کیلیے جلسہ کرنے نہیں آیا یہ دو نظریوں کا مقابلہ ہے، ایک وہ سوچ جو سیاست میں ذاتی مفادات کیلیے آتی ہے اور وعدے کر کے پیسہ بنا کر واپس چلی جاتی ہے،1970ء سے دو جماعتیں باریاں لے رہی ہیں اب ان کے بچے بھی باریاں لینے کیلیے میدان میں آ رہے ہیں، مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انہوں نے عوام سے کہا کہ آپ نے ایک سوچ کو شکست دینے کیلیے نکلنا ہے، بادشاہت کی ذہنیت کو شکست دینے کیلئے نکلنا ہے آپ نے شریفوں کو بتانا ہے کہ آپ کی بادشاہت قبول نہیں کرتے۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے دھرنے میں بار بار کہا کہ اپنے حقوق کیلئے کھڑے ہوں، اب پھر ملتان کی عوام سے کہتا ہوں کہ اپنے حقوق کیلھے کھڑے ہوں، 2 ماہ کے پی کے کے مختلف ملازمین نے میرے گھر کے باہر حقوق کیلیے دھرنا دیا لیکن رائیونڈ میں نوازشریف کے گھر کے باہر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا،21 مئی کو کوئی الیکشن ہونے نہیں جا رہا بلکہ آپ شہباز شریف کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے وعدہ کیا کہ 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کردوں گا، کیا لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی، ملتان کو اچھے اسپتالوں کی ضرورت ہے لیکن ملتان کو صرف62 ارب کی میٹرو دیکر خوش کیا جا رہا ہے، کسانوں کو اجناس کی پوری قیمت نہیں دی جاتی، ان کاموں میں حکمرانوں کو کمیشن نہیں ملتا تھا جو میٹرو سے ملنا ہے، ظلم ہے کہ اڑھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، اب آپ نے مسلم لیگ (ن) کو اس الیکشن میں ہرا کر اسے بتانا ہے کہ ہمیں تبدیلی چاہیے، کے پی کے میں پولیس ایک مثالی ادارہ بن چکا ہے جبکہ سندھ میں پولیس کا نظام ٹھیک نہ ہونے کے باعث وہاں پر دہشت گردی ہو رہی ہے، شہر میں امن لانا رینجرز کا کام نہیں پولیس کا ہے، پنجاب کی پولیس میں سیاسی مداخلت ہے اس لئے جرائم بڑھ گئے ہیں، یہاں پر تو پولیس افسروں کی ترقیاں اس وقت تک نہیں ہوتیں جب تک رائیونڈ سے مراسلہ نہ آئے۔
عمران خان نے آئی جی پنجاب کیخلاف شیم شیم کے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب کچھ شرم کرو، آپ شریفوں کے ملازم بنے ہوئے ہیں، میرا دل کہتا ہے کہ2015ء نئے پاکستان کا سال ہے، اب این اے122 کی وکٹ بھی گرنے والی ہے اگر (ن) لیگ پہلے ہی4 حلقوں میں دھاندلی کی تحقیقات کروا دیتی تو میں نے نہ دھرنا دینا تھا اور نہ جوڈیشل کمیشن بننا تھا، میں تو چاہتا تھا کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت آئے، اس کیلیے صاف شفاف الیکشن ضروری ہے، اب21 مئی کو ضمنی الیکشن نہیں شریفوں کیخلاف احتجاج ہے اور سب نے اپنے حقوق کیلیے کھڑا ہونا ہے اور تحریک انصاف کو ووٹ دے کر ثابت کرنا ہے کہ تبدیلی آ نہیں رہی، آ گئی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2qbt0g_imran-khan-multan_news