دورہ کوریا قومی ہاکی پلیئرز انتظار کی سولہ پر لٹک گئے

پاکستانی ٹیم انچیون میں میزبان جنوبی کوریا کے خلاف 4 ٹیسٹ میچز پر مبنی سیریز کھیلے گی


پاکستانی ٹیم انچیون میں میزبان جنوبی کوریا کے خلاف 4 ٹیسٹ میچز پر مبنی سیریز کھیلے گی۔ فوٹو :فائل

قومی ہاکی پلیئرز انتظار کی سولی پر لٹک گئے،21گھنٹے گزرنے کے باوجود کوریا نہ پہنچ سکے، دبئی میں 15 گھنٹے کے طویل قیام کے بعد ہفتے کی دوپہر ایک بجے سفر ختم ہونے کی امید ہے، تھکان سے کارکردگی بھی متاثر ہونے کا خدشہ سامنے آگیا۔

آسمان سے گرا کھجورمیں اٹکا کی کہاوت ان دنوں پاکستان ہاکی ٹیم پر خوب صادر آتی ہے۔27ماہ سے سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم قومی پلیئرز کو دورہ آسٹریلیا کے ڈیلی الائونس کی ادائیگی بھی نہیں ہو سکی ہے،اب رہی سہی کسر کوریا کے طویل سفر نے پوری کر دی۔ ذرائع کے مطابق مالی مشکلات کی شکار ٹیم21گھنٹے گزرنے کے باوجود تاحال کوریا نہیں پہنچ سکی، گرین شرٹس جمعے کی صبح 9 بجے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے براستہ دبئی روانہ ہوئے، 2گھنٹے سے زائد سفر کے بعد پلیئرز دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو علم ہوا کہ کوریا جانے کیلیے ایئرپورٹ پر ہی مزید 15گھنٹے انتظار کرنا پڑے گا۔

مزید معلوم ہوا ہے کھلاڑیوں کی دبئی سے کوریا روانگی ہفتے کی صبح 5بجے شیڈول تھی جہاں سے وہ 8 گھنٹے مزید سفر کے بعد پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے منزل تک پہنچیں گے۔ یاد رہے کہ عام طور پر کوریا جانے کیلیے براستہ بنکاک کا روٹ استعمال کیا جاتا ہے جس میں مجموعی طور پر9 گھنٹے صرف ہوتے ہیں، مگر پاکستان ہاکی ٹیم 9 گھنٹے کا یہ سفر 28گھنٹے میں مکمل کرنے پر مجبور ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق طویل سفر کی تھکاوٹ کی وجہ سے کھلاڑی پہلے دن پریکٹس سے محروم رہیں گے۔ یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم انچیون میں میزبان جنوبی کوریا کے خلاف 4 ٹیسٹ میچز پر مبنی سیریز کھیلے گی، مقابلوں کا آغاز 18مئی سے ہوگا، دیگر میچز بالترتیب20، 22 اور 24 تاریخ کو شیڈول ہیں۔

دورے کیلیے ٹیم کا حصہ بننے والے کھلاڑیوں میں کپتان محمد عمران ، عمران بٹ ، محمد توثیق، احمد شکیل بٹ ، تصور عباس، زوہیب اشرف ، فیصل قادر ، محمد وقاص شریف ، محمد رضوان جونیئر ، ارسلان قادر ، علی شان، مظہرعباس، محمد کاشف علی شفقت رسول، محمد عمر بھٹہ ، محمد دلبراور نواز اشفاق شامل ہیں، ہیڈ کوچ شہناز شیخ ،اسسٹنٹ کوچ ناصر علی اور ٹیم ڈاکٹر اسد عباس بھی ساتھ گئے ہیں ۔

دریں اثنا قومی کپتان محمد عمران نے ہاکی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کردیا،ان کے مطابق حکومت جس طرح دیگر قومی ایشوزپر توجہ دیتی ہے اسی طرح ہمارے مسائل بھی دیکھے۔ دبئی سے نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو میں محمد عمران نے کہا کہ ہاکی پاکستان کا واحد کھیل ہے جس نے ملک کو عالمی سطح پر سب سے زیادہ میڈلز جتوائے، اس سے وابستہ کھلاڑیوں نے ہمیشہ ملکی مفادات کو ترجیح دی لیکن حکومت کو بھی ہمارے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا چاہیے، ہمارے مالی مسائل حل کرنے کیلیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے۔

محمد عمران نے کہا کہ حکومت سپورٹ کرے تو ایک ایک کرکے عالمی ٹائٹل پاکستان کو دوبارہ دلانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ ہمارا اصل ہدف اولمپک کوالیفائنگ رائونڈ ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہم درست سمت کی جانب گامزن ہیں،اپنا مقصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ قومی کپتان نے کہا کہ دورہ آسٹریلیا کے دوران دنیا کی بہترین ٹیموں کے ساتھ کھیلنے سے پلیئرز بالخصوص نوجوانوں کے کھیل میں مزید بہتری آگئی، ٹیم میں موجود خامیوں کوکوریا سے مقابلوں کے دوران دور کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں