1998 میں طیارہ ہائی جیک کرنے والے 3 مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد
تینوں مجرموں نے پی آئی اے کا طیارہ ہائی جیک کر کے بلوچستان سے بھارت لے جانے کی کوشش کی تھی۔
MADRID:
صدرمملکت ممنون حسین نے 1998 میں طیارہ ہائی جیک کرنے والے 3 مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کردیں جس کے بعد انہیں حیدرآباد سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 1998 میں بلوچستان سے پی آئی اے کا طیارہ بھارت لے جانے کی کوشش کرنے والے 3 مجرموں کی رحم کی اپیلیں صدر مملکت نے مسترد کردیں جس کے بعد انہیں حیدرآباد سینٹرل جیل میں پھانسی دی جائے گی جب کہ اس حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ نے محکمہ داخلہ سندھ کو ڈیتھ وارنٹ لینے کی ہدایت کردی۔ حیدرآباد سینٹرل جیل میں قید مجرموں میں شہسوار بلوچ، شبیر بلوچ اور صابر بلوچ شامل ہیں جنہیں ڈیتھ وارنٹ ملنے کے بعد وہیں پھانسی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ تینوں مجرموں نے 1998 میں پی آئی اے کا طیارہ بلوچستان سے اغوا کر کے بھارت لے جانے کی کوشش کی جسے ناکام بناتے ہوئے حیدرآباد میں طیارہ اتارلیا گیا جب کہ مجرموں کے خلاف سائٹ پولیس اسٹیشن حیدرآباد میں ہی 24 مئی 1998 کو مقدمہ درج کیا گیا جس کے بعد اسی سال اگست میں انسداد دہشت گردی عدالت نے تینوں مجرموں کو سزائے موت کا حکم دیا تھا۔
صدرمملکت ممنون حسین نے 1998 میں طیارہ ہائی جیک کرنے والے 3 مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کردیں جس کے بعد انہیں حیدرآباد سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 1998 میں بلوچستان سے پی آئی اے کا طیارہ بھارت لے جانے کی کوشش کرنے والے 3 مجرموں کی رحم کی اپیلیں صدر مملکت نے مسترد کردیں جس کے بعد انہیں حیدرآباد سینٹرل جیل میں پھانسی دی جائے گی جب کہ اس حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ نے محکمہ داخلہ سندھ کو ڈیتھ وارنٹ لینے کی ہدایت کردی۔ حیدرآباد سینٹرل جیل میں قید مجرموں میں شہسوار بلوچ، شبیر بلوچ اور صابر بلوچ شامل ہیں جنہیں ڈیتھ وارنٹ ملنے کے بعد وہیں پھانسی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ تینوں مجرموں نے 1998 میں پی آئی اے کا طیارہ بلوچستان سے اغوا کر کے بھارت لے جانے کی کوشش کی جسے ناکام بناتے ہوئے حیدرآباد میں طیارہ اتارلیا گیا جب کہ مجرموں کے خلاف سائٹ پولیس اسٹیشن حیدرآباد میں ہی 24 مئی 1998 کو مقدمہ درج کیا گیا جس کے بعد اسی سال اگست میں انسداد دہشت گردی عدالت نے تینوں مجرموں کو سزائے موت کا حکم دیا تھا۔