فیوچرکنسرن کے متاثرہ مزید 2 افراد ہائیکورٹ پہنچ گئے
عدالت میںکمپنی اورمالک کے خلاف درخواستوں کی تعداد 46ہوگئی
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کر لوگوں سے کروڑوں روپے ہتھیانے کی دو مزید درخواستوں پر فیوچر کنسرن کمپنی کے مالک عاصم ملک اور محکمہ ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔
یہ درخواستیں شاہدہ بی بی اور محمدآصف کی طرف سے دائر کی گئی ہیں جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ فیوچر کنسرن کی جانب سے بیرون ملک بھجوانے کے لیے لاکھوں روپے وصول کیے گئے لیکن آج تک بچوں کو بیرون ملک بھجوایا گیا نہ پیسے واپس کیے گئے، رقم کا مطالبہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔ ایف آئی اے میں درخواست دی گئی لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوئی لہٰذا عدالت نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کرے۔ لاہور ہائیکورٹ کے روبرو فیوچر کنسرن کمپنی اور اس کے مالک کے خلاف اب درخواستوں کی تعداد 46ہوگئی ہے ۔
اس سے قبل ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ کمپنی کے مالک کے خلاف 32 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ فاضل عدالت نے نئی درخواستوں پر متعلقہ حکام سمیت کمپنی کے مالک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر تھانہ سرور روڈ پولیس نے جمعرات کو فیوچرکنسرن کے مالک کی گرفتاری کے لیے کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مارا تاہم ملزم پکڑا نہیں جاسکا۔ سب انسپکٹر ارشد بشیر کے مطابق چھاپے کے وقت عاصم ملک دفتر میں موجود نہیں تھا۔
یہ درخواستیں شاہدہ بی بی اور محمدآصف کی طرف سے دائر کی گئی ہیں جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ فیوچر کنسرن کی جانب سے بیرون ملک بھجوانے کے لیے لاکھوں روپے وصول کیے گئے لیکن آج تک بچوں کو بیرون ملک بھجوایا گیا نہ پیسے واپس کیے گئے، رقم کا مطالبہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔ ایف آئی اے میں درخواست دی گئی لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوئی لہٰذا عدالت نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کرے۔ لاہور ہائیکورٹ کے روبرو فیوچر کنسرن کمپنی اور اس کے مالک کے خلاف اب درخواستوں کی تعداد 46ہوگئی ہے ۔
اس سے قبل ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ کمپنی کے مالک کے خلاف 32 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ فاضل عدالت نے نئی درخواستوں پر متعلقہ حکام سمیت کمپنی کے مالک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر تھانہ سرور روڈ پولیس نے جمعرات کو فیوچرکنسرن کے مالک کی گرفتاری کے لیے کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مارا تاہم ملزم پکڑا نہیں جاسکا۔ سب انسپکٹر ارشد بشیر کے مطابق چھاپے کے وقت عاصم ملک دفتر میں موجود نہیں تھا۔