’’دو سال کے دوران پاکستان میں فلم بنانے کی رفتار بہت سست رہی ‘‘
فلم انڈسٹری کی ترقی کیلیے سال میں 50سے زائد فلمیں بنانے کی ضرورت ہے، رپورٹ
گزشتہ دو سال کے دروان پاکستان میں فلمیں بنانے کی رفتار بہت سست رہی ہے خیال کیا جارہا تھا کہ 2015ء میں کم از کم 25 سے زائد پاکستانی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی۔
بھارتی فلموں کی تواتر سے ناکامی کے بعد یہ بہت اچھا موقع تھا کہ پاکستانی فلمیں پاکستانی سنیماؤں پر قبضہ جمانے میں کامیاب ہوجائیں گی لیکن سال کے5ماہ گزرنے کے بعد اب تک صرف چار فلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئیں ہیں جب کہ گزشتہ سال جو فلمیں بنائی گئیں ان کی تعداد15تھی۔ پاکستانی فلموں کی موجودہ صورتحال خاصی مایوس کن ہے۔
جس سے سینما انڈسٹری میں بہت سے خدشات پائے جاتے ہیں، چند پاکستانی فلموں نے باکس آفس پر شاندار کامیابی حاصل کی جس کے بعد پاکستانی سینما انڈسٹری میں اطمینان کا اظہار کیا گیا اور امید کی کرن نظرآئی کیونکہ بھارتی فلمیں پاکستان کی سینما انڈسٹری کی ترقی کا حل نہیں ہیں لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوسکے گا جب پاکستان میں سال میں50سے زائد فلمیں بنائی جائیں گی۔
بھارتی فلموں کی تواتر سے ناکامی کے بعد یہ بہت اچھا موقع تھا کہ پاکستانی فلمیں پاکستانی سنیماؤں پر قبضہ جمانے میں کامیاب ہوجائیں گی لیکن سال کے5ماہ گزرنے کے بعد اب تک صرف چار فلمیں نمائش کے لیے پیش کی گئیں ہیں جب کہ گزشتہ سال جو فلمیں بنائی گئیں ان کی تعداد15تھی۔ پاکستانی فلموں کی موجودہ صورتحال خاصی مایوس کن ہے۔
جس سے سینما انڈسٹری میں بہت سے خدشات پائے جاتے ہیں، چند پاکستانی فلموں نے باکس آفس پر شاندار کامیابی حاصل کی جس کے بعد پاکستانی سینما انڈسٹری میں اطمینان کا اظہار کیا گیا اور امید کی کرن نظرآئی کیونکہ بھارتی فلمیں پاکستان کی سینما انڈسٹری کی ترقی کا حل نہیں ہیں لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوسکے گا جب پاکستان میں سال میں50سے زائد فلمیں بنائی جائیں گی۔