آئندہ بجٹ میں بی آئی ایس پی فنڈز میں نمایاں اضافہ کیا جائے گا اسحٰق ڈار
حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام فنڈ کے لیے مزید رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسحق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈارنے کہاہے کہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام فنڈ کے لیے مزید رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، اس فنڈ کے ذریعے غریب طبقے کی مدد کی جاتی ہے، آئندہ بجٹ میں بی آئی ایس پی کے فنڈز میں نمایاں اضافہ کیا جارہا ہے، حکومت برطانوی امدادی اداروں کے تعاون کا خیر مقدم کرتی ہے۔
وہ ہفتہ کو یہاں پاک چائنہ انویسٹمنٹ کمپنی اور ڈی ایف آئی ڈی (ڈیفڈ) کے کنٹری ہیڈ رچرڈ منٹگمری سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے مزید فنڈز کے اجرا اور پاکستان اور چین کے درمیان سرمایہ کاری کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔ برطانیہ کے ادارے ڈی ایف آئی ڈی کے کنٹری ہیڈ نے ملاقات کے دوران یقین دلایا کہ برطانیہ پاکستان میں سماجی شعبے کی ترقی کے لیے مزید امداد فراہم کرے گا۔
ملاقات میں برطانوی تعاون سے چلنے والے سماجی شعبے کے مختلف پروگرامز کی پیش رفت پر بات چیت ہوئی۔ اسحق ڈار نے رچرڈ مونٹمری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام فنڈ کے لیے مزید رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، اس فنڈ کے ذریعے غریب طبقے کی مدد کی جاتی ہے اور آئندہ بجٹ میں بی آئی ایس پی کے فنڈز میں نمایاں اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برطانوی امدادی اداروں کے تعاون کا خیر مقدم کرتی ہے۔
دریں اثنا پاکستان چائنہ انویسٹمنٹ کمپنی کے ایک وفد نے بھی وزیر خزانہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وفد نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ دسمبر 2014 تک کمپنی کے اثاثے 20.008 ارب تک تھے اور کمپنی نے 7.59 ملین کے واجبات ادا کیے ہیں جس کے بعد کمپنی کو ریکارڈ 469 ملین کا منافع ہوا ہے۔ ملاقات میں کمپنی کے نئے منیجنگ ڈائریکٹر کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ یہ کمپنی 2007میں پاکستان اور چین کے درمیان ایک معاہدے کے تحت قائم کی گئی تھی۔کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تین ارکان کا تعلق پاکستان اور تین کا تعلق چین سے ہوتا ہے۔
وہ ہفتہ کو یہاں پاک چائنہ انویسٹمنٹ کمپنی اور ڈی ایف آئی ڈی (ڈیفڈ) کے کنٹری ہیڈ رچرڈ منٹگمری سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے مزید فنڈز کے اجرا اور پاکستان اور چین کے درمیان سرمایہ کاری کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔ برطانیہ کے ادارے ڈی ایف آئی ڈی کے کنٹری ہیڈ نے ملاقات کے دوران یقین دلایا کہ برطانیہ پاکستان میں سماجی شعبے کی ترقی کے لیے مزید امداد فراہم کرے گا۔
ملاقات میں برطانوی تعاون سے چلنے والے سماجی شعبے کے مختلف پروگرامز کی پیش رفت پر بات چیت ہوئی۔ اسحق ڈار نے رچرڈ مونٹمری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام فنڈ کے لیے مزید رقم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، اس فنڈ کے ذریعے غریب طبقے کی مدد کی جاتی ہے اور آئندہ بجٹ میں بی آئی ایس پی کے فنڈز میں نمایاں اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برطانوی امدادی اداروں کے تعاون کا خیر مقدم کرتی ہے۔
دریں اثنا پاکستان چائنہ انویسٹمنٹ کمپنی کے ایک وفد نے بھی وزیر خزانہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وفد نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ دسمبر 2014 تک کمپنی کے اثاثے 20.008 ارب تک تھے اور کمپنی نے 7.59 ملین کے واجبات ادا کیے ہیں جس کے بعد کمپنی کو ریکارڈ 469 ملین کا منافع ہوا ہے۔ ملاقات میں کمپنی کے نئے منیجنگ ڈائریکٹر کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ یہ کمپنی 2007میں پاکستان اور چین کے درمیان ایک معاہدے کے تحت قائم کی گئی تھی۔کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تین ارکان کا تعلق پاکستان اور تین کا تعلق چین سے ہوتا ہے۔