افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں151طالبان مارے گئے

جب تک نیٹوکاایک بھی فوجی افغانستان میں موجود ہیں،ہم ان پرحملے جاری رکھیں گے، طالبان ترجمان


Online/AFP May 17, 2015
جب تک نیٹوکاایک بھی فوجی افغانستان میں موجود ہیں،ہم ان پرحملے جاری رکھیں گے، طالبان ترجمان۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

افغانستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں 151 طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ طالبان جنگجوئوں نے پکتیا سے 27افراد کوحکومتی اہلکارہونے کے شبہ میں اغوا کر لیا۔

افغان طالبان نے بدھ کوکابل کے ایک ہوٹل میں حملے کاجواز پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ افغانستان پرقابض ممالک کے شہریوں وعام لوگوں میں شمار نہیں کیا جا سکتا،نیٹوکی موجودگی تک حملے جاری رہیں گے، غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان میں کہاگیاہے کہ ملک بھرمیں ہونیوالے آپریشن کے دوران 100طلبان زخمی اور 7کو گرفتارکرلیاگیا، بیان میں کہا گیا کہ اسی دورانیے میں16 افغان فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

دریں اثنا طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہدنے ٹوئٹر پرپیغام میں کہاکہ مغربی ممالک کوسمجھنا ہو گا کہ جب تک افغانستان میں ان کے فوجی موجودہیں،ان کے شہریوں کوبھی یہاں تحفظ نہیں ملے گا۔انھوں نے نیٹوکی جانب سے 2016کے بعدبھی'سویلین مشن' کے تحت افغانستان میں فوجیں رکھنے کے فیصلے کی مذمت کی اورکہاکہ جب تک نیٹوکاایک بھی فوجی افغانستان میں موجود ہیں،ہم ان پرحملے جاری رکھیں گے۔

شہریوں کواغوا کیے جانیکا واقعہ صوبہ پکتیاکے ضلع سیدکرم میں پیش آیاجہاںمسلح افراد نے سڑک بلاک کرکے گاڑیوں سے27 افرادکو یرغمال بنایا۔طالبان ترجمان نے 27 افراد کو اغوا کرنے کی تصدیق کی اورکہاکہ انھیں حکومتی اہلکارہونے کے شبہ میں پکڑا ہے۔8افرادکے حکومتی ملازم ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 19سے تفتیش جاری ہے۔صوبائی کونسل ممبررحمن قادری نے بتایاکہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے علاقے میں فورسزبھیج دی گئی ہیں۔مغویوں کی رہائی کے مذاکرات کے لیے قبائلی عمائدین کوبھی بھیجاگیاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔