داعش خیبرپختونخوا اور فاٹا میں نیٹ ورک بنانے لگی
داعش کراچی، لاہور اور خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کومبینہ طور پر نشانہ بنائے گی،ذرائع
SUKKUR:
خیبرپختونخوا اورفاٹا میں داعش غیرمحسوس اورانتہائی پراسرار طریقے سے پھیل رہی ہے اوراس نے تعلیم یافتہ نوجوانوں کواپنی طرف راغب کرنا شروع کردیا ہے۔
انٹیلی جنس حکام کے مطابق پشاورکے پوش علاقوں حیات آباد، پشاور یونیورسٹی ٹاؤن سمیت کئی دیگرعلاقوں سے متعدد نوجوانوں نے داعش میں مبینہ طورپر شمولیت اختیار کی ہے جس میں بعض کمپیوٹرکے کئی ماہربھی شامل ہیں۔ اعلیٰ پولیس حکام اورانٹیلی جنس اداروں کے حکام بھی آف دی ریکارڈصوبے میں داعش کاوجودتسلیم کرتے ہیں ۔ایک اعلیٰ سرکاری افسرنے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایا کہ ان کے پاس جو اطلاعات ہیں ان کے مطابق کئی غیرملکی انٹیلی جنس ادارے داعش کے لیے کام کررہے ہیں۔ داعش میں شامل ہونے اورتنظیم چلانے کاطریقہ کار انتہائی خفیہ ہے اورسیکیورٹی ادارے ان افرادکو پکڑنے یانیٹ ورک کاپتہ چلانے میں مصروف ہیں تاہم ابھی تک بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
گزشتہ دنوں بڈھ بیرسے داعش کے اعلیٰ کمانڈر کوگرفتار کرنے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں جبکہ خفیہ ادارے ایک مغربی ملک سے آنے والے ان 5افرادکے بارے میں بھی معلومات لے رہے ہیں جن کا تعلق مبینہ طورپر داعش سے ہے۔ ان میں3لاہور اور 2کراچی ایئرپورٹ پر اترے تھے۔ باڑہ، اورکزئی ایجنسی، ہنگواور پاڑاچنار سے مبینہ طورپر سیکڑوں افرادنے داعش کارخ کرلیا ہے۔ تنظیم نے کچھ عرصہ قبل تحریک طالبان اورکزئی ایجنسی کے امیرحافظ سعیدکو پاکستان(ولایت خراسان)کا امیرمقررکیاہے۔ اعلیٰ عہدیدار کے مطابق حافظ سعید خاص مسلک کے لوگوں کوٹارگٹ کریںگے۔ ابوبکر بغدادی کے ترجمان العدنانی کی طرف سے پاکستانی داعش تنظیم کوتسلیم کرنے کی وجہ سے تشویش ہے تاہم ان کاحافظ سعید سے رابطہ نہیں ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق داعش نے پاکستان میں فرقہ وارانہ وارداتوں میں ملوث ایک تنظیم سے غیرعلانیہ اتحاد کیاہے اوروہی لوگ فی الحال ان کوافرادی قوت دیںگے۔داعش کی خاموشی نے بھی خفیہ اداروں کوپریشان کررکھا ہے کیونکہ ان کے مطابق وہ ایسے بڑے حملے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں جوآرمی پبلک اسکول جیسا ہو۔ ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ داعش کراچی، لاہور اور خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کومبینہ طور پر نشانہ بنائے گی۔ سیکیورٹی امورکے ماہرنے بتایاکہ داعش عرب ممالک میں کئی محاذوں پرلڑ رہی ہے اورشاید فی الحال یہاں آناان کی ترجیح نہیں۔ طالبان کی وہ قوت نہیں رہی ہے اوروقت کے ساتھ داعش ان کی جگہ لے گی۔
خیبرپختونخوا اورفاٹا میں داعش غیرمحسوس اورانتہائی پراسرار طریقے سے پھیل رہی ہے اوراس نے تعلیم یافتہ نوجوانوں کواپنی طرف راغب کرنا شروع کردیا ہے۔
انٹیلی جنس حکام کے مطابق پشاورکے پوش علاقوں حیات آباد، پشاور یونیورسٹی ٹاؤن سمیت کئی دیگرعلاقوں سے متعدد نوجوانوں نے داعش میں مبینہ طورپر شمولیت اختیار کی ہے جس میں بعض کمپیوٹرکے کئی ماہربھی شامل ہیں۔ اعلیٰ پولیس حکام اورانٹیلی جنس اداروں کے حکام بھی آف دی ریکارڈصوبے میں داعش کاوجودتسلیم کرتے ہیں ۔ایک اعلیٰ سرکاری افسرنے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایا کہ ان کے پاس جو اطلاعات ہیں ان کے مطابق کئی غیرملکی انٹیلی جنس ادارے داعش کے لیے کام کررہے ہیں۔ داعش میں شامل ہونے اورتنظیم چلانے کاطریقہ کار انتہائی خفیہ ہے اورسیکیورٹی ادارے ان افرادکو پکڑنے یانیٹ ورک کاپتہ چلانے میں مصروف ہیں تاہم ابھی تک بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
گزشتہ دنوں بڈھ بیرسے داعش کے اعلیٰ کمانڈر کوگرفتار کرنے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں جبکہ خفیہ ادارے ایک مغربی ملک سے آنے والے ان 5افرادکے بارے میں بھی معلومات لے رہے ہیں جن کا تعلق مبینہ طورپر داعش سے ہے۔ ان میں3لاہور اور 2کراچی ایئرپورٹ پر اترے تھے۔ باڑہ، اورکزئی ایجنسی، ہنگواور پاڑاچنار سے مبینہ طورپر سیکڑوں افرادنے داعش کارخ کرلیا ہے۔ تنظیم نے کچھ عرصہ قبل تحریک طالبان اورکزئی ایجنسی کے امیرحافظ سعیدکو پاکستان(ولایت خراسان)کا امیرمقررکیاہے۔ اعلیٰ عہدیدار کے مطابق حافظ سعید خاص مسلک کے لوگوں کوٹارگٹ کریںگے۔ ابوبکر بغدادی کے ترجمان العدنانی کی طرف سے پاکستانی داعش تنظیم کوتسلیم کرنے کی وجہ سے تشویش ہے تاہم ان کاحافظ سعید سے رابطہ نہیں ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق داعش نے پاکستان میں فرقہ وارانہ وارداتوں میں ملوث ایک تنظیم سے غیرعلانیہ اتحاد کیاہے اوروہی لوگ فی الحال ان کوافرادی قوت دیںگے۔داعش کی خاموشی نے بھی خفیہ اداروں کوپریشان کررکھا ہے کیونکہ ان کے مطابق وہ ایسے بڑے حملے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں جوآرمی پبلک اسکول جیسا ہو۔ ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ داعش کراچی، لاہور اور خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع کومبینہ طور پر نشانہ بنائے گی۔ سیکیورٹی امورکے ماہرنے بتایاکہ داعش عرب ممالک میں کئی محاذوں پرلڑ رہی ہے اورشاید فی الحال یہاں آناان کی ترجیح نہیں۔ طالبان کی وہ قوت نہیں رہی ہے اوروقت کے ساتھ داعش ان کی جگہ لے گی۔