جولائی تا اپریل کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1 ارب 36 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا

دس ماہ کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 14ارب 97کروڑ ڈالر کی ترسیلات پاکستان بھجوائی گئیں

دس ماہ کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 14ارب 97کروڑ ڈالر کی ترسیلات پاکستان بھجوائی گئیں۔ فوٹو: فائل

رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس ایک ارب 36کروڑ 40لاکھ ڈالر خسارے کا شکار رہا۔


اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے گزشتہ سال اسی عرصے میں کرنٹ اکاؤنٹ کو 2 ارب 93کروڑ 10لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔رواں سال جنوری سے مارچ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ 77کروڑ 80لاکھ ڈالر سرپلس رہا جبکہ اپریل کے مہینے میں بھی کرنٹ اکاؤنٹ 27کروڑ 50لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔ دس ماہ کے دوران تجارت کو درپیش خسارے کی مالیت 13ارب 84کروڑ 80لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی گزشتہ سال کے اسی عرصے میں تجارت کو 13ارب 71 کروڑ 20لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔

اسی عرصے میں خدمات کی تجارت کو درپیش خسارے کی مالیت گزشتہ سال کے 2ارب 44کروڑ 30لاکھ ڈالر کے مقابلے میں ایک ارب 69کروڑ 40لاکھ ڈالر رہی۔ اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 16ارب 15کروڑ 50لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 15ارب 54کروڑ 20لاکھ ڈالر رہی۔ دس ماہ کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 14ارب 97کروڑ ڈالر کی ترسیلات پاکستان بھجوائی گئیں گزشتہ سال کے اسی عرصے میں ترسیلات کی مالیت 12ارب 89کروڑ 80لاکھ ڈالر رہی تھی۔
Load Next Story