علی موسی گیلانی اور مخدوم شہاب الدین کی عبوری ضمانتوں میں توثیق
دوران سماعت اینٹی نارکوٹکس فورس نے عدالت میں ثبوت بھی پیش کئے
سپریم کورٹ نے ایفی ڈرین کیس میں ملوث علی موسی گیلانی اور مخدوم شہاب الدین کی عبوری ضمانتوں میں توثیق کردی۔
سپریم کورٹ میں ایفی ڈرین کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت علی موسیٰ گیلانی کے وکیل خالد رانجھا کا کہنا تھا کہ ان کے موکل پر رشوت لینے کا کوئی الزام نہیں، گرفتاری سے پہلے تحقیقات مکمل ہونی چاہیئں، جبکہ وعدہ معاف گواہوں کا کہنا تھا کہ علی موسی نے کوٹہ الاٹمنٹ کیلئے دباؤ ڈالا۔
اس موقع پر دونوں ملزمان کے وکلاء کی جانب سے دائر درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے عدالت نے سابق وزیراعظم کے صاحبزادے علی موسی گیلانی اور وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین کی عبوری ضمانتوں میں توثیق کردی ۔
علی موسی گیلانی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد ہے، کسی پر الزام لگانا آسان اور ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ٹرائل کورٹ میں بھی اپنی بے گناہی ثابت کرونگا۔
مخدوم شہاب الدین نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف وارنٹ اس دن نکالے گئے جب میں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائی، انہوں نے کہا کہ ایفی ڈرین کیس میں میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔
سپریم کورٹ میں ایفی ڈرین کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت علی موسیٰ گیلانی کے وکیل خالد رانجھا کا کہنا تھا کہ ان کے موکل پر رشوت لینے کا کوئی الزام نہیں، گرفتاری سے پہلے تحقیقات مکمل ہونی چاہیئں، جبکہ وعدہ معاف گواہوں کا کہنا تھا کہ علی موسی نے کوٹہ الاٹمنٹ کیلئے دباؤ ڈالا۔
اس موقع پر دونوں ملزمان کے وکلاء کی جانب سے دائر درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے عدالت نے سابق وزیراعظم کے صاحبزادے علی موسی گیلانی اور وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین کی عبوری ضمانتوں میں توثیق کردی ۔
علی موسی گیلانی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد ہے، کسی پر الزام لگانا آسان اور ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ٹرائل کورٹ میں بھی اپنی بے گناہی ثابت کرونگا۔
مخدوم شہاب الدین نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف وارنٹ اس دن نکالے گئے جب میں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائی، انہوں نے کہا کہ ایفی ڈرین کیس میں میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔