سانحہ ماڈل ٹاؤن کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو کلین چٹ دیدی
صوبائی حکومت نے منہاج القرآن کے باہر سے تجاوزات ہٹانے کے سوا کوئی دوسرا حکم نہیں دیا ،تحقیقاتی رپورٹ
KARACHI:
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تفتیش مکمل کرتے ہوئے رپورٹ حکومت کو بھیج دی جس میں وزیراعظم، وزیراعلی پنجاب اور سابق وزیرقانون پر الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے واقعے کی تحقیقات کے بعد وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور سابق وزیرقانون کو کلین چٹ دے دی اور رپورٹ میں ایس پی سیکیورٹی سلمان خان اور 10 پولیس اہلکاروں کو واقعے کا ذمہ دار قراردیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ صوبائی حکومت کی جانب سے منہاج القرآن کے باہر سے ٹی ایم اے اور پولیس کو تجاوزات ہٹانے کے سوا کوئی دوسرا حکم نہیں دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق 15 جون 2014 کو عوامی تحریک کے 2 سے 3 ہزار کارکنان کا تصادم ہوا جب کہ دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ اور پتھراؤ بھی کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 15 جون کو عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے باہر سے تجاوزات ہٹانے پر پولیس اور عوامی تحریک کے درمیان تصادم کے نتیجے میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2qu4ll
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تفتیش مکمل کرتے ہوئے رپورٹ حکومت کو بھیج دی جس میں وزیراعظم، وزیراعلی پنجاب اور سابق وزیرقانون پر الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے واقعے کی تحقیقات کے بعد وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور سابق وزیرقانون کو کلین چٹ دے دی اور رپورٹ میں ایس پی سیکیورٹی سلمان خان اور 10 پولیس اہلکاروں کو واقعے کا ذمہ دار قراردیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ صوبائی حکومت کی جانب سے منہاج القرآن کے باہر سے ٹی ایم اے اور پولیس کو تجاوزات ہٹانے کے سوا کوئی دوسرا حکم نہیں دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق 15 جون 2014 کو عوامی تحریک کے 2 سے 3 ہزار کارکنان کا تصادم ہوا جب کہ دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ اور پتھراؤ بھی کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 15 جون کو عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے باہر سے تجاوزات ہٹانے پر پولیس اور عوامی تحریک کے درمیان تصادم کے نتیجے میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2qu4ll