نوازشریف اور زرداری نے مل کر نیب کا سربراہ لگایا جس نے ان کے کیسز ختم کردیئے عمران خان

گیس انفراسٹرکچر ڈوپلیمنٹ بل منظور ہونے سےصوبوں میں احساس محرومی بڑھے گا اور اس سے پنجاب کے خلاف نفرتوں میں اضافہ ہوگا


ویب ڈیسک May 20, 2015
چیف جسٹس پر مکمل اعتماد ہے اور جوڈیشل کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا ہمیں مںظور ہوگا، عمران خان فوٹو:فائل

تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری اور نوازشریف اپنے مفاد کی خاطر ایک ہوجاتے ہیں جس سے پاکستان کو نقصان پہنچتاہے جب کہ دونوں نے مشاورت سے نیب کا سربراہ لگایا جس نے ان کے تمام کرپشن کیسز ختم کردیئے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کو چیف جسٹس آف پاکستان پر مکمل اعتماد ہے اور جوڈیشل کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا ہمیں منظورہوگا، ہمارے ثبوتوں کی وجہ سے ہی این اے 125 کا فیصلہ عوام کے سامنے آیا اور این اے 122 کا فیصلہ بھی ہمارے حق میں آئے گا جب کہ 2015 الیکشن کا سال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے میرے اختیار میں ہوتی تو میں ذوالفقار مرزا کےالزامات کی تحقیقات ضرور کرواتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی اپوزیشن نہیں ہے آصف زرداری اور نوازشریف اپنے مفاد کی خاطر ایک ہوجاتے ہیں جس سے پاکستان کو نقصان پہنچتاہے، دونوں نےمشاورت سے نیب کا سربراہ لگایا جس نے نوازشریف ورآصف زرداری کے تمام کرپشن کیسز ختم کردیئے۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ گیس انفرااسٹرکچر ڈوپلیمنٹ بل کے منظور ہونے سے تمام صوبوں میں احساس محرومی بڑھنے کے ساتھ حکومت کے اس اقدام سے پنجاب کے خلاف نفرتوں میں اضافہ ہوگا اوراگر حکومت کو گیس انفرااسٹرکچر ڈیولیمنٹ سیس بل منظور کرانا ہے تو اسے مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بل سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا اور صنعتیں مزید تباہی کی طرف جائیں گی جب کہ خیبرپختنوا کی صنعتوں کو زیادہ نقصان ہوگا جہاں پہلے ہی 70 فیصد صنعتیں بند پڑی ہیں، حکومت ٹیکس کا نظام ٹھیک کرتی تو گیس مہنگی نہیں کرنا پڑتی جب کہ یہاں امیروں سے کوئی ٹیکس وصول نہیں کیا جاتا۔

پاک چائنا اقتصادی راہداری کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ پروجیکٹ پاکستان کی کامیابی کے لئے بہت ضروری ہے اور دونوں ممالک کے درمیان 2013 میں مفاہمتی یادداشت کے پر دستخط ہوئے لیکن کسی کو راہداری روٹ کا علم نہیں ہے، جب کہ اس روٹ کے ذریعے بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیمیں بھی پاکستان کو تسلیم کرنے پر آمادہ ہوجائیں گی لہذا اس روٹ کے ذریعے پسماندہ علاقوں کی ڈیولپمنٹ کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں