سعد عزیز نامی ملزم سبین محمود کے قتل کا ماسٹر مائنڈ ہے وزیراعلیٰ سندھ
قائم علی شاہ کا سانحہ صفورا اور سبین محمود قتل کیس کے ملزمان پکڑنے پر پولیس ٹیم کیلئے 5 کروڑ انعام کا اعلان
FAISALABAD:
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ صفورا کے ملزمان اور سبین محمود کے قاتل گرفتار کرلیے گئے ہیں جن میں سے سعد عزیز نامی ملزم سبین محمود کے قتل کا ماسٹر مائنڈ ہے جب کہ سانحہ صفورا کے ملزمان سے اہم ثبوت ملے ہیں۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ سانحہ صفورا میں ملوث ملزمان اور سبین محمود کے قاتلوں کو گرفتا کرلیا گیا ہے، سبین محمود کا ایک قاتل انجینئر تھا جب کہ قتل کا ماسٹر مائنڈ سعد عزیز ہے اور ملزمان نے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا ایک ملزم کے متعدد نام ہیں جو دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث رہا ہے، ملزم کو بم بنانے اور اسے استعمال کرنے کی مہارت حاصل ہے، ملزمان کا ایک بڑا گروپ ہے جس کے نام انہوں نے بتائے ہیں۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملزمان نے رینجرز کے بریگیڈیئر پر خودکش حملے کا بھی اعتراف کیا، ملزمان اسکول پر دھماکوں میں بھی ملوث ہیں جب کہ بوہری برادری اور پولیس پر حملوں سمیت امریکی ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر حملے میں بھی یہی گروپ ملوث تھا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا کے ملزمان سے اہم ثبوت ملے ہیں، ملزمان نے دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے اور ان کے قبضے سے کلاشنکوف، دھماکا خیز مواد سمیت جہادی لٹریچر بھی برآمد ہواہے ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سانحہ صفورا کے ملزمان میں الیاس ناصر نامی ملزم 2013 میں دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے ، طاہر منہاس نامی دہشت گرد ان کا ماسٹر مائنڈ ہے، ملزمان سے مزید تحقیقات کے لیے ان کی جے آئی ٹی کی جائے گی جس کےبعد ایک ہفتے میں مزید تفصیلات بھی بتائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' سندھ میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث ہے اس کی بنیاد پر ہی ''را'' کے ملوث ہونے کی بات کہی تھی تاہم واقعے میں بھارتی ایجنسی کے ملوث ہونے کے بارے میں نہیں کہا تھا۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس نے تین دن میں سانحہ صفورا کے ملزمان کو گرفتار کیا جس پر اسے شاباشی دیتے ہیں جب کہ ملزمان کو گرفتار کرنے والی ٹیم کو 5 کروڑ روپے انعام بھی دیا جائے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2que99_qaim-ali-shah_news
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ صفورا کے ملزمان اور سبین محمود کے قاتل گرفتار کرلیے گئے ہیں جن میں سے سعد عزیز نامی ملزم سبین محمود کے قتل کا ماسٹر مائنڈ ہے جب کہ سانحہ صفورا کے ملزمان سے اہم ثبوت ملے ہیں۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ سانحہ صفورا میں ملوث ملزمان اور سبین محمود کے قاتلوں کو گرفتا کرلیا گیا ہے، سبین محمود کا ایک قاتل انجینئر تھا جب کہ قتل کا ماسٹر مائنڈ سعد عزیز ہے اور ملزمان نے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا ایک ملزم کے متعدد نام ہیں جو دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث رہا ہے، ملزم کو بم بنانے اور اسے استعمال کرنے کی مہارت حاصل ہے، ملزمان کا ایک بڑا گروپ ہے جس کے نام انہوں نے بتائے ہیں۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملزمان نے رینجرز کے بریگیڈیئر پر خودکش حملے کا بھی اعتراف کیا، ملزمان اسکول پر دھماکوں میں بھی ملوث ہیں جب کہ بوہری برادری اور پولیس پر حملوں سمیت امریکی ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر حملے میں بھی یہی گروپ ملوث تھا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا کے ملزمان سے اہم ثبوت ملے ہیں، ملزمان نے دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے اور ان کے قبضے سے کلاشنکوف، دھماکا خیز مواد سمیت جہادی لٹریچر بھی برآمد ہواہے ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سانحہ صفورا کے ملزمان میں الیاس ناصر نامی ملزم 2013 میں دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے ، طاہر منہاس نامی دہشت گرد ان کا ماسٹر مائنڈ ہے، ملزمان سے مزید تحقیقات کے لیے ان کی جے آئی ٹی کی جائے گی جس کےبعد ایک ہفتے میں مزید تفصیلات بھی بتائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' سندھ میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث ہے اس کی بنیاد پر ہی ''را'' کے ملوث ہونے کی بات کہی تھی تاہم واقعے میں بھارتی ایجنسی کے ملوث ہونے کے بارے میں نہیں کہا تھا۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس نے تین دن میں سانحہ صفورا کے ملزمان کو گرفتار کیا جس پر اسے شاباشی دیتے ہیں جب کہ ملزمان کو گرفتار کرنے والی ٹیم کو 5 کروڑ روپے انعام بھی دیا جائے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x2que99_qaim-ali-shah_news