مولوی فضل اللہ نے ملالہ کو قتل کرنے کیلئے قاتل بھیجے ترجمان سوات طالبان

ترجمان نے کہا کہ ہم ملالہ کو مارنے میں تو کامیاب نہیں ہو پائے مگر اس کے والد کو ضرور نشانہ بنائیں گے

سوات طالبان کے ترجمان سراج الدین احمد نے کہا کہ ملالہ کے طالبان کے خلاف بے باک بیانات نے ہمیں اس کو مارنے پر مجبور کیا۔ فوٹو ڈیزائن: جمال خورشید

سوات طالبان کے سربراہ مولوی فضل اللہ نے ملالہ یوسف زئی کو قتل کے لئے نشانہ وارقاتل بھیجے تھے۔

سوات طالبان کے ترجمان سراج الدین احمد نے کہا کہ ملالہ کے طالبان کے خلاف بے باک بیانات نے ہمیں اس کو مارنے پر مجبور کیا۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کچہ عرصے قبل ایک اجلاس ہوا جس میں ملالہ کو جان سے مارنے کا فیصلہ کیا گیااورخاص قسم کے جنگجوؤں کو ملالہ کو قتل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔

سوات طالبان کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے 20 سے 30 سال کی عمر کے درمیان دو لوگوں کا انتخاب کیا جن کا تعلق سوات سے ہی تھا۔ یہ حملہ آور پہلے بھی ایک حزب اختلاف کے رہنما اور ہوٹل کے مالک کو مارچکے تھے اوریہ دونوں اپنے ٹارگٹ کو سر میں گولی مارنے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے نشانہ وار قاتل ہمارے یہاں باعث فخر سمجھے جاتے ہیں اور ان نشانہ وار قاتلوں کو طالبان کے سینئررہنماؤں کی جانب سے مبارک باد دی جاتی ہے۔


سراج الدین احمد نے کہا کہ ملالہ کو قتل کرنے سے قبل دونوں حملہ آوروں نے ملالہ کے اسکول آنے جانے کے راستے اوراس کے اوقات ، ملالہ کس وین سے اسکول جاتی تھی اوراس کی سیکیورٹی سے متعلق تمام معلومات اکٹھی کیں اوران حملہ آوروں نے اپنی طاقت ثابت کرنے کے لئے ملالہ کو ملٹری چیک پوائنٹ کے نزدیک مارنے کا پلان بنایا۔

منگل کے روز دونوں حملہ آوروں نے ملالہ کی بس کو روک کر اس پر حملہ کیا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہم ملالہ کو مارنے میں تو کامیاب نہیں ہو پائے مگر اس کے والد کو ضرور نشانہ بنائیں گے۔

سراج الدین احمد نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ جو ہمارے خلاف بات کرتے ہوئے حکومت کا ساتھ دے گا اسے ہم اپنا دشمن تصور کرتے ہوئے جان سے مار دیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story