جرمنی میں پولیس افسرکی مسلم نوجوان کو زبردستی سور کا گوشت کھلانے کی کوشش

جرمن پولیس حکام نے غیر انسانی عمل کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس افسر کو معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا


ویب ڈیسک May 20, 2015
پولیس افسر اس سے قبل بھی مسلمانوں کے خلاف اپنی نسل پرستانہ سوچ کا مظاہرہ کرچکا ہے، فوٹو فائل

یورپی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات بڑھ رہے ہیں ایسا ہی ایک واقعہ جرمنی میں پیش آیا جہاں ایک پولیس افسر نے شرمناک نسل پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم نوجوان کو سور کا گوشت کھلانے کی کوشش کی اور نہ کھانے پراسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

جرمن میڈیا کے مطابق پولیس افسر نے ہین اور میں مراکش کے 19 سالہ نوجوان کو ٹرین میں بغیر ٹکٹ سفر کرنے کے جرم میں گرفتار کیا اور اسے ہتھکڑی لگا کر زمین پر لٹا دیا جب کہ اس پولیس افسر نے نوجوان کو سورکا گلا سڑا گوشت کھلانے کی کوشش کی لیکن جب نوجوان کے گوشت کھانے سے انکار کیا تو اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس افسر نے اس شرمناک نسل پرستانہ رویہ پر ہی بس نہیں کیا بلکہ واٹس ایپ پر اس کی ویڈیو اورتصاویر بھی اپنے دوستوں کو ارسال کردیں جس پر لوگوں نے پولیس افسر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ جرمنی انسانی حقوق کی تنظیم نے اس عمل کو شرمناک نسل پرستانہ اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب پولیس حکام نے اس غیر انسانی عمل کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس افسر کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور جسمانی تشدد کرنے کے الزام میں معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پولیس افسر اس سے قبل بھی مسلمانوں کے خلاف اپنی نسل پرستانہ سوچ کا مظاہرہ کرچکا ہے اور رواں سال بھی اس نے ایک افغان نوجوان کو آئی ڈی پیپرز نہ رکھنے پر سخت تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور بعد میں اس کی ویڈیو بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں