بھارت میں پاکستان سے سیریز پر ’’سیاست‘‘ شروع ہو گئی

شدید اعتراض سامنے آنے پر ہی بورڈ تاحال تصدیق سے گریزاں،شیڈول میں شامل نہ کیا


Sports Desk May 21, 2015
پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی سیریز ابھی بات چیت کی حد تک ہی محدود ہے. فوٹو : فائل

بھارت میں پاکستان سے سیریز پر ''سیاست'' شروع ہو گئی، شدید اعتراض سامنے آنے پر ہی بی سی سی آئی اب تک تصدیق سے گریزاں ہے، دورہ بنگلہ دیش کیساتھ ہی بھارتی ٹیم کی نان اسٹاپ کرکٹ مصروفیات شروع ہوجائینگی، بورڈ نے ان میں پاکستان سے میچز کی تفصیلات شامل نہیں کی ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی سیریز ابھی بات چیت کی حد تک ہی محدود ہے،اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، بھارتی سیاستدان اس سیریز کے حق میں نہیں اور مسلسل اعتراضات سامنے آ رہے ہیں،اسی وجہ سے بی سی سی آئی اب تک تصدیق نہیں کر رہا، سیکریٹری انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ ایف ٹی پی کے تحت ہمیں پاکستان سے دسمبر میں ایک سیریز کھیلنی ہے لیکن ابھی تک یہ بات چیت تک محدود اور ہمیں اس کو یقینی بنانے کے لیے مختلف معاملات پر بدستور فیصلہ کرنا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم آئندہ ماہ بنگلہ دیش کے مختصر ٹور پر جارہی ہے جس میں وہ ایک ٹیسٹ اور تین ون ڈے میچز کھیلے گی، اس کے بعد اس کی نان اسٹاپ کرکٹ مصروفیات شروع ہوجائیں گی، بورڈ نے ان کا اعلان کردیا مگر پاکستان سے میچز کی تفصیلات شامل نہیں کیں، بلو شرٹس جولائی میں زمبابوے کے دورے پر جائیں گے جہاں تین ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی 20 میچز ہونے ہیں۔ اگست میں 3 ٹیسٹ میچز کے لیے ٹیم سری لنکا کا رخ کریگی۔

ستمبر میں جنوبی افریقی ٹیم بھارت کا دورہ کریگی جس میں 4 ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور 3 ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے جائیں گے، یہ سیریز میزبان سائیڈکو نومبر کے اختتام تک مصروف رکھے گی،اس کے بعد بی سی سی آئی اور پی سی بی کے درمیان معاملات طے پانے کی صورت میں دسمبر میں روایتی حریفوں کے درمیان تین ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔

جنوری میں دھونی الیون 5 ون ڈے اور 3 ٹوئنٹی 20 مقابلوں کے لیے آسٹریلیا کا سفر اختیار کریگی، فروری میں سری لنکن ٹیم بھارت کی بیسٹ آف تھری ٹوئنٹی 20 میچز کے لیے مہمان بنے گی، اسکے بعد ٹوئنٹی 20 فارمیٹ میں ایشیا کپ ہوگا۔ یوں جب بھارت میں 11 مارچ سے ورلڈ ٹوئنٹی 20 کا آغاز ہوگا تو میزبان ٹیم 11 میچز کھیل چکی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔