جعلی ڈگریوں کے اسکینڈل کے بعد پاکستانی طالب علم بھی تشویش کا شکار
پاکستان میں ہی ایک کمپنی جعلی ڈگریوں کے حوالے سے پوری دنیا میں بدنام ہوچکی ہے، طلبا
ایگزیکٹ کی جعلی ڈگریوں کے معاملے نے پاکستانی طلبا کے لیے بھی مسائل کھڑے کر دیے ہیں ۔
ایگزیکٹ کی جاری کردہ جعلی ڈگریوں کے انکشاف کے بعد پاکستانی طلبا میں بھی تشویش پائی جاتی ہے ۔ طلبا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہی ایک کمپنی جعلی ڈگریوں کے حوالے سے پوری دنیا میں بدنام ہوچکی ہے جس کے بعد پاکستانی طلباء کی تعلیمی قابلیت پر بھی بین الاقوامی سطح پر اثر پڑ سکتا ہے۔
ایگزیکٹ نے ناصرف پاکستانی تعلیمی معیار کو بدنام کیا ہے اس کی وجہ سے ہی پاکستانی اسٹوڈنٹس کو بیرون ملک ملازمتوں کے لیے بھی ترجیع نہیں دی جاتی۔ طالبعلموں کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ نے ناصرف کھلے عام طلباء کو جعلی ڈگریاں دنیا بھر میں فراہم کی ہیں بلکہ انکشاف کے بعد وہ پاکستانی طلباء جو محنت سے ڈگریاں حاصل کرتے ہیں انکے مستقبل کے لیے بھی سوالیہ نشان کھرڑا کردیا ہے۔
ایگزیکٹ کی جاری کردہ جعلی ڈگریوں کے انکشاف کے بعد پاکستانی طلبا میں بھی تشویش پائی جاتی ہے ۔ طلبا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہی ایک کمپنی جعلی ڈگریوں کے حوالے سے پوری دنیا میں بدنام ہوچکی ہے جس کے بعد پاکستانی طلباء کی تعلیمی قابلیت پر بھی بین الاقوامی سطح پر اثر پڑ سکتا ہے۔
ایگزیکٹ نے ناصرف پاکستانی تعلیمی معیار کو بدنام کیا ہے اس کی وجہ سے ہی پاکستانی اسٹوڈنٹس کو بیرون ملک ملازمتوں کے لیے بھی ترجیع نہیں دی جاتی۔ طالبعلموں کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ نے ناصرف کھلے عام طلباء کو جعلی ڈگریاں دنیا بھر میں فراہم کی ہیں بلکہ انکشاف کے بعد وہ پاکستانی طلباء جو محنت سے ڈگریاں حاصل کرتے ہیں انکے مستقبل کے لیے بھی سوالیہ نشان کھرڑا کردیا ہے۔