سعودی عرب میں مسجد میں خود کش حملہ 20 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی
مشرقی صوبے قطیف کی شیعہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران حملہ آورنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا
سعودی عرب کے مشرقی صوبہ قطیف کی ایک شیعہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے میں کم از کم20افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے جنہیں زہرہ اور قطیف کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ، بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا گیا ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے حکام کاکہنا ہے کہ خودکش دھماکا مشرقی صوبے قطیف کے گاؤں قدیح میں واقع امام علی مسجد میں ہوا جہاں ایک خودکش حملہ آور نے نماز جمعہ کے دوران خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، عینی شاہدین کے مطابق مسجد میں150 نمازی موجودتھے ۔دھماکا اتنا شدید تھا کہ انسانی اعضا دور دور تک بکھر گئے اور ہر طرف خون پھیل گیا ، کم از کم20 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے، دھماکے سے مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
بی بی سی کے مطابق ایک نمازی کمال جعفر حسین نے بتایا ہے کہ ہم نے نماز کا پہلا حصہ مکمل کیا ہی تھا کہ ایک زودار دھماکے کی آواز سنائی دی اور چیخ و پکار مچ گئی۔قطیف کے سینٹرل اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد10ہے جبکہ کم از کم70 زخمی ہیں جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔شہریوں سے خون دینے کی درخواست کی گی ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خود کش حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ترجمان نے اس واقعہ میں ہلاک و زخمیوں کی تعداد نہیں بتائی ، ترجمان کا کہنا تھا متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی پر جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ 'دہشت گردی کی اس واردات کے ذمے داران کی تلاش میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ سعودی مفتی اعظم نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کامقصد عوام میں پھوٹ ڈالنا ہے،دریں اثنا سعودی عرب میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی شاخ (داعش) نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ادھر اسلام آباد سے نمائندہ کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب میں قدیح کے مقام پر مسجد میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس دہشت گردی کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے پسماندگان کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا گو ہیں۔ انھوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کے خلاف اس بربریت پر مبنی حملے میں ہم سعودی عرب کے عوام کے دکھ میں برابرکے شریک ہیں۔ انھوں نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی کسی بھی قسم کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
صدر مملکت ممنون حسین نے سعودی عرب میں مسجد میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے تعزیت اور جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیاکیا ہے، ایوان صدر سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ہے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے سعودی عرب میں دہشگردی کی اس واردات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشت گر د انسانیت کو قتل کررہے ہیں ان کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور نہ وہ مسلمان کہلانے کے لائق ہیں انھوں نے شہید ہونے والے افراد کیلیے نیک درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کی، اسلام آباد سے نمائندے کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے بھی سعودی عرب کے صوبے قطیف میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت اور ہلاکتوں پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2r4026_saudia-mosque-blast_news
سعودی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے حکام کاکہنا ہے کہ خودکش دھماکا مشرقی صوبے قطیف کے گاؤں قدیح میں واقع امام علی مسجد میں ہوا جہاں ایک خودکش حملہ آور نے نماز جمعہ کے دوران خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، عینی شاہدین کے مطابق مسجد میں150 نمازی موجودتھے ۔دھماکا اتنا شدید تھا کہ انسانی اعضا دور دور تک بکھر گئے اور ہر طرف خون پھیل گیا ، کم از کم20 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے، دھماکے سے مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
بی بی سی کے مطابق ایک نمازی کمال جعفر حسین نے بتایا ہے کہ ہم نے نماز کا پہلا حصہ مکمل کیا ہی تھا کہ ایک زودار دھماکے کی آواز سنائی دی اور چیخ و پکار مچ گئی۔قطیف کے سینٹرل اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد10ہے جبکہ کم از کم70 زخمی ہیں جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔شہریوں سے خون دینے کی درخواست کی گی ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خود کش حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ترجمان نے اس واقعہ میں ہلاک و زخمیوں کی تعداد نہیں بتائی ، ترجمان کا کہنا تھا متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی پر جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ 'دہشت گردی کی اس واردات کے ذمے داران کی تلاش میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ سعودی مفتی اعظم نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کامقصد عوام میں پھوٹ ڈالنا ہے،دریں اثنا سعودی عرب میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی شاخ (داعش) نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ادھر اسلام آباد سے نمائندہ کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب میں قدیح کے مقام پر مسجد میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس دہشت گردی کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے پسماندگان کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا گو ہیں۔ انھوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کے خلاف اس بربریت پر مبنی حملے میں ہم سعودی عرب کے عوام کے دکھ میں برابرکے شریک ہیں۔ انھوں نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی کسی بھی قسم کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
صدر مملکت ممنون حسین نے سعودی عرب میں مسجد میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے تعزیت اور جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیاکیا ہے، ایوان صدر سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ہے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے سعودی عرب میں دہشگردی کی اس واردات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشت گر د انسانیت کو قتل کررہے ہیں ان کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور نہ وہ مسلمان کہلانے کے لائق ہیں انھوں نے شہید ہونے والے افراد کیلیے نیک درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کی، اسلام آباد سے نمائندے کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے بھی سعودی عرب کے صوبے قطیف میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت اور ہلاکتوں پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2r4026_saudia-mosque-blast_news