سندھ میں پانی وبجلی کا بحران

بارہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اندرون سندھ ہو رہی ہے۔ اگر دورانیہ مزید بڑھا تو عوام کا جینا دوبھر ہوجائے گا


Editorial May 23, 2015
اب تک کئی شہری پانی میں کلورین کی کمی یا کلورین نہ ہونے کی وجہ سے نگلیریا کے مرض میں مبتلا ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ فوٹو : فائل

اہل کراچی کوگرمیوں کے آغازسے شدید قلت آب کا سامنا ہے، ابھی اس بحران سے سنبھلنے بھی نہ پائے تھے کہ ایک اورخبر نے اہل سندھ کو پریشانی وخوف کی کیفیت میں مبتلا کردیا ہے کہ وفاقی حکومت نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز ( آئی پی پیز ) کوگزشتہ چار ماہ سے ادائیگی نہیں کی ہے ، اس لیے آئی پی پیز اپنے پاور پلانٹ بند کرنے کا سوچ رہے ہیں،جس کی وجہ سے 180میگاواٹ بجلی کی کمی سے سندھ اندھیروں میں ڈوب جائے گا، پہلے بارہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اندرون سندھ ہو رہی ہے۔

اگر دورانیہ مزید بڑھا تو عوام کا جینا دوبھر ہوجائے گا،وفاقی اداروں سے سندھ کے عوام اپیل ہی کرسکتے ہیں کہ خدارا ان کے حال پر رحم کیا جائے ،سورج آگ اگل رہا ہے، اور عوام کوشدید گرمی نے پہلے ہی نڈھال کر رکھا ہے اوراوپر سے سرکاری محکموں کی ناقص کارکردگی نے عوام کی زندگی کو جہنم زار بنا دیا ہے ۔کے الیکٹرک ، آئی پی پیز اور کراچی واٹربورڈ جیسے اداروں کی باہمی چپقلش ، فرائض سے غفلت کی علت اور عوام کے لوٹنے کے رجحان نے سب کچھ تہس نہس کردیا ہے ۔

شہر میں کئی دن سے پانی دستیاب نہیں ، ظلم تو یہ ہے کہ لیاری،کھارادر، کیماڑی اور اولڈ سٹی ایریاز میں کئی ماہ سے پانی کی فراہمی بند ہے، اگر دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی پرانی موٹرزکی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز استعمال کیے جائیں تو پورے شہر کو اضافی 60ملین گیلن پانی کی فراہمی ممکن ہے ،اب تک کئی شہری پانی میں کلورین کی کمی یا کلورین نہ ہونے کی وجہ سے نگلیریا کے مرض میں مبتلا ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

کلورین ادارہ فراہمی نکاسی وآب منگواتا ہے لیکن ادارہ فراہمی نکاسی وآب کی انتظامیہ کی جانب سے اینگروکیمیکل کوگزشتہ سال 31 لاکھ روپے کا چیک تاحال کلیئر نہیں ہوا ،عوام کے مصائب میں کمی لانا حکومت کا فرض ہے، اگر وہ اس فرض سے اغماض برتتے ہیں تو پھر لوگوں کا جمہوریت پر جو یقین ہے اس کے متزلزل ہونے کا خطرہ بدرجہ اتم موجود رہیگا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں