عالمی اقتصادی بحران سے 3 کروڑ افراد بیروزگار ہوئے آئی ایل او
4 کروڑنے تلاش ملازمت ترک کردی، 90 کروڑ افراد کی آمدنی غربت سے نمٹنے کیلیے ناکافی ہے.
عالمی تنظیم محنت (آئی ایل او) کے سربراہ گوئے رائیڈر نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی بحران کے آغاز سے اب تک دنیا میں بیروزگار افراد کی تعداد میں 3 کروڑ سے بھی زائد اضافہ ہو چکا ہے جبکہ 4 کروڑ سے زائد خواتین اور مردوں نے ملازمتوں کی تلاش ہی ترک کردی ہے، دنیا بھر میں بیروزگار 20 کروڑ سے زائد افراد میں سے ایک تہائی کی عمریں 25 سال سے کم ہیں، ساتھ ہی دنیا کی افرادی قوت میں سالانہ 4 کروڑ کا اضافہ ہو رہا ہے۔
اس کے علاوہ برسرروزگار افراد میں سے 90 کروڑ خواتین اور مرد ایسے ہیں جو خود کو اور اپنے اہل خانہ کو انتہائی غربت سے بھی نہیں نکال سکے تاہم اگر غربت میں کمی کا بحران سے قبل کا رجحان برقرار رہتا تو یہ تعداد 55 فیصد کم ہوتی، اس کا مطلب یہ ہے کہ کفایتی اقدامات کے نقصانات ہماری توقعات سے بھی بڑھ کر ہیں، اس لیے اب ضرورت ہے کہ فوری طور پر مالیاتی توازن کے حصول کے شیڈول پر نظرثانی کرنی چاہیے کیونکہ بحران کے نقصانات کا ازالہ کرنے میں زیادہ وقت لگے گا۔
اس کے علاوہ برسرروزگار افراد میں سے 90 کروڑ خواتین اور مرد ایسے ہیں جو خود کو اور اپنے اہل خانہ کو انتہائی غربت سے بھی نہیں نکال سکے تاہم اگر غربت میں کمی کا بحران سے قبل کا رجحان برقرار رہتا تو یہ تعداد 55 فیصد کم ہوتی، اس کا مطلب یہ ہے کہ کفایتی اقدامات کے نقصانات ہماری توقعات سے بھی بڑھ کر ہیں، اس لیے اب ضرورت ہے کہ فوری طور پر مالیاتی توازن کے حصول کے شیڈول پر نظرثانی کرنی چاہیے کیونکہ بحران کے نقصانات کا ازالہ کرنے میں زیادہ وقت لگے گا۔