کراچی حصص مارکیٹ منافع کیلیے فروخت 151 پوائنتس گر گئے

مارکیٹ کوتاریخ ساز16000 کی حدتک پہنچنے میں مزاحمت کا سامنا، 15981 پرآنے کے بعد فروخت کا دبائو

136پوائنٹس تیزی مندی میں تبدیل،ا نڈیکس 15694 پربند، 58 فیصد شیئر پرائسزکم، 40 ارب نقصان، 11کروڑ حصص کالین دین. فوٹو: فائل

غیرملکیوں سمیت دیگر شعبوں کی تازہ سرمایہ کاری کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو کاروباری صورتحال اتارچڑھائو کے بعد مندی کی لپیٹ میں رہی۔

مندی کے باعث58.71 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی آئی جبکہ سرمایہ کاروں کے40 ارب12 کروڑ8 لاکھ 61 ہزار140 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین یوم کے دوران 195 پوائنٹس کے اضافے کے باعث مارکیٹ میں تکنیکی درستگی متوقع تھی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 73 لاکھ44 ہزار897 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پر136 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس تاریخ کی نئی بلندترین15981 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا تھا۔


تاہم اس موقع پر مارکیٹ کو 16000 پوائنٹس کی تاریخ ساز حد تک پہنچنے میں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور میوچل فنڈز کی جانب سے58 لاکھ31 ہزار235 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے15 لاکھ13 ہزار 662 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا انڈیکس کی مذکورہ حد بھی برقرار رہنے میں مزاحمت کا باعث بنا، نتیجتاً تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی، مندی میں بڑے حجم کی حامل تین لسٹڈ کمپنیوں او جی ڈی سی ایل، نیسلے پاکستان اور یونی لیور نے اہم کردار ادا کیا جبکہ الائیڈ بینک، ایم سی بی بینک، پی پی ایل اور حبکو بھی مندی میں پیش پیش رہے۔

مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس151.09 پوائنٹس کی کمی سے15694.21 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 160.51 پوائنٹس کی کمی سے12903.38 اور کے ایم آئی30 انڈیکس286.30 پوائنٹس کی کمی سے 27624.22 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت6 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 11 کروڑ 31 لاکھ23 ہزار140 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 327 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 116 کے بھائو میں اضافہ، 192 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

Recommended Stories

Load Next Story