ملالہ پر حملے کیخلاف احتجاج جاری مختلف شہروں میں دعائیہ تقریبات
دہشت گردوں نے نوعمرطالبہ پرقاتلانہ حملہ کرکے ثابت کردیاکہ وہ دورجاہلیت کے وحشی درندے ہیں ،مقررین.
امن ایوارڈیافتہ ملالہ پر قاتلانہ حملے کیخلاف مختلف تنظیموںکی جانب سے گزشتہ روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔
جبکہ جلدصحتیابی کیلیے مساجد میںخصوصی دعائیں اورمندرمیں پوجاپاٹ بھی کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق عالمی امن ایوارڈ یافتہ معصوم بچی ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کیخلاف بچوںکے حقوق کیلیے کام کرنیوالی سماجی تنظیم اسپارک کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں تنظیم کے رہنماؤں سمیت بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جنھوں نے بینرزاورپلے کارڈز اٹھارکھے تھے ۔ اس موقع پر کاشف بجیر، زاہد تھیبو، بینا حسین ودیگر نے ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کو مذہبی انتہا پسندی قراردیاکہا کہ ملالہ سوات میں تعلیم کی روشنی پھیلانے کیلیے مصروف عمل ہے اسکی اس جہدوجہد پر اسے سلام پیش کرتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ملالہ پر حملے پر پورا ملک سوگوار ہے اور اس کی جلدصحتیابی کے دعا گو ہے تاکہ وہ پھر سے صحتیاب ہوکر اپنا مشن جاری رکھ سکے۔
انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملالہ پر حملہ کرنیوالوںکو عوام کے سامنے لایا جائے اور انھیں سخت سے سخت سزا دی جائے۔ مرکزی جماعت اہلسنت ضلع حیدرآبادکی اپیل پرملالہ کی جلد صحتیابی کیلیے مساجد میں خصوصی دعائیںکی گئیں۔ قاری محمد سلیمان، سید عبدالغنی شاہ، ڈاکٹر محمد یونس دانش اوردیگر علما نے کہا کہ اسلام نے علم کی اہمیت پرسب سے زیادہ زور دیا ہے، دہشتگردوں نے علم کے دیے کو بجھانے کیلیے نو عمرملالہ پر قاتلانہ حملہ کرکے ثابت کردیا کہ وہ دور جاہلیت کے وحشی درندے ہیں ۔
قوم نے ملالہ کے ساتھ اظہاریکجہتی کرکے ثابت کردیاکہ ملک وملت کوجب بھی ضرورت پڑی پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوارثابت ہوگی اورعلم کی شمع گل کرنیوالے جاہلوں کیخلاف علم جہاد بلندکرتے رہیںگے۔ میرپور خاص ملالہ سے اظہار یکجہتی کیلیے نذیرحسین انسٹی ٹیوٹ آف ایمرجنگ سائنسز میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو رئیس احمد خان نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی علم و امن کی پیامبراور ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں،ملالہ کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے شرپسند اورناعاقبت اندیش عناصرکے مذموم مقاصد خاک میں ملانے کیلیے ہمیں سب کو متحد ہوکر اپنا کردار اداکرناچاہیے۔ غضنفر علی خان نے کہا کہ ملالہ امید اور روشنی کی علامت ہیں جوبلند حوصلے سے ناگفتہ بہ حالات میں امن اورتعلیم کیلیے سرگرم عمل ہیں۔
تقریب میں ملالہ کی صحت وتندرستی کیلیے دعابھی کی گئی۔نوابشاہ کی مساجد میں ملالہ کی صحتیابی کیلیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔عورت فائونڈیشن کی جانب سے ملالہ پرحملے کیخلاف پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ رخسانہ پیرزادہ، ضمیر سومرو، ثمینہ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ کرنیوالے دہشتگردوں کو گرفتارکرکے سرے عام پھانسی دی جائے۔ مٹھی میں ملالہ کی صحت یابی کیلیے شیومندر میں پوجا پاٹ کی گئی۔ تقریب میں پی پی تھرپارکر کے رہنمائوں چندرشرما، ونود پلانی، امر اوڈانی اوربڑی تعداد میں بچوں اورہندو برادری کے افرادنے بھی شرکت کی۔اس موقع پر ہندو برادری نے ملالہ اورساتھی طلبہ کی صحت یابی کیلیے خصوصی دعائیں کیں۔دوسری جانب ضلع تھرپارکر کے تمام مساجداورمدرسوںمیںبھی ملالہ کی صحت یابی کیلیے دعائیں کی گئی۔
جبکہ جلدصحتیابی کیلیے مساجد میںخصوصی دعائیں اورمندرمیں پوجاپاٹ بھی کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق عالمی امن ایوارڈ یافتہ معصوم بچی ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کیخلاف بچوںکے حقوق کیلیے کام کرنیوالی سماجی تنظیم اسپارک کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں تنظیم کے رہنماؤں سمیت بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جنھوں نے بینرزاورپلے کارڈز اٹھارکھے تھے ۔ اس موقع پر کاشف بجیر، زاہد تھیبو، بینا حسین ودیگر نے ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کو مذہبی انتہا پسندی قراردیاکہا کہ ملالہ سوات میں تعلیم کی روشنی پھیلانے کیلیے مصروف عمل ہے اسکی اس جہدوجہد پر اسے سلام پیش کرتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ملالہ پر حملے پر پورا ملک سوگوار ہے اور اس کی جلدصحتیابی کے دعا گو ہے تاکہ وہ پھر سے صحتیاب ہوکر اپنا مشن جاری رکھ سکے۔
انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملالہ پر حملہ کرنیوالوںکو عوام کے سامنے لایا جائے اور انھیں سخت سے سخت سزا دی جائے۔ مرکزی جماعت اہلسنت ضلع حیدرآبادکی اپیل پرملالہ کی جلد صحتیابی کیلیے مساجد میں خصوصی دعائیںکی گئیں۔ قاری محمد سلیمان، سید عبدالغنی شاہ، ڈاکٹر محمد یونس دانش اوردیگر علما نے کہا کہ اسلام نے علم کی اہمیت پرسب سے زیادہ زور دیا ہے، دہشتگردوں نے علم کے دیے کو بجھانے کیلیے نو عمرملالہ پر قاتلانہ حملہ کرکے ثابت کردیا کہ وہ دور جاہلیت کے وحشی درندے ہیں ۔
قوم نے ملالہ کے ساتھ اظہاریکجہتی کرکے ثابت کردیاکہ ملک وملت کوجب بھی ضرورت پڑی پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوارثابت ہوگی اورعلم کی شمع گل کرنیوالے جاہلوں کیخلاف علم جہاد بلندکرتے رہیںگے۔ میرپور خاص ملالہ سے اظہار یکجہتی کیلیے نذیرحسین انسٹی ٹیوٹ آف ایمرجنگ سائنسز میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو رئیس احمد خان نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی علم و امن کی پیامبراور ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں،ملالہ کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے شرپسند اورناعاقبت اندیش عناصرکے مذموم مقاصد خاک میں ملانے کیلیے ہمیں سب کو متحد ہوکر اپنا کردار اداکرناچاہیے۔ غضنفر علی خان نے کہا کہ ملالہ امید اور روشنی کی علامت ہیں جوبلند حوصلے سے ناگفتہ بہ حالات میں امن اورتعلیم کیلیے سرگرم عمل ہیں۔
تقریب میں ملالہ کی صحت وتندرستی کیلیے دعابھی کی گئی۔نوابشاہ کی مساجد میں ملالہ کی صحتیابی کیلیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔عورت فائونڈیشن کی جانب سے ملالہ پرحملے کیخلاف پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ رخسانہ پیرزادہ، ضمیر سومرو، ثمینہ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ کرنیوالے دہشتگردوں کو گرفتارکرکے سرے عام پھانسی دی جائے۔ مٹھی میں ملالہ کی صحت یابی کیلیے شیومندر میں پوجا پاٹ کی گئی۔ تقریب میں پی پی تھرپارکر کے رہنمائوں چندرشرما، ونود پلانی، امر اوڈانی اوربڑی تعداد میں بچوں اورہندو برادری کے افرادنے بھی شرکت کی۔اس موقع پر ہندو برادری نے ملالہ اورساتھی طلبہ کی صحت یابی کیلیے خصوصی دعائیں کیں۔دوسری جانب ضلع تھرپارکر کے تمام مساجداورمدرسوںمیںبھی ملالہ کی صحت یابی کیلیے دعائیں کی گئی۔