اچھی سہیلیاں آپ کی شخصیت نکھارتی ہیں

بہترین اور مخلص دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے والے زندگی کے اتار چڑھاؤ سے بہ آسانی نبرد آزما ہو جاتے ہیں

لڑکیاں بچپن سے ہی اپنی ہم جولیوں اور سہیلیوں کو بہت زیادہ اہمیت دیتی ہیں، فوٹو: فائل

KARACHI:
دوستی دنیا کا ایک اَن مول ناتا ہے۔ زندگی کی شاہ راہ میں مخلص دوستوں کا ساتھ شامل ہو تو سفر خوب صورت ہو جاتا ہے۔

لڑکیاں بچپن سے ہی اپنی ہم جولیوں اور سہیلیوں کو بہت زیادہ اہمیت دیتی ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ، رشتوں کے نئے بندھن میں بندھنے اور ذمہ داریوں کی ادائی میں دوستیاں کہیں دور رہ جاتی ہیں۔ خواہش کے باوجود بھی سالہا سال نہیں مل پاتے۔ زندگی کے جھمیلوں میں الجھ کر بسا اوقات پیار کرنے والی سہیلیاں بھی مدتوں ایک دوسرے سے کٹی رہتی ہیں۔ زندگی کی مصروفیات کبھی کم نہیں ہوتیں اور یہی وجہ ہوتی ہے کہ اکثر خواتین اپنی ذات میں تنہا محسوس کرتی ہیں، جو ان کے اندر جینے کی امنگ ختم کر دیتا ہے۔


ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ وہ افراد جو وسیع حلقہ احباب رکھتے ہیں اور اپنے پیاروں کا خیال رکھتے ہیں، وہ دیگر افراد کے مقابلے میں طویل عمر پاتے ہیں۔ اس ضمن میں ماہرین نفسیات کی رائے یہ ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ دوسروں کے متعلق سوچنا اپنے بہترین دوست کے لیے تحفہ خریدنا یا اپنے والدین کو فون کر کے بتانا کہ وہ آپ کے لیے کتنی اہمیت رکھتے ہیں، غرض اپنے کسی بھی پیارے رشتے سے گفتگو اس کے متعلق سوچنا یا خریداری کرنا وغیرہ انسان کے اندر خوشی کے احساس کو جنم دیتا ہے۔ اسی لیے ایسے تمام افراد جو ڈپریشن کا شکار ہوں، ان کے لیے بہتر یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ یا احباب کے لیے تحائف کا اہتمام کریں۔ کسی خاص تہوار کے موقع پر خصوصی خریداری کریں یا اگر کچھ نہ بھی خریدنا ہو تو گلاب کا پھول یا چاکلیٹ کا تحفہ لیا جا سکتا ہے۔

انسانی نفسیات کے ماہرین اس بات پر خصوصی زور دیتے ہیں کہ بہترین اور مخلص دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے والے زندگی کے اتار چڑھاؤ سے بہ آسانی نبرد آزما ہو جاتے ہیں۔ زندگی میں کٹھن وقت آئے، تو دوست مالی مدد، جذباتی سہارے اور مخلص مشورے کے ذریعے زندگی کے دباؤ سے نکلنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ مسائل چاہے معاشی ہوں۔ رشتوں میں پیدا ہونے والے مسائل ہوں یا اپنی ذات سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش ہو۔ اچھے دوست ہمیشہ معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ قریبی لوگ ہمیں ذہنی دباؤ سے نکال کر ڈپریشن کا خاتمہ کر دیتے ہیں۔ یہ احساس عزت نفس کو مجروح ہونے سے بچاتا ہے۔ پریشانی، فکرمندی کے احساس کو ختم کر دیتا ہے۔

یہ سب جاننے کے باوجود بھی ہمارے مصروف شب و روز ہمیں دوستیاں نبھانے کی اجازت نہیں دیتے۔ گھر اور اہل خانہ کی ذمے داریوں، بچوں کی پرورش اور فرائض کی ادائی کے ساتھ اپنی پیاری سہیلی سے کس طرح رابطے میں رہا جائے۔ یہ اکثر خواتین کا سوال ہوتا ہے۔ سماجی ذرایع اِبلاغ پر رابطے سے لے کر موبائل فون پر ایس ایم ایس کرنے تک بہت سے طریقے ہیں، جن کے ذریعے آپ اپنی سہیلی سے رابطے میں رہ سکتی ہیں۔ کسی خاص موقع پر اپنے ہاتھ سے بنا چھوٹا سا تحفہ دینا ہو یا کبھی ساتھ چائے پی لی جائے۔ غرض تقریب کچھ تو بہر ملاقات چاہیے۔ یہ حقیقت ہے کہ کسی پیاری سہیلی سے چند لمحوں کی گفتگو مزاج پر مثبت و خوش گوار اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ اثرات آپ کی شخصیت میں نکھار کے ساتھ گھر کے ماحول کو بھی خوش گوار بنا دیں گے۔
Load Next Story