ایگزیکٹ اسکینڈل شعیب شیخ کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد

ایف آئی اے نے7 گھنٹے تفتیش کے بعد شعیب شیخ کو آج پھر طلب کرلیا


ویب ڈیسک May 25, 2015
جسٹس احمد علی شیخ نے ایگزیکٹ کمپنی کے سی ای او شعیب شیخ کی حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی فوٹو: ایکسپریس

سندھ ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ کمپنی کے سی ای او شعیب شیخ کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی جب کہ ایف آئی اے نے شعیب شیخ کو مزید تفتیش کے لیے آج صبح ساڑھے گیارہ بجے دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q135/q135.webp

سندھ ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس احمد علی شیخ نے ایگزیکٹ کمپنی کے سی ای او شعیب شیخ کی حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ ان کے موکل کے خلاف مقدمہ تک درج نہیں ہوا تو پھر انہوں نے حفاظتی ضمانت کی درخواست کیوں دائر کی ہے، جس پر ان کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے کو ان کے موکل کو گرفتار کرنے کا اختیار ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے انہیں پہلے ہی 2 نوٹس جاری کئے جاچکے ہیں، اس لئے ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ وہ اپنے اوپرعائد الزامات کا سامنا کرسکیں۔

https://img.express.pk/media/images/q234/q234.webp

https://img.express.pk/media/images/shoaib1/shoaib1.webp

سماعت کے دوران ایف آئی اے حکام کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی اے سیکشن 5 مجریہ 1974 کے تحت کارروائی کررہی ہے،اب تک کسی بھی قسم کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، اس لئے درخواست ضمانت قبل از گرفتاری قابلِ سماعت نہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q327/q327.webp

تحقیقات کے دوران افسران اور عملہ آفس چھوڑ کرفرار ہوگئے ہیں تاہم دفترسیل نہیں کیا گیا، تفتیش اور شواہد کی روشنی میں جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نےشعیب شیخ کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔



https://img.express.pk/media/images/q712/q712.webp

ایف آئی اے حکام نے ایگزیکٹ کے خلاف تحقیقات میں معاونت کے لیے وزارت داخلہ کے ذریعے امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی اور انٹرپول سے رابطہ کیا ہے۔ ایف آئی اے کی انویسٹی گیشن ٹیم نے درخواست کی ہے کہ جعلی ڈگریوں سے متعلق شواہد جمع کرنے میں انکی مدد کریں۔ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے نے امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کو اس سلسلے میں خط لکھ دیا ہے۔ وزارت داخلہ کے افسران کے مطابق یہ خط وزارت خارجہ کو بھجوایا گیاہے جسے امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے کے ذریعے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو بھجوایا جائے گا۔

https://img.express.pk/media/images/q422/q422.webp

ڈائريكٹر ايف آئی اے شاہد حيات نے كراچی ميں ايگزيكٹ كے دفتر كا دورہ كيا اور ايگزيكٹ كے دفتر ميں جعلی ڈگری اسكينڈل كے حوالے سے ہونے والی تحقيقات كا جائزہ ليا اس موقع پر افسران نے انہیں تحقيقات كے حوالے سے بريفنگ دی ۔ شاہد حيات نے جعلی ڈگری اسكينڈل كے حوالے سے ڈيٹا كليكشن اور ايگزيكٹ كے دفتر ميں سيل كيے گئے دفاتر كا جائزہ ليا۔

https://img.express.pk/media/images/q518/q518.webp

https://img.express.pk/media/images/shahid-hayat/shahid-hayat.webp

ڈائريكٹر ايف آئی اے كراچی شاہد حيات نے ايگزيكٹ كے دفتر كے دورے كے بعد ميڈيا سے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ ايگزيكٹ كا كيس عام نہيں ہے كہ فوری كسی حتمی نتيجے تک پہنچ سكيں اس حوالے سے تحقيقات ہو رہی ہيں۔ انہوں نے كہا كہ ايگزيكٹ كے دفتر ميں كئی لوگوں كے بيانات قلمبند كيے ہيں اور اس حوالے سے تحقيقات کی جائيں گی، شاہد حيات نے كہا كہ ايگزيكٹ كا كيس پيچيدہ ہے اور اس كيس كو حل كرنے كيلئے وقت دركار ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q615/q615.webp

دوسری جانب ایف آئی نے ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ سے 6 سے 7 گھنٹے تفتیش کی جس کے بعد انہیں آج صبح ساڑھے گیارہ بجے دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات کے مطابق شعیب شیخ نے دستاویزات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جب کہ شعیب شیخ نے چند افراد کے نام بتائے ہیں انہیں بھی تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ شاہد حیات کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ کے مزید ملازمین سے بھی تفتیش کرنا باقی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں