ملک اورخاندان کی بدنامی نہیں چاہتی فاطمہ آفندی نے بالی ووڈ فلم ٹھکرادی

بھارتی ہدایت کار انیس بزمی نے ہارر فلم میں بولڈ کردارکے لیے رابطہ کیا تھا تاہم انکارکردیا

میں کبھی بھی کوئی ایسا کام نہیں کرتی جس سے میرا اور میری فیملی کا نام خراب ہو،فاطمہ آفندی فوٹو: فائل

GILGIT:
ٹی وی کی معروف اداکارہ فاطمہ آفندی نے بھارتی ہدایتکار انیس بزمی کی فلم میں کام کرنے کی پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔

بالی وڈ کے معروف ڈائریکٹرانیس بزمی نے اپنی ایک ہاررفلم میں بولڈ کردار کے لیے فاطمہ آفندی سے فون پررابطہ کیا اور انھیں فلم کی کہانی اور ان کے کردارکے حوالے بتایا جس پر انھوں نے اس پیشکش کویہ کہہ کر مسترد کردیا کہ وہ کوئی بھی ایسا کام نہیں کرسکتیں جس سے پاکستان کی بدنامی اور فیملی کا نام خراب ہو۔ ان کے لیے بھارتی فلم میں کام کرنے سے زیادہ فیملی کی عزت کی حفاظت ضروری ہے۔


اس حوالے سے جب فاطمہ آفندی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ مجھے پاکستانی اوربالی ووڈ فلموں میں کام کرنے کی پیشکش کا سلسلہ جاری ہے، مگر فلم اور ٹی وی کے شعبوں میں کام کرنے کا انداز بہت ہی مختلف ہے۔ مجھ پر فیملی کی طرف سے کبھی بھی شوبز میں کام کرنے پرکوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہیں لیکن مجھے خود سے اپنی حدود کا پتہ ہے۔

انکا کہنا تھا کہ انہیں کچھ روز قبل بھارتی فلم ڈائریکٹرانیس بزمی کی جانب سے فون کال موصول ہوئی جس میں انھوں نے میرے ڈرامے کے حوالے سے بہت زیادہ تعریف کرتے ہوئے اپنی فلم میں کام کی پیشکش کر ڈالی۔ میں نے حسب روایت فلم کی کہانی اور اپنے کردار کے بارے میں جب جانا تو میں نے فلم میں کام کرنے سے صاف انکار کر دیا،اس کی بڑی وجہ فلم کی کہانی اورمیرا بولڈ کردار تھا۔

میں شوبز میں ضرور ہوں لیکن میں اپنے کرداروں کی طرح ملبوسات کے انتخاب میں بھی بہت احتیاط کرتی ہوں۔ اس لیے میں نے کام کرنے سے انکار کر دیا۔ دوسری جانب پاکستانی فلم میں بھی مرکزی کردار کی آفرہوئی، مگرمیں اسے بھی قبول نہ کر سکی۔ انھوں نے بتایاکہ میں فلم میں کام کرنا چاہتی ہوں لیکن معمول کی فلموں میں کام کرنا میرے بس کی بات نہیں۔ البتہ آرٹ فلموں میں کام کرنا میری اولین پسند ہوگی۔
Load Next Story