ایسے کھلونے جو بات مانیں بھی اور منوائیں بھی 

یہ کھلونے ’’ذہین ریمورٹ کنٹرول‘‘ کا کام انجام دیں گے جس کے لئے ان میں وائرلیس کمیونی کیشن کی خصوصیت بھی رکھی گئی ہے


ویب ڈیسک May 26, 2015
ان کھلونوں کے کانوں میں مائیکرو فون، آنکھوں میں کیمرے، منہ میں اسپیکر جب کہ گردن میں مخصوس موٹر نصب ہوگی،فوٹو فائل

دنیا کے سب سے بڑے انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے ایسے کھلونے تیار کئے ہیں جو ناصرف لوگوں کی بات مانے گا بلکہ وہ کمرے میں موجود میڈیا آلات کو اپنی مرضی کے مطابق چلا بھی سکے گا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق گوگل نے امریکی پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک سے گڑیا، جانوروں اور خیالی مخلوق کی شکلوں کے ایسے کھلونوں کے حقوق اپنے نام کرنے کی درخواست دی ہے، ان کھلونوں کے کانوں میں مائیکرو فون، آنکھوں میں کیمرے، منہ میں اسپیکر جب کہ گردن میں مخصوس موٹر نصب ہوگی جن کی مدد سے یہ خود سے ہم کلام کسی شخص کی آواز کو سن کر نہ صرف اس سے بات کریں گے بلکہ آواز کی سمت میں گھوم کر اس شخص کی جانب دیکھتے ہوئے آنکھیں بھی چار کر پائیں گے۔ اس کے علاوہ یہ کھلونے پہلے سے ریکارڈ جملے ادا کرکے بات چیت میں حصہ بھی لیں گے۔

گوگل کی جانب سے بنائے گئے یہ کھلونے ''ذہین ریمورٹ کنٹرول'' کا کام انجام دیں گے جس کے لئے ان میں وائرلیس کمیونی کیشن کی خصوصیت بھی رکھی گئی ہے، جس کے تحت یہ وائی فائی یا بلو ٹوتھ کے ذریعے بچوں کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر کمرے میں موجود دیگر میڈیا آلات سے رابطہ قائم کریں گے جہاں سے ان کی فرمائش کے مطابق گانا یا فلم چلنا شروع ہوجائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں