لڑکیوں کی وہ 10 خواہشات جو وہ اپنے ہونے والے شوہر سے چاہتی ہیں
51.9 فیصد خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا شوہر گھر کے کام کاج میں اس کا ہاتھ بٹانے والا ہو، سروے
یوں تو ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا ہونے والا شوہر اسمارٹ، پرکشش، دولتمند اور اس کی بات ماننے والا ہو لیکن حقیقی زندگی میں کچھ مختلف صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم پھر بھی خواتین چاہتی ہیں کہ انہیں آئیڈیل شوہر مل جائے۔
عام طور پر خواتین کس طرح کا شوہر چاہتی ہیں اس حوالے سے عالمی میٹریمونیل ویب سائٹ نے ایک دلچسپ سروے کیا جس کے نتائج دلچسپ اور حیرت انگیز ہیں۔
کام کاج اور باورچی خانے میں ہاتھ بٹانے والا: سروے کے مطابق 51.9 فیصد خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا شوہر گھر کے کام کاج میں اس کا ہاتھ بٹانے والا ہو جبکہ 39.5 فیصد خواہش رکھتی ہیں کہ شوہر کام کاج کے ساتھ ساتھ کھانا پکانا بھی جانتا ہو تاکہ باورچی خانے کا بوجھ بھی بانٹ سکے۔ میرج بیورو کی کاؤنسلر ودیکا شریشتھا کا کہنا ہے کہ آج کی عورت آزاد خیال، اسمارٹ اور اپنے دل کی بات کہنے والی ہے جو کہ ماضی کی عورت سے بالکل مختلف ہے۔ اب خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا شوہر زندگی کے ہر معاملے میں اس کا ساتھ دے تاکہ ایک خوشگوار زندگی گزاری جاسکے۔
ایچ آئی وی (ایڈز) ٹیسٹ: سروے میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ اس جدید دور میں خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا ہونے والا شوہر طبی طور پر بھی مضبوط ہو اور کسی ایسی بیماری میں مبتلا نہ ہو جس کا ان کی زندگی پر اثر پڑے۔ اس لیے شادی سے قبل ایچ آئی وی یعنی ایڈز کا ٹیسٹ کا مطالبہ عام ہوگیا ہے کیوں کہ اگر کوئی مرد اس بیماری کا شکار ہوگا تو پوری زندگی اذیت ناک بن جاتی ہے۔
عورت کی جاب سے پریشان نہ ہو: سروے کاکہنا ہے کہ خواتین چاہتی ہیں کہ مرد اس بات کی ضمانت دے کہ اگر وہ جاب کرے اور گھر پر کمائی لائے تو وہ خود کو مالی طور پر غیر محفوظ نہ سمجھے گا اور اپنی خودداری کا لبیل لگا کر اسے جاب کرنے سے نہ روکے۔
جنسی تعلقات پر بات کرے: خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا مستقبل مین بننے والا شوہر جنسی تعلقات میں کھلے ذہن کے ساتھ بات کرنے والا ہو تاکہ زندگی بھر رہنے والا ساتھ خوشگوار انداز میں گزرے۔
جہیز کے خلاف ہو: خواتین اب یہ مطالبہ کرنے لگیں ہیں کہ مرد کو جہیز کے خلاف سوچ رکھنے والا ہونا چاہئے۔ خواتین کی اکثریت چاہتی ہیں کہ معاشرتی اور رسم و رواج کے باوجود مردوں کو جہیز کے خلاف بولنا چاہئے۔
زیادہ وقت دینے والا: ہر عورت چاہتی ہے کہ اس کا ہونے والا شوہر اسے زیادہ سے زیادہ وقت دے اور باہر کی مصروفیت کم کر کے اسے کمپنی دے۔ سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ خواتین دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے کی بجائے گھر پو وقت گزارے۔
ساس کے ساتھ موازنہ نہ کرے: شادی کے بعد عورت کو سب سے زیادہ نازک ترین ساس کے رشتے سے واسطہ پڑتا ہے اسی لیے اب خواتین شادی سے قبل ہی ہونے والے شوہر سے یہ یقین دہانی چاہتی ہے کہ وہ اس کا موازنہ اپنی ماں سے نہ کرے اور ماں اور اسکی محبت کو الگ الگ رکھے۔ اچھے اور برے، لباس، خوراک اور دیگر معاملات میں اس کا موازنہ ساس سے نہ کرے۔
اولاد کے لیے اصرار نہ کرے: سروے کے مطابق کچھ خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا ہونے والا شوہر شادی کے فوری بعد اولاد کے لیے اصرار نہ کرے اور دونوں آپس کے مشورے سے اس کا فیصلہ کریں۔
کیرئیر چھوڑنے کی ضد نہ کرے: جدید دور میں خواتین بھی تعلیم کے میدان میں نمایاں کارنامے انجام دے رہی ہیں اس لیے وہ چاہتی ہیں کہ اس کا ہونےوالا شوہر اسکے کیرئیر کو ختم کرنے پر اصرار نہ کرے بلکہ اسے مکمل کرنے میں ساتھ دے۔
عام طور پر خواتین کس طرح کا شوہر چاہتی ہیں اس حوالے سے عالمی میٹریمونیل ویب سائٹ نے ایک دلچسپ سروے کیا جس کے نتائج دلچسپ اور حیرت انگیز ہیں۔
کام کاج اور باورچی خانے میں ہاتھ بٹانے والا: سروے کے مطابق 51.9 فیصد خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا شوہر گھر کے کام کاج میں اس کا ہاتھ بٹانے والا ہو جبکہ 39.5 فیصد خواہش رکھتی ہیں کہ شوہر کام کاج کے ساتھ ساتھ کھانا پکانا بھی جانتا ہو تاکہ باورچی خانے کا بوجھ بھی بانٹ سکے۔ میرج بیورو کی کاؤنسلر ودیکا شریشتھا کا کہنا ہے کہ آج کی عورت آزاد خیال، اسمارٹ اور اپنے دل کی بات کہنے والی ہے جو کہ ماضی کی عورت سے بالکل مختلف ہے۔ اب خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا شوہر زندگی کے ہر معاملے میں اس کا ساتھ دے تاکہ ایک خوشگوار زندگی گزاری جاسکے۔
ایچ آئی وی (ایڈز) ٹیسٹ: سروے میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ اس جدید دور میں خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا ہونے والا شوہر طبی طور پر بھی مضبوط ہو اور کسی ایسی بیماری میں مبتلا نہ ہو جس کا ان کی زندگی پر اثر پڑے۔ اس لیے شادی سے قبل ایچ آئی وی یعنی ایڈز کا ٹیسٹ کا مطالبہ عام ہوگیا ہے کیوں کہ اگر کوئی مرد اس بیماری کا شکار ہوگا تو پوری زندگی اذیت ناک بن جاتی ہے۔
عورت کی جاب سے پریشان نہ ہو: سروے کاکہنا ہے کہ خواتین چاہتی ہیں کہ مرد اس بات کی ضمانت دے کہ اگر وہ جاب کرے اور گھر پر کمائی لائے تو وہ خود کو مالی طور پر غیر محفوظ نہ سمجھے گا اور اپنی خودداری کا لبیل لگا کر اسے جاب کرنے سے نہ روکے۔
جنسی تعلقات پر بات کرے: خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا مستقبل مین بننے والا شوہر جنسی تعلقات میں کھلے ذہن کے ساتھ بات کرنے والا ہو تاکہ زندگی بھر رہنے والا ساتھ خوشگوار انداز میں گزرے۔
جہیز کے خلاف ہو: خواتین اب یہ مطالبہ کرنے لگیں ہیں کہ مرد کو جہیز کے خلاف سوچ رکھنے والا ہونا چاہئے۔ خواتین کی اکثریت چاہتی ہیں کہ معاشرتی اور رسم و رواج کے باوجود مردوں کو جہیز کے خلاف بولنا چاہئے۔
زیادہ وقت دینے والا: ہر عورت چاہتی ہے کہ اس کا ہونے والا شوہر اسے زیادہ سے زیادہ وقت دے اور باہر کی مصروفیت کم کر کے اسے کمپنی دے۔ سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ خواتین دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے کی بجائے گھر پو وقت گزارے۔
ساس کے ساتھ موازنہ نہ کرے: شادی کے بعد عورت کو سب سے زیادہ نازک ترین ساس کے رشتے سے واسطہ پڑتا ہے اسی لیے اب خواتین شادی سے قبل ہی ہونے والے شوہر سے یہ یقین دہانی چاہتی ہے کہ وہ اس کا موازنہ اپنی ماں سے نہ کرے اور ماں اور اسکی محبت کو الگ الگ رکھے۔ اچھے اور برے، لباس، خوراک اور دیگر معاملات میں اس کا موازنہ ساس سے نہ کرے۔
اولاد کے لیے اصرار نہ کرے: سروے کے مطابق کچھ خواتین چاہتی ہیں کہ اس کا ہونے والا شوہر شادی کے فوری بعد اولاد کے لیے اصرار نہ کرے اور دونوں آپس کے مشورے سے اس کا فیصلہ کریں۔
کیرئیر چھوڑنے کی ضد نہ کرے: جدید دور میں خواتین بھی تعلیم کے میدان میں نمایاں کارنامے انجام دے رہی ہیں اس لیے وہ چاہتی ہیں کہ اس کا ہونےوالا شوہر اسکے کیرئیر کو ختم کرنے پر اصرار نہ کرے بلکہ اسے مکمل کرنے میں ساتھ دے۔