بھارت نے گرین پیس سمیت ہزاروں این جی اوز کے اکاؤنٹ منجمد کردیئے
وزارت داخلہ نے سالانہ محصولات کی تفصیلات میں ناکامی پر 8 ہزار 975 تنظیموں کے خلاف کارروائی کی ہے
بھارت نے ملک بھر میں غیرسرکاری تنظیموں ( این جی اوز) کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ماحولیاتی تنظیم گرین پیس سمیت ہزاروں این جی اوز کے اکاؤنٹس منجمد کردیئے ہیں۔
بھارتی خبررساں ایجنسی کے مطابق مودی حکومت کے ترجمان نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ گرین پیس نے غیرملکی کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے جب کہ گرین پیس انڈیا 50 فیصد سے بھی کم فنڈز بیرونِ ملک سے حاصل کرتی ہے اور اس نے بینک اکاؤنٹس روکنے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے سالانہ محصولات کی تفصیلات میں ناکامی پر 8 ہزار 975 تنظیموں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گرین پیس نے اس عمل کو خوفزدہ اور ہراساں کرنے کا عمل قرار دیا ہے جب کہ گرین پیس انڈیا کے حکام کا کہنا تھا کہ گرین پیس 60 فیصد فنڈ عوامی چندے سے حاصل کرتی ہے اور حکومت اور کاروباری اداروں پر انحصار نہیں کرتی اسی لیے حکومت کو اس کے فنڈز روکنے کا کوئی اختیار نہیں۔
حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے ترجمان کے مطابق گرین پیس قوانین پر عمل نہیں کررہی اور نہ ہی اپنے فنڈز کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے جب کہ جو تنظیمیں بھارت اور اس کے عوام کے مفادات کے تحت کام کررہی ہیں انہیں خوف زدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ گرین پیس بھارتی ایٹمی بجلی گھروں کے منصوبوں اور حکومتی پالیسیوں پر احتجاج اور تنقید کرتی رہی ہے۔
بھارتی خبررساں ایجنسی کے مطابق مودی حکومت کے ترجمان نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ گرین پیس نے غیرملکی کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے جب کہ گرین پیس انڈیا 50 فیصد سے بھی کم فنڈز بیرونِ ملک سے حاصل کرتی ہے اور اس نے بینک اکاؤنٹس روکنے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے سالانہ محصولات کی تفصیلات میں ناکامی پر 8 ہزار 975 تنظیموں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گرین پیس نے اس عمل کو خوفزدہ اور ہراساں کرنے کا عمل قرار دیا ہے جب کہ گرین پیس انڈیا کے حکام کا کہنا تھا کہ گرین پیس 60 فیصد فنڈ عوامی چندے سے حاصل کرتی ہے اور حکومت اور کاروباری اداروں پر انحصار نہیں کرتی اسی لیے حکومت کو اس کے فنڈز روکنے کا کوئی اختیار نہیں۔
حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے ترجمان کے مطابق گرین پیس قوانین پر عمل نہیں کررہی اور نہ ہی اپنے فنڈز کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے جب کہ جو تنظیمیں بھارت اور اس کے عوام کے مفادات کے تحت کام کررہی ہیں انہیں خوف زدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ گرین پیس بھارتی ایٹمی بجلی گھروں کے منصوبوں اور حکومتی پالیسیوں پر احتجاج اور تنقید کرتی رہی ہے۔