پنجاب اور بلوچستان میں قتل کے مزید 7 مجرموں کو سزائے موت دے دی گئی

لاہور، گجرات اور وہاڑی میں 2،2 جب کہ مچھ جیل میں ایک مجرم کو سزائے موت دی گئی

ملتان میں سزائے موت کے منتظر 2 بھائیوں کی پھانسی فریقین کے درمیان صلح ہونے کے بعد روک دی گئی۔ فوٹو: فائل

پنجاب اور بلوچستان کی جیلوں میں سزائے موت کے منتظر مزید 7 قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جب کہ 2 مجرموں کی پھانسی صلح نامے جمع ہونے کے بعد روک دی گئی۔

لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے 2 مجرموں شہزاد اور عبدالخالق کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔ مجرم شہزاد نے ایک شہری کو گولیاں مار کر قتل کیا تھا جب کہ عبد الخالق نے فیکڑی ایریا میں خاتون کو گولیاں مار کر قتل کیا تھا۔ صدر پاکستان سے دونوں مجرموں کی رحم کی اپیل مسترد کردی تھی۔


ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں بھی سزائے موت کے 2 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔ دولہا والاں کے نصیر نے 1999 میں اپنے دوست کو قتل کیا تھا جب کہ مجرم اظہر نے 2002 میں ایک شخص کو قتل کیا تھا، عدالت نے دونوں مجرمان کو 2003 میں سزائے موت سنائی تھی۔ ڈسٹرکٹ جیل وہاڑی میں بھی سزائے موت کے منتظر 2 قیدیوں کو سولی پر لٹکا دیا گیا، مجرم ثنااللہ نے بورے والا میں قتل کیا تھا جب کہ مجرم عبدالستار عرف کالا نے لاہور میں 13 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا تھا۔

مچھ جیل میں سزائے موت کے قیدی خان محمد کو بھی پھانسی دی گئی، مجرم نے2004 میں بھائی اور بھتیجے کو قتل کیا تھا۔ دوسری جانب سینٹرل جیل ملتان میں سزائے موت کے منتظر 2 بھائیوں کی پھانسی فریقین کے درمیان صلح ہونے کے بعد روک دی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ملک کی مختلف جیلوں میں 9 مجرموں کو پھانسی دی گئی تھی جب کہ گزشتہ برس سزائے موت پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے اب تک 100 سے زائد مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے۔
Load Next Story